شوبز انڈسٹری کو سال نو سے بڑی امیدیں وابستہ

ہماری اپنے چاہنے والوں سے اپیل ہے کہ کورونا وائرس جان لیوا وبا ہے اس سے بچاؤ صرف اورصرف احتیاط سے ممکن ہے۔


Qaiser Iftikhar December 27, 2020
ہماری اپنے چاہنے والوں سے اپیل ہے کہ کورونا وائرس جان لیوا وبا ہے اس سے بچاؤ صرف اورصرف احتیاط سے ممکن ہے۔ فوٹو: فائل

دنیا بھرکی طرح پاکستان میں بھی نئے سال 2021 ء کو بھرپور انداز سے خوش آمدیدکہنے کے حوالے سے اکثریت کا یہ خیال ہے کہ شاید ماضی کی طرح تیاریاں عروج پرہونگی۔

دنیا کے تمام ممالک کی طرح پاکستان میں بھی نئے سال کی آمد پرتقریبات منعقد کی جائیں گی، مگراس بارصورتحال خاصی مختلف ہے۔ کورونا وائرس نے جس طرح رواں سال 2020ء میں دنیا بھر کومتاثر کیا، اس کے بعد جشن نہیں بلکہ احتیاطی تدابیر کواپنانے پر زور دینا ہوگا۔

پہلے تو نئے سال کا سورج طلوع ہوتے ہی تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والوں کی طرح پاکستان میں فنون لطیفہ کے مختلف شعبوں کے فنکاروں اورتکنیکار اس عزم کا اظہار کرتے نظرآتے تھے کہ وہ اپنے اپنے شعبے میں بہترکام کرتے ہوئے دنیا کے کونے کونے میں پاکستان کا مثبت امیج متعارف کرواینگے، لیکن اس بار جس طرح دنیا کے بیشترممالک کورونا کی وجہ سے معاشی مسائل سے دوچارہوئے ہیں، اس کی مثال پہلے نہیں ملتی۔

ہم بات کریں پاکستان کی تو اینٹی اسلام اوراینٹی پاکستان قوتوں کی سرگرمیاں ہمیشہ ہی عروج پررہی ہیں، ان کا مشن ہروقت ہمیں اور ہمارے ملک کو نقصان پہنچانے کا رہا ہے، دوسر ی وجہ نئے سال میں پاکستان کودنیا کے ان ممالک کی فہرست میں لے کرجانے کا ٹارگٹ بھی ہے جس کی بدولت ہمارے مسائل میں کمی اور وسائل میں اضافہ ہوگا اوریہی بات پاکستان کے دشمن ممالک کوبالکل پسند نہیں آتی اوروہ اپنی سازشوں سے رکاوٹیں کھڑی کرتے رہتے ہیں۔

اس بار شاید انہیں ایسا کرنا نہ پڑے کیونکہ کورونا نے سب کواپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے، اس لئے ہمیں ثابت قدمی اوربہترکام کی بدولت جہاں ملک کوترقی کی راہ پرآگے بڑھانا ہے، وہیں ہمیں اپنے فن اورثقافت کے ذریعے امن ، دوستی اوربھائی چارے کے پیغام کوبھی عا م کرنا ہے۔ اسی جذبے کے ساتھ پاکستانی فنکاروں نے نئے سال کوویلکم کیا ہے اور ایکسپریس سے گفتگوکرتے ہوئے ملے جلے خیالات کااظہارکیاہے، جوقارئین کی نذرہے۔

فلمسٹارریما ،عدنان صدیقی، احسن خان اور راحت فتح علی خاں کاکہناہے کہ ہمارا تعلق شوبز انڈسٹری سے ہے اوراسی شعبے نے ہمیں ایک ایسی شناخت دی ہے کہ ہمیں پوری دنیا میں قدرکی نگاہ سے دیکھاجا تاہے۔ اس لئے نئے سال کے موقع پرجہاں تمام شعبوں کے لوگ اس عزم کااظہارکررہے ہیں کہ وہ بہتراورمنفرد کام کی بدولت ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کرینگے، اسی طرح ہماری فنکاربرادری توہمیشہ ہی ملک کے نام کوروشن کرنے کیلئے کوشاں رہی ہے۔

سال بھرفنون لطیفہ کے مختلف شعبوں سے وابستہ فنکار اور تکنیک کار اپنی صلاحیتوں کے ذریعے ایسے پراجیکٹس تیارکرتے ہیں، جن سے جہاں لوگوں کوتفریح ملتی ہے، وہیں ملک کا امیج بھی مثبت ہوتاہے، اس لئے 2021ء میں بھی ہم اسی جذبے کے ساتھ کام کرینگے اوراس کے نتائج بہترہونگے۔

ہمیں امید ہے کہ اس سفرمیں آگے بڑھنے کیلئے تمام شعبوں کے فنکارہمارے ساتھ ہونگے اورہم نئے سال میں بہت بہترین کا م کرتے ہوئے شوبز کی دنیا کوچارچاند لگانے کے ساتھ اس شعبے کے زریعے پاکستان کا پرچم دنیا میں بلند کرینگے۔ لیکن ہماری اپنے چاہنے والوں سے اپیل ہے کہ کورونا وائرس جان لیوا وبا ہے اس سے بچاؤ صرف اورصرف احتیاط سے ممکن ہے۔ اس پرضرور عمل کریں اوراپنے ساتھ اپنے پیاروں کوبھی محفوظ رکھیں۔

فلمسٹارشان، مہوش حیات، شاہدہ منی اورعلی ظفرنے کہاکہ پاکستان کے مسائل ان گنت اوروسائل انتہائی کم ہے، اس حوالے سے جہاں حکومت کواپنا کام کرنا چاہئے وہیں بطورپاکستانی ہمیں بھی اپنی ذمہ داری کوسمجھنے کی ضرورت ہے۔

ہمیشہ کی طرح اس بار بھی نیا سال آیا ہے اوردنیا بھرمیں لوگوں نے اسے ویلکم کرناہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ ا س عزم کااظہاربھی ضروری ہے کہ وہ نئے سال میں بہت سے منفرد کام کرینگے اورمغرب میں بسنے والے ترقی یافتہ ممالک کے لوگ ایسا کرتے بھی ہیں لیکن بدقسمتی کہہ لیں یا کوتاہی، ہمارے ہاں دعوے توبہت کئے جاتے ہیں لیکن عملی طورپرکام نہیں ہوتا۔اس بار ہمیں ملکی ترقی کیلئے توکام کرنا ہی ہے مگرہمیں کورونا جیسی وباکا مقابلہ احتیاطی تدابیر کواپنا کر کرنا ہوگا۔ یہ جان لیوا وباء ایک بار پھردنیا بھرکومتاثرکررہی ہے۔

ایک سال سے زائد گزرنے کے باوجو د اس پرمکمل طورپرقابو پانا مشکل ہوچکاہے۔ اس لئے ہمیں ایک اچھے شہری ہونے کا ثبوت اپنے بہترکام سے دیناہوگا، ہمیں یہ بات سمجھنے کی ضرورت ہے کہ پاکستان کودنیا کے ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں کوئی دوسرا ملک نہیں بلکہ ہم خود ہی اچھا کام کرکے لے جاسکتے ہیں، اس لئے ہمیں محنت اورلگن کے ساتھ کام کرنا چاہئے اوراگراس بات کوسب نے سمجھ لیا توہم تیزی کیساتھ ترقی کے سفرپرآگے بڑھنے لگیں گے، مگرکورونا سے بچنا بھی ہمارے لئے بے حد ضروری ہے۔

مہرین سید، فریحہ پرویز، میشا شفیع اور سارہ رضا نے کہا کہ نیا سال آنے والا ہے اورلوگوں نے بہت کچھ کرنے کا ارادہ بھی کررکھا ہے لیکن اس کوعملی جامہ پہنانے کیلئے ہمیں شب وروز محنت کرنا ہوگی، کیونکہ آج جوملک ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں شامل ہیں، کبھی ان کا بھی حال ہماری ہی طرح ہوا کرتا تھا لیکن پوری قوم نے ایک جان ہوکرکام کرنے اورآگے بڑھنے کی ٹھانی توآج وہی ممالک ہمارے لئے مثال بن چکے ہیں، اگرہم لوگ آج بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے احکامات کواپنا کرکام کریں تویہ کوئی مشکل ٹاسک بھی نہیں ہے۔

ہم تواس بات کاعزم کرتے ہیں کہ 2021ء میں ایسا کام کرینگے، جس سے پاکستان کی ساکھ بہترہوگی اورفنون لطیفہ کے مختلف شعبے اس حوالے سے مثبت کردارادا کرینگے۔ اس کے علاوہ ہم لوگوں سے اپیل کرینگے کہ کورونا وائرس نے جس طرح سال بھرہمیںمتاثرکیا اورمالی مشکلات سے دوچارکیا، ہمیں ا سے بچنے اورزندگی کی گاڑی کوآگے بڑھانے بارے بھی ایسی منصوبہ بندی کرنا ہوگی کہ جس سے معاملات میں سدھار آئے اورکورونا کی وجہ سے ہمیں کوئی جانی نقصان بھی نہ اٹھانا پڑے۔ اس کیلئے احتیاط سب سے اہم ہے اورہم سب کواس حوالے سے ایسی قوم بن کرسامنے آنا ہوگا کہ جو اس وباء سے چھٹکارا پانے کیلئے اپنی روزمرہ زندگی کے معاملات کواحتیاط کے ساتھ بہترکریں۔

بین الاقوامی شہرت یافتہ پروموٹر یارمحمد شمی نے کہا ہے کہ پاکستان کا سافٹ امیج فنون لطیفہ کے مختلف شعبوں کی بدولت بہت تیزی کے ساتھ بہتر ہوا ہے۔ گزشتہ برسوں کے دوران پاکستان شوبزانڈسٹری نے حیرت انگیز ترقی کی ہے اوراب اسے معیاری کام کی وجہ سے دنیا بھرمیں شناخت مل چکی ہے، اس لئے نئے سال میں بھی اگراسی طرح منفرد اورمعیاری کام کا سلسلہ جاری رہا تو معاملات بہتر ہونگے اور پاکستان کا امیج بہترہوگا۔ مگراس کیلئے ہم سب کومل کرکام کرنے کی ضرورت ہے، ہم یہ بات جانتے ہیں کہ پاکستان میں کسی بھی طرح سے ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے مگر حکومت کی رہنمائی اورسپورٹ کی بدولت ہم وہ مراحل جلد طے کرسکتے ہیں، جن کواپنی مدد آپ کے تحت طے کرنا کافی مشکل ہوتاہے، اس لئے حکومت کوبھی اپنا اہم کرداراداکرنا ہو گا، اگریہ ممکن ہوگیا توپھرنئے سال بہت سی ترقی ہوتی نظرآرہی ہے۔

دوسری جانب یورپ کی بات کروں تویہاں کورونا کی دوسری وباء نے بھی شدید متاثرکیا، معاشی بحران توہے لیکن یہاں سب سے اولین ترجیح عوام کی جان کا تحفظ سمجھا جارہاہے۔ اس لئے میری حکومت کے ساتھ ساتھ عوام سے بھی اپیل ہے کہ وہ احتیاط سے کام لیں۔ نیا سال آنے والا ہے مگرہمیں سب سے پہلے اپنی جان کومحفوظ بنانا ہوگا۔جب ہماری جان محفوظ ہوگی توہم ملک کی ترقی میںاپنا کردارضرور ادا کرسکیں گے۔

معروف گلوکارعطاء اللہ عیسیٰ خیلوی اور عارف لوہار نے کہا کہ پاکستان شوبز انڈسٹری کا ماضی بہت شاندار ہے، مسائل بہت زیادہ اوروسائل ہمیشہ ہی کم رہے ہیں لیکن اس کے باوجود فلم، ٹی وی، تھیٹر، میوزک، رقص اورفیشن سمیت دیگرشعبوں میں معیاری کام ہوتارہاہے اوربہت سی شاہکارفلمیں، ڈرامے اورپرفارمنسز دنیا بھرکے لوگوں کی توجہ کامرکزرہی ہیں، جہاں تک بات نئے سال 2021ء کی ہے توہرکوئی اپنے شعبے میں بہترکام کرنے کا عزم رکھتا ہے.

ہم نے بھی اسی امیدکہ ساتھ نئے سال کوخوش آمدیدکہنا ہے اورہم یقین دلاتے ہیں کہ ہم اپنے اپنے شعبوں میں انتہائی معیاری کام کریں گے، جس سے ہمارے پروفیشن اورملک کی عزت میں اضافہ ہو، حالانکہ ہمارے ملک میں اس شعبے کواس طرح قدر کی نگاہ سے نہیں دیکھا جاتا، جس طرح دنیا بھرمیں فنون لطیفہ سے وابستہ فنکاروں کو دیکھا جاتا ہے اورانہیں سہولیات دی جاتی ہیں، ہمارے ہاں تواس شعبے کے ذریعے بہت کام کیاجاسکتا ہے اوردنیا بھرمیں امن کا پیغام بھی عام کیا جاسکتا ہے لیکن اس کیلئے حکومت کواپنا کردارادا کرنے کی ضرورت ہے۔

دوسری جانب ہماری پوری قوم سے اپیل ہے کہ کورونا کوسنجیدگی سے لیں۔ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک نے اس وباء کے سامنے گھٹنے ٹیک دیے ہیں حالانکہ ان کے پاس وسائل بھی ہیں جبکہ ہمارے پاس وسائل نا ہونے کے برابر ہیں ۔ ذرا سوچیئے اگریہاں کورونا میں مبتلا افراد کی تعداد بڑھنے لگے توہمارے پاس ہسپتالوںمیں ایسے انتظامات نہیں ہیں جن کی اس وائر س میں ضرورت پڑتی ہے۔ اس لئے ہم دعا کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ہمارے ملک کوجن مشکلات کاسامنا ہے، اس سے باہر نکالنے میں مددکرے اورنئے سال میں ہم دنیا کی شوبز انڈسٹری میں ایک روشن ستارہ بن کرابھریں۔ آمین

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں