عاقب جاوید کو ٹیم کی مزید تباہی کا خدشہ ستانے لگا

مصباح الحق کو ہیڈ کوچ برقرار رکھ کر دوسری بڑی غلطی کی گئی، سابق پیسر


Sports Reporter/Abbas Raza October 16, 2020
چیف سلیکٹر کی حیثیت سے کام کے لیے زیادہ موزوں ہیں،سابق پیسر فوٹو : فائل

عاقب جاوید کوٹیم کی مزید تباہی کا خدشہ ستانے لگا، ان کا کہنا ہے کہ مصباح الحق کو چیف سلیکٹر کے بجائے ہیڈ کوچ برقرار رکھ کر دوسری بڑی غلطی کی گئی۔

نمائندہ ''ایکسپریس'' سے خصوصی گفتگو میں عاقب جاوید نے کہا کہ مصباح الحق کو دہری ذمہ داریاں سونپ کر پاکستان کرکٹ کے ساتھ مذاق کیا گیا تھا،22کروڑ عوام کے ملک میں کوئی ایسا چیف سلیکٹر کیا کام کرسکتا تھا جس پر قومی ٹیم کی کوچنگ کا بوجھ بھی ہوا، بالآخر وہ دباؤ برداشت نہیں کرسکے، پہلا فیصلہ غلط تھا تو چیف سلیکٹر کے بجائے ہیڈ کوچ برقرار رکھ کر دوسری بڑی غلطی کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ مصباح الحق نوجوان کرکٹرز کے پول سے واقف ہیں، میدان میں ان کی کارکردگی کا جائزہ لے کر نیا ٹیلنٹ تلاش کرسکتے تھے،وہ اچھا چیف سلیکٹر ثابت ہوتے،دنیا میں کہیں نہیں ہوتا کہ کسی ایسے شخص کو ہیڈ کوچ بنا دیا جائے جس کا پہلا تجربہ ہی قومی ٹیم کے ساتھ ہو، کسی کو یہ عہدہ سپرد کرتے ہوئے دیکھا جاتا ہے کہ اس کی ماضی میں کیا کامیابیاں ہیں۔

عاقب جاوید نے کہا کہ باب وولمر اور مکی آرتھر کا فیصلہ کرتے ہوئے اس بات کو ہی دیکھا گیا تھا، تجربہ بڑی اہمیت رکھتا ہے، میں نے سسٹم میں نہ رہتے ہوئے بھی ایک فل ٹائم کوچ کے طور پر این سی اے میں کام کیا تومحمد عامر، وہاب ریاض اور محمد عرفان کو گمنامی سے منظر عام پر لایا، لاہور قلندرز کے لیے کام کرتے ہوئے بھی نیا ٹیلنٹ دیا۔

انھوں نے کہاکہ ناتجربہ کاری کی وجہ سے مصباح الحق نے سری لنکا کیخلاف سیریز میں معمول سے ہٹ کر فیصلے کیے، پھر ناکامی پر ان کا بوجھ بھی نہیں اٹھا سکے، 1، 2 شکستوں پر سرفراز احمد کو تبدیل کیا،اظہر علی کوکپتان بنایا، انھیں معلوم نہیں کہ آخر جانا کس سمت میں ہے، مدثر نذر، وقار یونس اور مشتاق احمد سمیت کئی ناکام تجربات سے ثابت ہوا کہ ساتھ کھیلنے والے کرکٹرز کبھی بہتر کوچ ثابت نہیں ہوتے،یہی معاملہ مصباح الحق کے ساتھ ہے۔

عاقب جاوید نے کہا کہ ''کرکٹ پاکستان'' کو انٹرویو میں شعیب ملک نے درپردہ جو باتیں کی ہیں،وہ اس بات کاثبوت ہیں کہ ساتھ کھیلنے والا کوچ بنے تو کس طرح کے مسائل سامنے آتے ہیں، مجھے خدشہ ہے کہ ٹیم کی مزید تباہی ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں