ٹیکسٹائل سیکٹر کو روزانہ 7 گھنٹے مسلسل گیس ملے گی سوئی ناردرن

گیس بجلی ملتی رہی توٹیکسٹائل برآمدات میںنمایاں اضافہ ہوگا،اپٹما کا خیرمقدم


Commerce Reporter December 19, 2013
اگر ٹیکسٹائل سیکٹر کو گیس اور بجلی کی مسلسل فراہمی جاری رہی تو اس سال ٹیکسٹائل برآمدات میں نمایاں اضافہ ہو گا۔

وزیراعظم کی ہدایت پر سوئی ناردرن گیس کمپنی نے آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما)کوروزانہ 7گھنٹے مسلسل گیس فراہمی دینے کا اعلان کردیا ہے۔

سوئی ناردرن گیس کمپنی کے ترجمان کے مطابق سردیوں میں گیس کے نئے لوڈ مینجمنٹ پروگرام کے تحت اسپننگ اور پراسیسنگ ملوں کو روزانہ 7گھنٹے گیس سپلائی کی جائے گی تاکہ ٹیکسٹائل سے وابستہ ملوں کی پیداوار اور برآمدات متاثر نہ ہوں۔ دریں اثنا اپٹما پنجاب کے صدر ایس ایم تنویر اور گروپ لیڈر گوہر اعجاز نے وزیراعظم کو ٹیکسٹائل سیکٹر کو گیس کی سپلائی بحال کرنے پر خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ حکومت نے اپٹما پر جس اعتماد کا اظہار کیا ہے اس پر پورا اترا جائے گا، اپٹما پاکستان کو ملنے والے جی ایس پی پلس اسٹیٹس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ٹیکسٹائل برآمدات میں اضافہ کرے گی کیونکہ گیس کی عدم فراہمی کے باعث ٹیکسٹائل ملیں متاثر ہو رہی تھیں اور برآمدات کم ہونے کا بھی خدشہ تھا لیکن وزیراعظم محمد نواز شریف، وفاقی زیر خزانہ اسحاق ڈار اور وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی گیس شاہد خاقان عباسی اور گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کی کوششوں کے نتیجے میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کو روزانہ 7 گھنٹے گیس کی فراہمی کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور حکومت کو یقین دلاتے ہیں کہ اگر ٹیکسٹائل سیکٹر کو گیس اور بجلی کی مسلسل فراہمی جاری رہی تو اس سال ٹیکسٹائل برآمدات میں نمایاں اضافہ ہو گا۔

 photo 3_zps1a9038a9.jpg

انھوں نے کہاکہ حکومتی فیصلے کے معیشت پر بہترین اثرات مرتب ہونگے، برآمدات میں 3 ارب ڈالر سالانہ کا اضافہ ہوگا جبکہ ایک سال میں 30 لاکھ افراد کو روز گار ملے، صنعتوں کا پہیہ چلے گا اور ملک میں خوشحالی آئے گی، یورپی منڈیوں تک ڈیوٹی فری رسائی کے لیے جی ایس پی پلس کا درجہ ملنا بھی اپٹما اور حکومت کی خصوصی کاوشوں کی بدولت ہے جبکہ صنعتوں کو گیس فراہم کرکے انہوں نے بیرونی دنیا میں بھی یہ پیغام دیا ہے کہ پاکستان سرمایہ کاری کے لیے ساز گار ملک ہے، یہی وجہ ہے کہ بیرونی سرمایہ کار پاکستان آنا شروع ہو گئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں