FATF کی گرے لسٹ سے نکلنے کیلیے پاکستان کے رکن ممالک سے رابطے

فیٹف کا اہم اجلاس 21 سے 23 اکتوبر ہو گا، ایجنڈے میں 27 نکاتی ایکشن پلان پر پاکستان کی پیشرفت کا جائزہ بھی شامل


Kamran Yousuf October 12, 2020
شاہ محمود کا سعودی، ترک اور ملائشین ہم منصبوں سے رابطہ،گرے لسٹ سے نکلنے کیلیے پاکستان کو 12 ووٹوں کی ضرورت فوٹو: فائل

QUETTA: فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے اہم اجلاس سے قبل پاکستان اس عالمی تنظیم کے رکن ممالک سے رابطے کر رہا ہے تاکہ 27 نکاتی ایکشن پلان پر ان ممالک کی حمایت حاصل کر کے سے گرنے لسٹ سے نکلا جا سکے۔

پیش رفت سے آگاہ سرکاری عہدیداروں نے بتایا کہ دہشت گردی کی مالی اعانت اور منی لانڈرنگ پر قابو پانے کیلیے عالمی نگران تنظیم 21 سے 23 اکتوبر تک مکمل اجلاس کا انعقاد کرے گی، ایجنڈے میں 27 نکاتی ایکشن پلان پر پاکستان کی پیشرفت کا جائزہ بھی شامل ہے۔گذشتہ ہفتے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے سعودی ، ترک اور ملائشین ہم منصبوں کو ٹیلیفون کیا اور ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پر پاکستان کی نمایاں پیشرفت کے بارے میں انہیں آگاہ کیا۔

سعودی عرب ، ترکی اور ملائشیا 39 رکنی ایف اے ٹی ایف تنظیم کے رکن ہیں اور پلینری اجلاس میں پاکستان کیلیے کسی بھی منفی فیصلے سے بچنے کیلیے ان ممالک کی حمایت بہت ضروری ہے، مذکورہ تینوں ممالک کے ہم منصبوں کے ساتھ وزیر خارجہ کی ٹیلی فونک گفتگو کے بعد جاری بیان میں ایف اے ٹی ایف کا ذکر نہیں کیا گیا تھا۔

ایک سرکاری عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر'' ایکسپریس ٹریبیون'' کو بتایا کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی ان تینوں ممالک کے اعلی سفارت کاروں کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو کا ایک مقصد آئندہ ایف اے ٹی ایف کے مکمل اجلاس میں ان کی حمایت حاصل کرنا تھا۔پاکستان کو بلیک لسٹ میں شامل کرنے کا امکان نہیں ہے ،کیوں کہ اسے چین ، ملائشیا اور ترکی کی حمایت حاصل ہے جو اس طرح کے کسی اقدام کو ویٹو کرسکتے ہیں۔ گرے لسٹ سے نکلنے کیلیے پاکستان کو 12 جبکہ بلیک لسٹ سے بچنے کیلیے پاکستان کو 3 ووٹوں کی ضرورت ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں