رواں سال ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں کمزور ٹیمیں پاکستان کے نشانے پر رہیں جب کہ بنگلادیش اور زمبابوے کیخلاف ہوم سیریز جیتیں۔
پاکستان نے رواں سال کا آغاز بنگلادیش سے جنوری میں سیریز کے ساتھ کیا،ابتدائی دونوں ٹی ٹوئنٹی میچز میں کامیابی حاصل کی، تیسرا بارش کی نذر ہوگیا،اگست میں دورہ انگلینڈ میں پہلا میچ بارش کی وجہ سے بے نتیجہ رہا،دوسرے میں میزبان ٹیم سرخرو ہوئی،تیسرے میں کم بیک کرتے ہوئے گرین شرٹس نے کامیابی حاصل کی۔
نیوزی لینڈ میں پاکستان کو پہلے اور دوسرے میچ میں شکست ہوئی، تیسرے میں فتح کے ساتھ کلین سوئپ کا خطرہ ٹال دیا، مجموعی طور پر 11میچز میں 7فتوحات حاصل ہوئیں، ایک مقابلہ بے نتیجہ رہا،پاکستان کا رواں سال سب سے بڑا ٹوٹل 4وکٹ پر 195رنز انگلینڈ کیخلاف رہا، اس کے باوجود میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا، سب سے کم ٹوٹل کیویز کیخلاف حالیہ سیریز میں رہا جب پہلے ٹی ٹوئنٹی میں گرین شرٹس 9وکٹ پر 153رنز تک محدود رہے۔
محمد حفیظ نے نہ صرف کہ پاکستان بلکہ دنیا کے کسی بھی بیٹسمین سے زیادہ 415رنز بنائے،نیوزی لینڈ کیخلاف سیریز کا ایک بھی میچ نہ کھیل پانے والے بابر اعظم 276رنز کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے، حارث رؤف نے سب سے زیادہ 16وکٹیں حاصل کیں، شاہین شاہ آفریدی اور عثمان قادر نے 8،8شکار کیے۔