قسمت نے ایک سال میں امریکی شہری کو ارب پتی بنا دیا

67 سالہ امریکی شہری نے ایک دکان قبل انعامی لاٹری ’’ فلوریڈا لوٹو جیک پاٹ‘‘ کا ٹکٹ خریدا تھا۔


ع۔ر November 10, 2013
لاٹری کی قرعہ اندازی کے نتائج کا اعلان ہوا تو جیمز اپنے ٹکٹ کا نمبر ایک کروڑڈالر مالیت کے انعام کے سامنے درج دیکھ کر ششدر رہ گیا۔ فوٹو : فائل

مشہور کہاوت ہے کہ خدا جب دیتا ہے تو چھپڑ پھاڑ کردیتا ہے، مگر 67 سالہ جیمزبوزمین جونیئر کے معاملے میں تو کہنا چاہیے کہ خدا دو دو بار بھی چھپڑ پھاڑ کردیتا ہے۔

قسمت اس ' بابے' پر اتنی مہربان ہوئی کہ اسے ایک ہی سال میں ارب پتی بنا ڈالا۔ امریکی ریاست فلوریڈا کے ایک چھوٹے سے شہر ایج وڈ کے رہائشی جیمز نے گذشتہ برس جب ایک دکان سے انعامی لاٹری '' فلوریڈا لوٹو جیک پاٹ'' کا ٹکٹ خریدا تھا تو اس کے وہم و گمان میں بھی نہ تھا کہ کاغذ کا یہ چھوٹا سا ٹکڑا اس کی قسمت بدل دے گا۔ جب انعامی لاٹری کی قرعہ اندازی کے نتائج کا اعلان ہوا تو جیمز اپنے ٹکٹ کا نمبر ایک کروڑڈالر مالیت کے انعام کے سامنے درج دیکھ کر ششدر رہ گیا۔

ایک کروڑ ڈالر کا چیک وصول کرنے کے کئی روز بعد تک بھی اسے یقین نہیں آیا تھا کہ کروڑ پتی بن چکا ہے اور تمام زندگی اسے پریشان رکھنے والے مالی مسائل ہمیشہ کے لیے اس کا ساتھ چھوڑ گئے ہیں۔ بالآخر اسے یقین آ ہی گیا اور اس نے دل کھول کر اپنے ارمان پورے کیے۔



کہتے ہیں کہ دولت جتنی بڑھتی جائے، دولت میں مزید اضافے کی ہوس بھی بڑھتی جاتی ہے۔ کچھ ایسا ہی حال کروڑ پتی بننے کے بعد جیمز کا بھی تھا۔ دنیا کی تمام نعمتیں حاصل کرلینے کے باوجود اس کے دل میں مزید دولت حاصل کرنے کی خواہش پیدا ہوئی۔ مگر اس کے لیے کوئی کاروبار کرنے کے بجائے اس نے پھر لاٹری کے ذریعے قسمت آزمائی کرنے کا سوچا۔

جیمز نے شہر میں واقع اسی دکان سے لاٹری ٹکٹ خریدا جہاں سے پہلے حاصل کیا تھا۔ پچھلے مہینے جب قرعہ اندازی کے نتائج کا اعلان ہوا تو یہ دیکھ کر جیمز کی حیرانی اور مسرت کی کوئی انتہا نہ رہی کہ وہ ایک بار پھر 30 لاکھ ڈالر جیت گیا تھا۔ ''فلوریڈا لوٹو جیک پاٹ'' کی تاریخ میں وہ پہلا شخص ہے جس کا ایک سال کے عرصے میں دو بار انعام نکلا ہو۔

انعامی چیک لیتے ہوئے جیمز کا کہنا تھا کہ اسے یقین نہیں ہورہا کہ قسمت اس پر اس قدر مہربان ہے۔ اپنی خوش قسمتی کے پیش نظر جیمز نے انعامی لاٹری کی اگلی قرعہ اندازی میں بھی حصہ لینے کا ارادہ کرلیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں