پُراسرار ہیکر کا ایک ارب افراد کا ڈیٹا چُرانے کا دعویٰ
23 ٹیرا بائیٹ کے کیشے کو مبینہ طور پر شینگھائی محکمہ پولیس سے چُرایا گیا
لاہور:
ایک پُراسرار ہیکر نے تقریباً ایک ارب چینی شہریوں کی حساس معلومات پر مبنی ایک بڑا پلندہ چرانے کا دعویٰ کیا ہے۔ سائبر ماہرین نے خبردار کیا ہے یہ کہ یہ ممکنہ طور پر تاریخ کی سب سے بڑی چوری میں سے ایک ہوسکتی ہے۔
بین الاقوامی خبررساں ادارے کے مطابق 23 ٹیرا بائیٹ کے کیشے کو مبینہ طور پر شینگھائی محکمہ پولیس سے چُرا کر اس کا اشتہار چین کے ہیکنگ فورمز پر دے دیا گیا۔
ایک نامعلوم انٹرنیٹ صارف نے اپنی شناخت 'چائنہ ڈین' کے نام سے ظاہر کی اور گزشتہ ہفتے بریچ فورمز پر یہ ڈیٹا 10 بِٹ کوائن (1لاکھ97ہزار480 ڈالرز) کے عوض بیچنے کی پیشکش کی۔
پوسٹ میں کہا گیا کہ 2022 میں شینگھائی پولیس کا ڈیٹا بیس لیک ہوا تھا۔ یہ ڈیٹا بیس کئی ٹیرا بائیٹس پر مبنی ہے اور اس میں کروڑوں چینی شہریوں کی معلومات موجود ہے۔
پوسٹ میں مزید کہا گیا کہ ڈیٹا بیسز میں ایک ارب چینی مقامی شہریوں کی معلومات شامل ہے اور کئی ارب کیس ریکارڈ بشمول نام، پتہ، جائے پیدائش، قومی شناختی نمبر، موبائل نمبر، تمام مجرمانہ/کیس کی تفصیلات شامل ہے۔