ممتاز شیخ قتل کیس میں کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی

خالدشہنشاہ اورممتازشیخ کے قتل کی سازش میںایک ہی گروپ ملوث ہوسکتا ہے،ذرائع۔


Raheel Salman September 12, 2012
ممبرلیگل سندھ ریونیو بورڈ ممتاز شیخ کے قتل کی تحقیقات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔ فوٹو : فائل

گذری میںفائرنگ سے ہلاک کیے جانے والے ممبرلیگل سندھ ریونیو بورڈ ممتاز شیخ کے قتل کی تحقیقات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوسکی۔

تفصیلات کے مطابق جمعرات 7 ستمبر کو نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کرکے ممبرلیگل سندھ ریونیو بورڈ ممتاز شیخ کو گذری میں ان کے گھرکے باہر ہلاک کردیا تھا،قتل کی تفتیش کے بارے میں ایکسپریس نے ڈی آئی جی سائوتھ مشتاق مہر اورایس پی کلفٹن اشفاق عالم سے رابطہ کیا تو انھوں نے اس کیس پر بات کرنے سے انکار کردیا اورکہا کہ ابھی فوری طور پر ذرائع ابلاغ کوکوئی معلومات فراہم نہیںکی جاسکتی۔

ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ قتل کے محرکات کا بھی علم نہیں ہے،ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ تفتیشی حکام نے ریڈ زون میں اس سے قبل ہونے والے دیگر ہائی پروفائل قتل کیسزکا بھی جائزہ لیا ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ تفتیشی حکام کو2008 میں خیابان شجاعت میں قتل کیے جانے والے بلاول ہائوس کے سیکیورٹی چیف خالد شہنشاہ اورممتازشیخ قتل کیس میں ایک ہی گروپ کے ملوث ہونے کے کچھ شواہد ملے ہیں۔

تاہم حتمی طور پرکوئی بات نہیں کہی جاسکتی،ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ جائے وقوع سے جمع کیے جانے والے گولیوں کے خول اور دیگر شواہد کی فارنسک رپورٹ بھی اعلیٰ حکام کو ارسال کردی گئی ہے جس میں کوئی قابل ذکر بات نہیں ہے،صرف اتنا بتایا گیا ہے کہ واردات میں استعمال کیے جانیوالے ہتھیار اس سے قبل کراچی میںکسی بھی واردات میں استعمال نہیں کیے گئے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ ممتازشیخ کے قتل کیس میںکوئی قریبی شخص ملوث ہوسکتا ہے، واقعے کے وقت سی سی ٹی وی کیمرے کام نہیں کررہے تھے اوران کی ڈی وی ڈی میں واقعہ محفوظ نہیں ہے،ذرائع نے بتایا کہ تفتیشی حکام ان کے خاندان کے افراد کے پس منظر کو بھی اہمیت دے رہے ہیں جس میں ان کے داماد سمیت دیگر افراد بھی شامل ہیں،تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ جلد کیس کو حتمی نتیجے تک پہنچادیا جائے گا ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں