میرپور خاص 74 افغانوں کو شناختی کارڈ 7 نادرا افسران پر مقدمہ

ایف آئی اے نے تحقیقات مکمل کر لی،تحصیل سندھڑی میں 2014 میں موبائل وین کے ذریعے شناختی کارڈ بنائے گئے۔


ایف آئی اے نے تحقیقات مکمل کر لی،تحصیل سندھڑی میں 2014 میں موبائل وین کے ذریعے شناختی کارڈ بنائے گئے۔ فوٹو: فائل

میرپورخاص میں نادرا موبائل وین کے ذریعے 74 افغانیوں کو قومی شناختی کارڈ کے اجرا کی تحقیقات مکمل کرکے ایف آئی اے نے 7نادرا ملازمین کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔

ایف آئی اے ذرائع کے مطابق میرپورخاص کی تحصیل سندھڑی میں 2014 میں افغانیوں کے جعلی شناختی کارڈ بنائے جانے کے انکشاف کے بعد سابق ڈپٹی ڈائریکٹر نادرا آپریشن وقاص احمد لانگاہ کی شکایت پر ایف آئی اے میرپورخاص نے 7 افسران کے خلاف فراڈ، جعلسازی، اختیارات کا ناجائز استعمال سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ نمبر 2/2020درج کرکے انسداد رشوت ستانی کی خصوصی عدالت برائے سینٹرل حیدرآباد میں بھیجا ہے۔

ایف آئی اے کرائم سرکل میرپورخاص کے انویسٹی گیشن افسر ذوالفقار علیکے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر آپریشنل نادرا ریجنل آفس کراچی احمد وقاص لانگاہ کی شکایت پر متعلقہ حکام کی منظوری کے بعد انکوائری کرکے کیس درج کیا جارہا ہے۔

یہ معاملہ 4مارچ 2017 کو ایف آئی اے کرائم سرکل حیدرآباد کے پاس تھا جو ایف آئی اے میرپورخاص کو منتقل کیا گیا جس کی دوبارہ انکوائری کی گئی جس میں 74 ایسے شناختی کارڈ پکڑے گئے جو افغانستان کے رہائشی افراد کو بنا کر دیے گئے تھے اور یہ شناختی کارڈ نادرا موبائل رجسٹریشن وین میرپورخاص کے ذریعے بنائے گئے۔

اس عمل میں نادرا میرپورخاص کے افسران و عملہ ملوث پایا گیا جنہوں نے جعلی دستاویز کی بنیاد پر ڈومیسائل سرٹیفکیٹس و دیگر دستاویز بھی بنائیں جس پر سابق اسٹنٹ ڈائریکٹر نادا نادرخان، انچارج و ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ بدر رضا سروری، سینئر ایگزیکٹو و ڈی ای او اسد سعید شفیق، سینئر ایگزیکٹو و ڈی ای او انیس احمد، جونیئر ایگزیکٹو و ڈی ای او دلاور علی، اللھ ڈنو سمیجو اور جلال عبدالکریم کو کیس میں ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔