نصرت فتح علی گلوکاروں کیلیے اکیڈمی کا درجہ رکھتے ہیں عکاسہ سنگھ

مجھے اس بات کا افسوس ہے کہ میری ان سے ملاقات نہیں ہوسکی مگر میں نے ان کے گانوں سے بہت کچھ سیکھا ہے، عکاسہ سنگھ


Umair Ali Anjum November 09, 2013
مجھے اس بات کا افسوس ہے کہ میری ان سے ملاقات نہیں ہوسکی مگر میں نے ان کے گانوں سے بہت کچھ سیکھا ہے، عکاسہ سنگھ فوٹو: فائل

بھارتی گلوکارہ عکاسہ سنگھ نے کہاہے کہ نصرت فتح علی خان گلوکاروں کے لیے اکیڈمی کادرجہ رکھتے ہیں۔

مجھے اس بات کا افسوس ہے کہ میری ان سے ملاقات نہیں ہوسکی مگر میں نے ان کے گانوں سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے نمائندہ ایکسپریس سے بات چیت کے دوران کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں پاکستان آنا ہوا، کراچی کی گلیاں دیکھنا نصیب ہوئیں، میں نے جس طرح اپنے بڑوں سے سنا تھا پاکستان اس سے بھی زیادہ خوبصورت ہے، پاکستانی عوام نے بے پناہ محبتوں سے نوازا۔ ایک سوال کے جواب میں عکاسہ سنگھ کا کہنا تھا کہ بھارتی فلم انڈسٹری میں اب گانے کی روایت تبدیل ہوچکی ہے، ماضی میں کوئی بھی گلوکار خود موسیقی دیتا تھا توعجیب سمجھا جاتا تھا اب ہندوستان میں جو گلوکار گانا ریکارڈ کراواتا ہے موسیقی بھی وہ ہی دے تو اسے زیادہ اہمیت دی جاتی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ میں نے اپنے کیرئیر کا آغاز عارف لوہار کی جگنی گاکے کیا ہے، مجھے خدانے اس سے شہرت دی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔