وزیر اعظم کا دورہ روس اچھی پیشرفت ہے ایکسپریس فورم

ثمرات سامنے آئینگے،عبدالباسط، امید ہے روسی صدر بھی دورہ کرینگے،جاوید حسن


شبیر حسین February 26, 2022
اسلام آباد:ایکسپریس فورم میں سابق سفیرعبدالباسط،جاوید حسن،آصف درانی اور جمیل احمد شریک ہیں ۔ فوٹو : ایکسپریس

ISLAMABAD: پاکستان کے سابق سفرا نے قراردیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے تاریخی دورہ روس سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے نئے باب کا آغاز ہوگا۔ یہ دورہ باہمی تعلقات میں گرم جوشی اور اعتماد سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھانے اور وسعت دینے میں مدد گار ثابت ہوگا۔

سابق سفیر عبدالباسط نے کہا کہ وزیراعظم کا دورہ روس دونوں ملکوں کے مابین دو طرفہ تعلقات کی بحالی کیلکیے اچھی پیشرفت ہے، روس کے ساتھ تعلقات پاکستان کے بہترین مفاد میں ہے۔

سابق سفیر جاوید حسن کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کا دورہ روس تاریخی نوعیت کا ہے، اس کے دور رس نتائج نکلیں گے۔ سابق سفیر آصف درانی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کا دورہ روس کامیاب د رہا ہے۔ اس دورے سے سے دونوں ملکوں کے تعلقات میں گرمجوشی آئے گی۔

ایکسپریس کے زیراہتمام منعقدہ فورم میں گفتگو کرتے ہوئے سابق سفیرعبدالباسط کا کہنا تھا کہ یہ دورہ کس قدر کامیاب رہا اس کے ثمرات تو آہستہ آہستہ سامنے آنا شروع ہوں گے لیکن فی الوقت یہ بہت بڑی پیشرفت ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے تقریباً ایک دہائی بعد روس کا دورہ کیا ہے۔سابق صدر آصف علی زرداری نے 2011ء میں روس کا دورہ کیا تھا لیکن بدقسمتی سے اس دورے کا دوبارہ فالو اپ نہیں کیا گیا۔

سابق سفیر جاوید حسن نے کہا کہ صدر پیوٹن اور وزیراعظم عمران خان کی ون آن ون ملاقات بہت دیر تک جاری رہی جس میں بہت سارے دو طرفہ امور پر بات چیت ہوئی ہے۔

سابق سفیر آصف درانی نے کہا کہ وزیراعظم کا دورہ روس انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ اس دورے کے دور رس نتائج سامنے آئیں گے۔اگرچہ یہ دورہ پہلے سے طے شدہ تھا مگر روس و یوکرائن کے مابین جاری حالیہ کشیدگی کے باعث صورتحال ضرور تبدیل ہوئی لیکن اس کے باوجود اس دورے کا ہونا بہت ضروری تھا۔

سابق سفیر ڈاکٹر جمیل احمد خان کا کہنا ہے کہ مغرب کی نظر سے اس دورے کو دیکھا جائے تو بھی یہ دورہ روس و چین بلاک میں پاکستان کی اہمیت و افادیت مزید بڑھ گئی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں