کراچی میں تابوتوں کی طلب عام دنوں سے بھی کم ہوگئی

عام دنوں میں 2 سے 3 تابوت یومیہ فروخت ہوتے ہیں اور اب کورونا وبا کے دوران تین چار دن میں ایک تابوت بک رہا ہے، کاریگر


Kashif Hussain June 21, 2020
عام دنوں میں 2 سے 3 تابوت یومیہ فروخت ہوتے ہیں اور اب کورونا وبا کے دوران تین چار دن میں ایک تابوت بک رہا ہے، کاریگر (فوٹو : ایکسپریس)

شہر میں میتوں کے لیے تابوت بنانے والوں نے کورونا کی وبا کی وجہ سے تابوتوں کی طلب بڑھنے کی اطلاعات کو غلط قرار دیتے ہوئے بتایا ہے کہ طلب پہلے سے بھی کم ہوگئی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق شہر میں میتوں کے لیے تابوت بنانے والوں نے کورونا کی وبا کی وجہ سے تابوتوں کی طلب بڑھنے کی اطلاعات کو غلط قرار دے دیا۔ تابوت بنانے والوں کا کہنا ہے کہ شہر میں تابوتوں کی طلب عام دنوں سے بھی کم ہوچکی ہے جس کی وجہ سے تابوت بنانے اور فروخت کرنے والوں کو روزگار میں کمی کا سامنا ہے۔

تابوت بنانے والے کاریگروں کا کہنا ہے کہ عام دنوں میں 2 سے 3 تابوت یومیہ فروخت ہوتے ہیں اور مہینے میں 50 سے 60 تابوت فروخت ہوجاتے ہیں، 90 فیصد تابوت وہ لوگ خریدتے ہیں جنہیں اپنے پیاروں کی میتیں شہر سے باہر لے جانی ہوتی ہیں لیکن اب تابوت بنانے والوں کا کاروبار بھی ماند پڑچکا ہے، اس وقت 2 سے 4 روز میں کوئی ایک دو تابوت فروخت ہوجاتے ہیں اور ماہانہ فروخت 70 فیصد تک کم ہوچکی ہے۔



کاریگروں کے مطابق ایک عام تابوت ایک سے ڈیڑھ گھنٹے میں تیار کرلیا جاتا ہے جو چار سے ساڑھے چار ہزار روپے میں فروخت ہوتا ہے، فینسی اور مضبوط لکڑی کا تابوت 12 سے 14 ہزار روپے میں فروخت کیا جاتا ہے ایسے تابوت زیادہ تر ملک سے باہر میتوں کو بھجوانے کے لیے استعمال ہوتے ہیں یا صاحب حیثیت مسیحی خاندان اپنے پیاروں کی آخری رسومات کے لیے فینسی تابوت استعمال کرتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں