فیٹف کا ایک اور مطالبہ منظور پاکستان پوسٹ آج سے آن لائن سسٹم سے منسلک

لین دین کا دستی نظام ختم، پنشن اے ٹی ایم سے ملے گی، 30ستمبر تک عملے کی تربیت اورمراحل مکمل کر کے فعال کر دیا جائے گا


Qaiser Sherazi August 10, 2020
ہر ڈاکیا چلتا پھرتا بینک ہو گا، اسے ڈیوائس دی جائے گی، وہ جو رقم، پارسل دے گا، اس کی رپورٹ اسی وقت آن لائن ہو جائے گی فوٹو: فائل

پاکستان پوسٹ آج سے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ساتھ منسلک ہو جائے گا۔ جس کے بعد فیٹف کا منی لانڈرنگ روکنے کا ایک اور مطالبہ پورا ہوجائے گا۔

جو یہ تھا کہ ملک بھر کے ڈاکخانوں میں اربوں روپے کی لین دین سٹیٹ بنک سے منسلک کی جائے۔اب 31ہزار ڈاکخانے اور تمام جی پی اوز آن لائن بنکنگ سسٹم کے ذریعے اسٹیٹ بینک سے منسلک ہوجائیں گے ،جس سے ڈاکخانوں میں لین دین کا دستی نظام ختم ہوجائے گا۔ ڈاکخانوں میں پنشن کی ادائیگی اے ٹی ایم سے ہوگی جبکہ سیونگ اکاؤنٹس بھی آن لائن ہوجائیں گے۔ہر ڈاکیا چلتا پھرتا بنک ہوگا،اسے خصوصی ہینڈ ڈیوائس دی جائے گی، وہ جو بھی رقم،پارسل ڈیلیور کرے گا اس کی رپورٹ اسی وقت آن لائن ہوجائے گی ۔تمام ڈاکخانوں کو سربراہان پوسٹ ماسٹرز کو خصوصی جدید ٹیب دئیے جائیں گے۔ ملک بھر کے تمام جی پی اوز میں آئندہ 30 دن میں جدید اے ٹی ایمزنصب کر کے فعال کر دی جائیں گی۔

پنشنرز ،پوسٹ آفس سیونگ اکاؤنٹس ہولڈرزاب اپنی رقوم کسی بھی وقت نکلوا سکیں گے۔پاکستان پوسٹ نے اس سلسلے میں حبیب بینک سے20 سالہ معاہدہ کیا ہے، جس کے تحت وہ 118 ارب روپے کی سرمایہ کاری کرے گا، اس سے31 ہزارڈاکخانوں کا ڈھانچہ جدید کیا جائے گا۔اسکے علاوہ منتخب جی پی اوز میں کیش ڈپازٹ مشینیں نصب کرنے کا منصوبہ بھی شامل ہے، جس کے ذریعے صارفین رقوم بھی جمع کراسکیں گے۔ الیکٹرانک منی آرڈر کا دائرہ بھی تمام ڈاکخانوں تک پھیل جائے گا۔حبیب بنک آج سے اس منصوبے پر کام شروع کر رہا ہے اور 30 ستمبر تک تمام عملے کی تربیت اورمراحل مکمل کر کے فعال کر دیا جائے گا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔