موسمیاتی تبدیلیوں سے پیداوارمیں کمی غذائی قلت کا خدشہ

گلوبل وارمنگ کے باعث بارشوں کا نظام متاثر، زرعی پیداوارمیں کمی ہوئی، زرعی ماہرین


وصال یوسفزئی October 25, 2019
سالانہ 3.1 فیصد جنگلات ختم، 36.9 فیصد خاندان خوراک کی کمی کا شکار، سروے

موسمیاتی تبدیلیوں نے ملک بھر بالخصوص خیبر پختونخوا کے کسانوں کو غذائی قلت کے خدشات سے دوچار کر دیا۔

فصل کی کٹائی کا موسم عام طورپر کسان کیلئے خوشی کا باعث ہوتا ہے لیکن خیبر پختونخوا کے مکئی کے کاشتکاروں کو اس سال مسائل کا سامنا ہے۔ مقامی کسان سعد اللہ خان نے بتایا کہ ایک وقت تھا جب علاقے کے کسانوں کی فصل بہت زیادہ ہوتی تھی اوروہ اپنی ضرورت سے زیادہ پیداوار مارکیٹ میں فروخت کر دیتے تھے لیکن اب فصل ہماری ضرورت سے بھی کم پیدا ہوتی ہے۔

زرعی ماہرین کے مطابق انسانی سرگرمیوں نے موسم کو اس قدر متاثر کیا ہے کہ ملک بھر کے بالخصوص خیبر پختونخوا کے کسانوں کیلئے غذائی قلت کا سنگین خطرہ لاحق ہوگیاہے۔ پشاور یونیورسٹی میں شعبہ موسمیات کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر آصف خان کے مطابق ایک طرف مسلسل بڑھتی ہوئی آبادی اوراس کی غذاکی مانگ اور دوسری طرف انسانی سرگرمیوں سے بدلتے ہوئے موسم نے زراعت کو بری طرح متاثر کیا ہے۔

زرعی یونیورسٹی پشاور کے ڈاکٹر محمد عارف خان نے ایکسپریس ٹربیون کو بتایا کہ ناکافی پانی لوگوں کی شہروں کی جانب نقل مکانی کا رجحان زراعت کو بری طرح متاثر کر رہاہے۔ ماہرین کے مطابق گلوبل وارمنگ کے باعث بارشوں کا نظام متاثر ہورہا ہے جس سے زراعت براہ راست متاثر ہورہی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔