آئی بی سی سی فورم نے میٹرک اور انٹرمیڈیٹ امتحانات میں اصلاحات کیلیے سفارشات پیش کردیں

امتحان اور جانچ کے انداز کو رٹّے کے بجائے نفسِ مضمون کی حقیقی سمجھ بوجھ پر منتقل کرنا ضروری ہے، ماہرین


ایکسپریس رپورٹر November 06, 2021
انٹر بورڈ کمیٹی آف چیئرمین فورم (آئی بی سی سی) کے 170ویں اجلاس میں امتحانی نظام کی بہتری کےلیے خصوصی ایجنڈا آئٹم رکھا گیا تھا۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

آئی بی سی سی فورم نے تمام بورڈز آف انٹرمیڈیٹ اور سیکنڈری ایجوکیشن کے امتحانات کےلیے امتحان اور تشخیصی اصلاحات کی سفارش کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق، وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود کی ہدایت پر اسلام آباد میں انٹر بورڈ کمیٹی آف چیئرمین فورم (آئی بی سی سی) کے 170ویں اجلاس میں امتحانی نظام کی بہتری کےلیے ایک ایجنڈا آئٹم رکھا گیا جس میں 30 ایجوکیشنل بورڈز کے چیئرمین سمیت فورم کے 49 ممبران نے شرکت کی۔

تمام بورڈز نے اس بات پر اتفاق کیا کہ امتحان اور اسسمنٹ پیٹرن کو روٹ لرننگ سے تصوراتی تعلیم کی طرف منتقل کیا جاسکتا ہے۔ میٹنگ میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ تمام امتحانی بورڈ مستقبل میں (اسٹوڈنٹس لرننگ آؤٹ کم) پر مبنی سوالیہ پرچے تیار کریں گے۔ بورڈز نے بتدریج اعلی علمی سطح کے سوالات کی طرف بڑھنے پر اتفاق کیا جس میں ویٹج نالج 30 فیصد، تفہیم 50 فیصد اور پریکٹیکل 20 فیصد ہے۔

فورم نے مختلف امتحانی اصلاحات کی سفارش کی اور بورڈز کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے متعلقہ فورمز پر عمل درآمد کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کریں۔

اہم سفارشات میں کارکردگی اور شفافیت کو بہتر بنانے کےلیے امتحان میں آٹومیشن متعارف کرانا، نصاب پر مبنی امتحان کا انعقاد، امتحانی عملے اور اساتذہ کی استعداد کار میں اضافہ تاکہ تشخیص کو مزید درست اور قابل اعتماد بنایا جاسکے، تشخیص کو مستند بنانے کےلیے سینٹرل آئٹمز بینک اور روبرکس تیار کرنا، سیکیورٹی کے نظام کو بہتر بنانا، امتحانی مراکز میں نقل اور امتحان میں دیگر بدعنوانیوں کو روکنے کی غرض سے کام کو بہتر اور تیز تر بنانے کےلیے ای مارکنگ، تجزیہ اور مستقبل میں بہتری کےلیے بورڈز میں ریسرچ سیکشن کا قیام جیسے نکات شامل تھے۔

فورم نے شفافیت اور اعتماد کو یقینی بنانے کےلیے امتحانی نظام میں مختلف اصلاحات اور ٹیکنالوجی متعارف کرانے کےلیے فیڈرل بورڈ اور کوہاٹ بورڈ کے اقدامات کو بھی سراہا۔

سیکریٹری آئی بی سی سی پروفیسر ڈاکٹر غلام علی ملاح نے بتایا کہ یہ وفاقی وزیر کا وژن تھا کہ امتحانی انداز سجمھ اور تصور پر مبنی ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ سفارشات پرانے روایتی نظام کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کریں گی کہ جو یادداشت پر مبنی ہے۔ ان اصلاحات سے طلباء کو مسائل حل کرنے میں مدد ملے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔