سوتے میں یکایک موت

اس طرح کی بیماری کے باعث مرنے والوں کے دل دھڑکتے ہوئے ایک دھڑکن کو مِس کرجاتے ہیں اور پھر دوبارہ کبھی نہیں دھڑکتے۔


Mirza Zafar Baig September 09, 2012
مذکورہ بیماری کے باعث اچانک مرنے والوں کی عمریں بچوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہیں۔ فوٹو: فائل

لگ بھگ ہر انسان کی خواہش ہوتی ہے کہ اسے پرسکون نیند نصیب ہو۔

لیکن Sudden Unexpected Death Syndromeوالے کیسوں کی صورت حال میں اس کا یہ مطلب نہیں ہے۔ نیند کے اس خلل میں صحت مند، خوش و خرم نوجوان ایک رات سونے کے لیے بستر پر جاتے ہیں تو پھر کبھی بیدار نہیں ہوتے، بلکہ ہمیشہ کی نیند سوجاتے ہیں۔ چھوٹے اور نومولود بچوں میں ہر جگہ ایسی ہی اموات واقع ہوتی ہیں۔ صرف اتنا فرق ہوتا ہے کہ مذکورہ بیماری کے باعث اچانک مرنے والوں کی عمریں بچوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہیں، یہ مرد ہوتے ہیں اور اکثر ایسے کیس جنوب مشرقی ایشیا کے ملکوں میں واقع ہوتے ہیں۔

ایک خیال یہ بھی ہے کہ اس طرح کی بیماری کے باعث مرنے والوں کے دل دھڑکتے ہوئے ایک دھڑکن کو مِس کرجاتے ہیں اور پھر دوبارہ کبھی نہیں دھڑکتے۔ اس کیفیت کو تفصیل کے ساتھ اور واضح طور پر ابھی تک بیان نہیں کیا گیا، اسی لیے بعض لوگوں نے اپنے اپنے طور پر اس کی وجوہ بیان کی ہیں۔لائوس میں کچھ لوگوں کا یہ خیال ہے کہ اس کا سبب ایک بدروح ہے۔ یہ بدروح ایک عورت کا روپ دھار کر جنس مخالف یعنی مرد کو شدید طور پر پریشان کرتی ہے۔

اس خیال کو بعض مرد اس حد تک سچ سمجھتے ہیں کہ رات کو سوتے وقت مردانہ شب خوابی کے لباس کے بجائے شب خوابی کا زنانہ لباس پہنتے ہیں، تاکہ اس طرح وہ مذکورہ بدروح سے محفوظ رہیں۔ اس کے علاوہ بعض لوگ یہ بھی سمجھتے ہیں کہ اس کی وجہ کاربوہائیڈ ریٹ کا زیادہ استعمال ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں