پی ایس ایل 6 باقی میچز پاکستان میں ہی کرانے کا مشورہ

یواے ای میں میزبانی سے ملک میں کرکٹ کی واپسی کا سفر متاثر ہوگا، سابق چیئرمین پی سی بی خالد محمود


Abbas Raza May 13, 2021
یواے ای میں میزبانی سے ملک میں کرکٹ کی واپسی کا سفر متاثر ہوگا، سابق چیئرمین پی سی بی خالد محمود

خالد محمود نے پی ایس ایل6کے باقی میچز پاکستان میں ہی کرانے کا مشورہ دے دیا۔

سابق چیئرمین پی سی بی خالد محمود نے کہاکہ پی ایس ایل کی بتدریج ملک میں واپسی بڑی خوش آئند بات ہے،رواں سال چھٹے سیزن کے میچ بھی بڑی دلچسپی کا مرکز بن رہے تھے،مگر کورونا ایس او پیز کی خلاف ورزیوں کے سبب ایونٹ ہی ملتوی کرنا پڑا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں حالات بھارت کی بانسبت بہتر اور انتظامی امور میں زیادہ ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے کراچی میں لیگ کو مکمل کیا جا سکتا تھا، اگر کیسز سامنے آگئے تھے تب بھی متاثرین کو الگ کرتے ہوئے زیادہ محتاط ہوکر باقی میچز کروائے جا سکتے تھے،بہرحال رپورٹ تو سامنے آئی نہیں، ہوسکتا ہے کہ بڑے مسائل ہوں جن کی وجہ سے ایونٹ جاری نہ رہ سکا، یہ بات پی سی بی حکام بہتر جانتے ہیں، مگر واضح ہوچکا کہ بڑی کوتاہی ہوگئی، شرکاء پر کسی قسم کی سختی نہیں ہوئی، اس کے منفی نتائج بھی سامنے آ رہے ہیں۔

خالد محمود نے کہا کہ اسپانسر شپ اور میڈیا رائٹس سمیت مختلف معاہدوں کی وجہ سے مسائل ہوسکتے ہیں،ایونٹ مکمل کروانا ضروری تو ہے مگر ادھر ادھر انعقاد کی کوشش ہورہی ہے، میرے خیال میں دبئی، ابوظبی یا بیرون ملک کہیں بھی پی ایس ایل کے باقی میچز کروانا پاکستان کرکٹ کیلیے نقصان دہ ہوگا،سیکیورٹی کی صورتحال میں بہتری کے بعد ملک میں انٹرنیشنل مقابلوں کی بحالی کا عمل تیز ہوچکا، بڑی ٹیمیں بھی آنے لگی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لیگ کی یواے ای میں میزبانی سے یہ سفر متاثر ہوگا،یواے ای میں سفری پابندیوں کی وجہ سے پیدا ہونیوالی مشکلات کے ساتھ اخراجات میں بھی اضافہ ہوگا، اس لیے بہتر تو یہی ہے کہ باقی میچز کراچی میں ہی کروائے جائیں، غیر ملکی کرکٹرز نہ بھی آئیں تو کوئی پرواہ نہیں کرنا چاہیے، بائیو ببل اتنا مضبوط ہوکہ ہماری آئندہ کیلیے بھی ساکھ بن جائے، بہتر انتظامات سے پہلے مرحلے میں ہونیوالی ناکامی کا ازالہ کیا جاسکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |