ہوم سیریز سلیکٹرز پیس بیٹری میں جان ڈالنے کیلیے کوشاں

بنگلادیش سے ٹی ٹوئنٹی میچز کیلیے بگ بیش میں دھوم مچانے والے حارث رؤف کا نام زیرغور


Sports Reporter/Abbas Raza January 16, 2020
بیٹسمینوں میں آصف اورحارث سہیل کیلیے خطرے کی گھنٹی بجنے لگی،سرفرازاحمدکی واپسی کا امکان کم۔ فوٹو: فائل

بنگلادیش سے ٹی ٹوئنٹی سیریز کیلیے پاکستانی اسکواڈ کی نقاب کشائی جمعرات کو ہوگی تاہم سری لنکا اور آسٹریلیا کے ہاتھوں کلین سوئپ پر فکر مند سلیکشن کمیٹی پیس بیٹری میں جان ڈالنے کیلیے کوشاں ہے۔

بنگلادیش کی جانب ہاں کیے جانے کے بعد ملک میں ایک بار پھر انٹرنیشنل میلہ سجانے کی تیاریاں شروع ہوگئی ہیں، سلیکٹرز نے لاہور میں شیڈول ٹی ٹوئنٹی سیریز کیلیے ممکنہ کھلاڑیوںکے ناموں پر غور کرلیا، ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق نے گذشتہ روز کپتان بابر اعظم اور کوآرڈینیٹر ندیم خان سے ملاقات میں ابتدائی مشاورت مکمل کرلی، یہ عمل جمعرات کو بھی جاری رکھتے ہوئے دیگر 6سلیکٹرز کی رائے بھی طلب کی جائے گی، اس کے بعد اسکواڈ کا اعلان کردیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اپنے ہی گھر میں سری لنکا کے ہاتھوں کلین سوئپ اور آسٹریلیا میں بھی مسلسل 3شکستوں کے بعد عالمی نمبر ون پوزیشن خطرے میں ڈالنے والی پاکستان ٹیم مینجمنٹ بنگلادیش سے سیریز میں گرین شرٹس کو فتوحات کے ٹریک پر واپس لانے کیلیے فکر مند ہے، سری لنکا سے ہوم سیریز میں کلین سوئپ کے بعد کپتان سرفراز احمد کو ہٹاکر قیادت بابر اعظم کو سونپ دی گئی تھی، وکٹ کیپر بیٹسمین ٹیم میں بھی اپنی جگہ برقرار نہیں رکھ پائے تھے، عمراکمل، احمد شہزاد، محمد نواز اور فہیم اشرف کی بھی چھٹی ہوئی، کینگروز کے دیس میں بھی گرین شرٹس کو تینوں میچز میں شکست ہوئی۔

بیٹنگ میں بابر اعظم کے ساتھ صرف افتخار احمد نے ہی کچھ مزاحمت کی، بولرز جدوجہد کرتے دکھائی دیے، بنگلادیش کیخلاف ہوم سیریز میں کنڈیشنز مختلف ہوں گی، سلیکٹرز کو پیس بیٹری کو ایک بار پھر جاندار بنانے کا چیلنج درپیش ہوگا، گذشتہ چند برس میں بنگال ٹائیگرز نے محدود اوورز کی کرکٹ میں جارحانہ انداز اپناتے ہوئے کئی بڑے حریفوں کو بھی پریشان کیا ہے، اسپنرز کو اچھا کھیلنے والے بنگالی بیٹسمینوں پر قابو پانے کیلیے پیس بیٹری کا طاقتور ہونا ضروری ہے، آسٹریلوی پچز پر باؤنس کا فائدہ اٹھانے کیلیے محمد عرفان کو اسکواڈ میں شامل کرنے کا تجربہ بُری طرح ناکام ہوا، طویل قامت پیسر نے 2میچز میں 58رنز دیے،وہ مکمل فٹ بھی نظر نہیں آئے۔

ذرائع کے مطابق ان کو ڈراپ کیے جانے کا امکان ہے، بگ بیش لیگ میں دھوم مچانے والے فاسٹ بولر حارث رؤف سلیکٹرز کی توجہ کا مرکز بن چکے ہیں، بولنگ کوچ وقار یونس ان کو پلان میں شامل کرنے کا عندیہ پہلے ہی دے چکے، ڈینگی وائرس میں مبتلا ہونے کی وجہ سے سری لنکا کے بعد آسٹریلیا سے ٹی ٹوئنٹی سیریز میں بھی آرام کرنے والے شاہین شاہ آفریدی کی اسکواڈ میں واپسی یقینی ہے،انھوں نے ورلڈکپ 2019میں بنگلادیش کی 6وکٹیں 35رنز کے عوض حاصل کی تھیں۔

گذشتہ باہمی میچ میں بنگال ٹائیگرز پر دھاک بٹھانے کی وجہ سے اس بار بھی نوجوان پیسر پاکستان کا اہم مہرہ ثابت ہوںگے، محمد عامر بنگلادیش پریمیئر لیگ میں زبردست فارم کا مظاہرہ کررہے ہیں، تجربہ پیسر بھی قومی ٹیم کو دستیاب ہوں گے، وہاب ریاض اور محمد موسیٰ کینگروز کیخلاف زیادہ موثر نظر نہیں آئے تھے۔

محمد حسنین بھی صرف ایک میچ کھیل سکے اور بیٹسمینوں کو زیادہ پریشان نہیں کرپائے، ان میں کسی ایک کو ڈراپ کیا جائے گا، اسپن آل راؤنڈرز میں عماد وسیم اور شاداب خان موجود ہوں گے،عثمان قادر کو برقرار رکھنے کا فیصلہ باقی ہے، کینگروز کیخلاف سیریز میں حارث سہیل کا تینوں مقابلوں میں مجموعی اسکور 18رہا، آصف علی نے 2میچز میں صرف 15رنز بنائے تھے، دونوں کیلیے اپنی جگہ برقرار رکھنا مشکل ہوگا۔

فخرزمان کا بیٹ ایک عرصے سے خاموش ہے، امام الحق کو ٹی ٹوئنٹی اسپیشلسٹ نہ ہونے کے باوجود اسکواڈ میں شامل کیا گیا تھا، ایک اننگز میں 14 رنز بنانے کے باوجود نام پر بھی از سر نو غور ہوگا، خوشدل شاہ آسٹریلیا میں واحد اننگز میں 8رنز تک محدود رہے، آصف علی کو فارغ کیا گیا تو پاور ہٹر کا رول نبھانے کیلیے انھیں ہوم گراؤنڈ پر ایک موقع اور دیا جا سکتا ہے، فٹنس میں بہتری کے باوجود سرفراز احمد کی واپسی کا امکان کم اور محمد رضوان پر ہی اعتماد برقرار رکھے جانے کی توقع ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں