این ای ڈی اورنگی اور گجر نالے کی اسٹڈی 15 جنوری تک مکمل کرے گی

محمود آباد نالے کے ساتھ 9 نالوں کا سروے ہوچکا، اب ضلع وسطی میں سروے کیا جائے گا


رزاق ابڑوٍ December 21, 2020
 گجر نالے پر 5916 گھر ،محمود آباد نالے پر 1049 گھر اور 156 کمرشل یونٹ ہیں (فوٹو، فائل)

ISLAMABAD: کراچی میں گذشتہ مون سون کے دوران ہونے والی بارشوں کے باعث ہونے والے نقصانات کے بعد وفاقی و صوبائی حکومتوں نے اس کا بڑا سبب شہر کے برساتی نالوں کی گنجائش کم ہونا اور ان پر تجاوزات کو قرار دیا، وزیر اعظم عمران خان نے اس کا نوٹس لیا اور وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا کہ شہر کے اہم نالوں کو ان کی اصل گنجائش کے مطابق لایا جائے گا۔

اس مقصد کے لیے نالوں پر قائم تجاوزات کو بھی ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا، جس کے بعد محمودآباد نالے پر قائم تجاوزات ختم کرنے کے لیے کارروائی کا آغاز بھی کیا گیا لیکن اس تجربے کی روشنی میں ثابت ہوا کہ یہ کام اتنا آسان نہیں ہے بلکہ ایک بہت بڑا چیلنج ہے، خاص طور پر نالوں پر ہزاروں کی تعداد میں قائم گھروں کو مسمار کرنا بہت مشکل کام ثابت ہوگا کیونکہ یہ محض گھروں کو مسمار کرنے تک محدود نہیں بلکہ ان بے گھر ہونے والے خاندانوں کو دوسری جگہ آبادکاری بھی ہے جو ایک مخصوص مدت میں کرنا انتہائی مشکل کام ہے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے کراچی میں ترقیاتی کاموں کے لیے قائم کردہ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جون کے پہلے ہفتے تک نالوں کی صفائی کو یقینی بنایا جائے گا، لیکن محمودآباد نالے پر شروع کردہ کارروائی سے ہی معلوم ہوگیا کہ یہ کتنا مشکل کام ہے۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ کراچی میں 2 ندیاں اور 44 نالے، 511 چھوٹے نالے ہیں،سرکاری اعدادو شمار کے مطابق گجر نالے پر 5916 گھر اور 2412 کمرشل یونٹ بنے ہوئے ہیں، اورنگی نالے پر 4480 گھر اور 380 کمرشل یونٹ ہیں، محمود آباد نالے پر 1049 گھر اور 156 کمرشل یونٹ ہیں،ملیر ندی پر 1996 گھر بنے ہوئے ہیں، این ای ڈی یونیورسٹی کو 44 نالوں کی لمبائی، چوڑائی اور موجودہ گنجائش کا تجزیہ کرنے کا کام سونپا گیا، اب تک این ای ڈی یونیورسٹی محمودآباد نالے کے ساتھ 9 نالوں کا سروے کرچکی ہے۔

اب ضلع وسطی میں سروے کیا جائے گا، ان نالوں کی ہائیڈرولاجیکل اینڈ ہائیڈرولک موڈلنگ بھی کی جائے گی، ٹیکنیکل اسٹڈی میں ڈرینیج کے موجودہ نیٹ ورک کی ڈیمارکیشن ہوگی، نالوں میں اس وقت کتنا پانی بہتا ہے اور کتنا بہنا چاہیے، تمام نالوں کی ٹیکنیکل اسٹڈی تین ماہ میں مکمل کی جائے گی،کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ نالوں کا اصل سائز ماسٹر پلان کے مطابق رکھی جائے، پہلے مرحلے میں محمودآباد نالے کی ری ماڈلنگ کی منظوری دیدی گئی۔

وائس چانسلر این ای ڈی ڈاکٹر سروش لودھی نے اپنی بریفنگ میں بتایا کہ ہائیڈرولوجیکل ریجیم کے مطابق محمودآباد نالے کا کیچمنٹ ایریا 19.03 کلومیٹر پر مشتمل ہے، بیشتر مصنوعی تعمیر شدہ نکاسی آب کے نالوں کا پانی محمودآباد نالے میں جاکر گرتا ہے جس میں ڈی ایچ اے نکاسی آب کا ایک حصہ بھی شامل ہے جو 2 کلومیٹر پر مشتمل ہے، محمودآباد نالہ جو کورنگی روڈ سے فائر اسٹیشن تک ہے اس کی اصل لمبائی 3.57 کلومیٹر ہے جبکہ چوڑائی مختلف مقامات پر 2.3 میٹر سے 37.5 میٹر تک ہے، نالے کے کچھ مقامات پر بہت گہری اور کچھ جگہوں پر کم گہرائی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں