سندھ حکومت پیسو ایمونائزیشن تکنیک کی اصولی منظوری

کورونا مریضوں کے علاج کے لیے کمیٹی نے بھی ڈاکٹر طاہر شمسی سے رابطہ کر لیا


Tufail Ahmed March 30, 2020
کورونا مریضوں کے علاج کے لیے کمیٹی نے بھی ڈاکٹر طاہر شمسی سے رابطہ کر لیا۔ فوٹو: فائل

حکومت سندھ نے کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے مریضوں کے علاج کیلیے پیسو ایمونا یزیشن تیکنک کی اصولی منظوری دیدی ہے۔

صوبہ پنجاب اور کے پی کے حکومت نے بھی ڈاکٹر طاہر شمسی سے رابطہ کرکے تکنیک کے بارے میں معلومات جمع کرلی ہے جبکہ وفاقی حکومت کی جانب سے بھی مذکورہ تیکنیک کے ذریعے کورونا کے متاثرہ مریضوں کے علاج کے حوالے سے کرونا ٹاسک فوری کمیٹی کے ڈاکٹر فیصل سلطان نے بھی ڈاکٹرطاہر شمسی سے رابطہ کرلیا ہے اورNDMA نے بھی اس حوالے سے غور شروع کردیا ہے۔

ذرایع نے بتایا کہ مذکورہ تیکینک کو استعمال کرنے سے قبل پروٹوکول طے کیے حارہے ہیں جبکہ نیشنل بائیو ایتھکیس کمیٹی کو بھی تحقیقی مقالے پیش کردیے گیے ہیں. اسلام اباد ذرایع کا کہنا ہے کہ کمیٹی نے کرونا سے متاثر ہونے والے مریضوں کے علاج کیلیے قانونی اور طبی اخلاقیات جایزہ لے رہی ہیں جس کی منظوری ایندہ 2 سے 3 دن میں متوقع ہے. قانونی اور طبی اخلاقیات کی منظوری کے بعد اینٹی باڈیز تیکنیک کی مدد سے متاثرین کرونا کا نیشنل انسٹیٹوت اف بلڈ ڈیزیز میں علاج شروع کردیا جایے گا۔

اس حوالے سے ایکسپریس ٹربیون نے صوبائی وزیرصحت ڈاکٹر عذرا پیچو سے بھی متعدد بار فون پر رابطے بھی کیے لیکن فون اٹینڈ نہیں کیا گیا جبکہ ڈاکٹر طاہر شمسی سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت .پنحاب اور کے پی کے سمیت وفاقی حکومت کے ادارے نیشنل ڈیزاسٹرمینجمنٹ اور کرونا ٹاسک فورس کمیٹی کے ماہرین سے گزشتہ 6 دن سے مسلسل رابطے میں ہوں جونہی اجازت ملی سندھ سمیت ملک بھر میں متاثرین کرونا کا علاج شروع کردیں گے۔

ایکسپریس نے صوبائی وزیر پنجاب یاسمین راشد کے رابطے پر انھوں نے بتایا ڈاکٹرطاہر شمسی سے ہم مسلسل رابطے میں ہیں جبکہ کے پی کے حکومت نے بھی اینٹی باڈیز تیکنیک علاج کے حوالے سے نیشنل انسٹیٹوٹ اف بلڈ ڈیزیز رابطہ کرلیا ہے اور علاج شروع کیے جانے کے حوالے سے طبی ضابطہ اخلاق طے کررہے ہیں .اجازت ملتے ہی کبرونا مریضوں کا علاج شروع کردیا جائے گا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |