چالان میں تاخیر پولیس کی غفلت سے عدالتوں کی کارکردگی متاثر ہونے لگی

140 ملزمان کے خلاف چالان جمع کرانے میں تاخیر پر پولیس کے تفتیشی اداروں کے افسران پر عدالت کا شدید اظہار برہمی.


Arshad Baig March 10, 2014
پولیس نے سپریم کورٹ میں ہزاروں ملزمان کی گرفتاری کی رپورٹ جمع کرائی یہ نہیں بتایا کہ اب تک چالان نہیں جمع کرائے گئے،عدالت۔ فوٹو: فائل

قانون نافذ کرنے والے ادارے جرائم پیشہ افراد کے خلاف6 ماہ سے جاری آپریشن میں گرفتار اور دہشت گردی کے90 مقدمات میں ملوث ملزمان کے چالان جمع نہیں کراسکے۔

پولیس نے آپریشن کے دوران ہزاروں ملزم گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا اور کارگردگی ظاہر کرنے کیلیے رپورٹ سپریم کورٹ میں زیر سماعت کراچی بدامنی کیس میں جمع کرادی، پولیس کی غفلت اور لاپروائی سے چالان جمع کرانے میں تاخیر سے خصوصی عدالتوں کی کارگردگی متاثر ہونے لگی، تفصیلات کے مطابق پولیس نے شہر میں جاری آپریشن کی6 ماہ کی کارگردگی رپورٹ میں ہزاروں ملزمان کی گرفتاری کا دعویٰ کیا، انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالتوں میں درجنوں ملزمان کے خلاف چالان جمع نہ کرنے پر تفتیشی اداروں کی قلعی کھل گئی ہے، پولیس نے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالتوں میں قتل ، اقدام قتل ، پولیس مقابلوں ، اغوا برائے تاوان ، بھتہ خوری اور دہشت گردی کے جرائم کے سیکڑوں مقدمات میں پابند سلاسل ہزاروں ملزمان کے خلاف چالان جمع نہیںکرائے، عدالتی ذرائع کے مطابق دہشت گردی کی عدالت نے حساس نوعیت کے90مقدمات میں ملوث 140ملزمان کے خلاف چالان جمع کرانے میں حد سے زائد تاخیر پر ایس ایس پی انویسٹی گیشن غربی ایک اور دو، ایس ایس پیز اے وی سی سی، سی آئی ڈی ، ایس آئی یو اور دیگر تحقیقاتی اداروں کے افسران کو طلب کرکے شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔

عدالت نے گرفتار ملزمان کے خلاف چالان، پولیس فائل، شواہد اور تمام ریکارڈ جمع کرانے کیلیے2 دن کی آخری مہلت دیکر سخت کارروائی کا عندیہ دیا ہے، عدالت نے کہا کہ پولیس افسران نے سپریم کورٹ میںکراچی بدامنی کیس میں ہزاروں ملزمان کی گرفتاری کی رپورٹ جمع کرائی لیکن یہ نہیں بتایا کہ مقدمات کے چالان اب تک جمع نہیں کرائے عدالت عظمیٰ کو حقائق بھی بتائے جائیں، پولیس کی غفلت سے عدالتوں کی کارگردگی متاثر ہورہی ہے، دوسری جانب پولیس نے آپریشن میں سیکڑوں ملزمان کو اسلحہ ایکٹ اور پولیس مقابلوں میں گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا تھا لیکن مقدمات میں گواہ اور شواہد پیش کرنے میں اب تک ناکام ہے۔

سرکاری وکیل سید شمیم احمد کے انکشاف پر عدالت نے پولیس افسران کی گرفتاری کا حکم دیا ہے وکیل سرکار نے اسسٹنٹ سیشن جج غربی صدف آصف کو تحریری طور پر شکایت کی تھی کہ تھانہ پیر آباد ، شیرشاہ ، اتحاد ٹائون ودیگر تھانوں نے دوران آپریشن سیکڑوں ملزمان کو اسلحہ ایکٹ، پولیس مقابلوں اور اقدام قتل کے الزام میں گرفتار کیا6 ماہ گزرنے کے باوجود پولیس افسران عدالتوں میں پیش ہوئے مقدمات میں گواہی دی اور نہ ہی شواہد پیش کیے، فاضل عدالت نے تھانہ پیر آباد، اتحاد ٹائون اور دیگر تھانوں کے تفتیشی افسران سب انسپکٹرز محمد شریف، ریاست علی، بشیر میمن ،ذکریا کریجو، اسسٹنٹ سب انسپکٹرز، محمد مٹھل ،دوست محمد خان ، محمد فیاض ، خورشید الرحمن ، محی الدین ، رانا الماس ، اہلکاروں میں شامل غام مصطفیٰ، ابراہیم ، خالد محمد ، حاکم خان ، امتیاز احمد ، غلام رسول کاشف و دیگر کی فوری تنخواہ روکنے اورایس ایس پی غربی کو ان کے وارنٹ گرفتاری پر عمل کا حکم جاری کیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں