کورونا کی تمام حفاظتی ویکسین محفوظ ہیں ماہر امراض سینہ

 سوشل میڈیا پرغلط معلومات سے سادہ لوح عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے


Tufail Ahmed May 17, 2021
ویکسین لگوانے کے بعد بھی کورونا لاحق ہو سکتا ہے اس لیے احتیاط لازمی ہے، پروفیسرجاوید فوٹو: فائل

آغا خان یونیورسٹی کے ماہر امراض سینہ و پلمونری پروفیسر ڈاکٹر جاوید خان نے بتایا کہ پوری دنیا میں کووڈ کی حفاظتی ویکسین لگوانے کا عمل تیزی سے جاری ہے۔

اس طرح پاکستان میں بھی ویکسین لگوانے کے عمل میں تیزی آرہی ہے، لیکن بدقسمتی سے پاکستان میں ویکسین لگوانے کے عمل میں رکاٹ ڈالنے کیلیے مختلف اوازوں میں آڈیو پھیلائی جارہی ہے جس میں یہ تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہے کہ فلاں ویکسین نہ لگوائیں۔ دیہی علاقوں میں شعور اگاہی کی کمی کی وجہ سے سادہ لوح عوام کو گمراہ کرنے کی سازش یا کوشش کی جارہی ہے ،پاکستان ویکسینیشن کے معاملے میں کافی پیچھے ہے۔ ابھی تک تقریباً 18 سال سے زائد عمر کی 5 فیصد آبادی کو ویکسین لگائی جاچکی ہے۔

ہمارے ملک میں ویکسین کے حوالے سے بہت غلط تاثرات پائے جارہے ہیں، سوشل میڈیا پر لوگ غلط معلومات پھیلارہے ہیں، دنیا بھر میں جتنی بھی کووڈ کی حفاظتی ویکیسن لگائی جارہی ہے وہ سب محفوظ ہیں اور اس کی اجازت عالمی ادارہ صحت نے دی ہے اور وہ دنیا بھر میں استعمال ہورہی ہیں۔ پروفیسر جاوید خاں کا کہنا تھا کہ عوام کو یہ نہیں سمجھنا چاہیے کہ اگر انھوں نے کورونا کی ویکسین لگوالی تو وہ تمام احتیاطی تدابیرسے آزاد ہوگئے۔

انھوں نے بتایا کہ ویکسین لگوانے کے باوجود کسی کو بھی کورونا وائرس لاحق ہو سکتا ہے لیکن وائرس کی پچیدگیوں سے بھی محفوظ رہا جاسکتا ہے، ہمیں ویکسین لگوانے پر زور دینے کی ضرورت ہے۔ ویکیسن کی وجہ سے کوئی پیچیدگیاں نہیں ہو رہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں