ڈیفنس میں قتل ہونیوالا شیزان حافظ قرآن تھا

مقتول کا موبائل فون اور ٹیکسی تاحال نہیں مل سکی ہے


Raheel Salman September 12, 2012
ڈیفنس میں نامعلوم ملزمان نے نوجوان کا گلا گھونٹ کر لاش قبرستان میں پھینک دی تھی اور فرار ہوگئے ۔ فوٹو : ایکسپریس

ڈیفنس میں نامعلوم ملزمان کے ہاتھوں قتل کیا جانے والا نوجوان شیزان حافظ قرآن اور ٹیکسی ڈرائیور تھا ۔

مقتول کا موبائل فون اور ٹیکسی تاحال نہیں مل سکی ہے ، شیزان ناتھا خان گوٹھ شاہ فیصل کالونی کا رہائشی تھا ، تفصیلات کے مطابق ڈیفنس میں نامعلوم ملزمان نے نوجوان کا گلا گھونٹ کر لاش قبرستان میں پھینک دی تھی اور فرار ہوگئے ، مقتول کی شناخت جمعہ کو کی گئی تھی۔

مقتول شیزان کے والد مظفر خان نے اپنی رہائش گاہ پر ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ شیزان کی عمر 20 برس تھی ، وہ حافظ قرآن تھا ، انھوں نے بتایا کہ شیزان 5 بھائیوں میں چوتھے نمبر پر تھا ، ان کا کہنا تھا کہ وقوعہ کے روز حسب معمول وہ گھر سے نکلا تھا لیکن رات گئے تک واپس نہ آنے پر اسے ہر ممکن مقام پر تلاش کیا گیا لیکن کوئی سراغ نہ مل سکا ، تمام اسپتالوں میں تلاش کے بعد ایدھی سرد خانے بھی گئے وہاں اس کے دوستوں نے اس کی لاش دیکھی لیکن شناخت نہ کرسکے تاہم دوبارہ جانے پر کپڑوں کے ذریعے شیزان کو شناخت کیا ۔

مظفر خان نے مزید بتایا کہ ان کا آبائی تعلق مانسہرہ سے ہے جبکہ وہ گذشتہ 40 برس سے کراچی ہی میں رہائش پذیر ہیں ، شیزان کا کسی سیاسی یا مذہبی جماعت سے تعلق نہیں تھا،مقتول کی ٹیکسی اور موبائل فون نہیں مل سکے ہیں،انھوں نے آئی جی سندھ سے اپیل کی کہ ان کے بیٹے کے قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں