جنرل وائیں ریٹائر ہو گئے جوائنٹ چیف کا اضافی چارج کیانی کو ملے گا

چیئرمین جوائنٹ چیفس کےاعزاز میں الوداعی تقریب، تینوں فوجی سربراہوں کی شرکت،ملک کا دفاع ناقابل تسخیر ہے،خالد شمیم وائیں


Kamran Yousuf October 08, 2013
راولپنڈی:سبکدوش چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل خالد شمیم وائیں اپنے اعزاز میں الوداعی گارڈآف آنر کی سلامی لے رہے ہیں ۔ فوٹو : اے پی پی

پاک فوج میں 42 سال تک خدمات سر انجام دینے والے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل خالد شمیم وائیں اپنے عہدے سے ریٹائر ہوگئے ہیں۔

ان کی جگہ نئے چیئرمین جوائنٹ چیفس کی تقرری تک آرمی چیف اشفاق پرویز کیانی کے پاس اس عہدے کا اضافی چارج رہے گا۔ دفاع سے متعلق ایک اعلیٰ افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر 'ایکسپریس ٹربیون' کو بتایا کہ ماضی میں آرمی چیف جنرل پرویز مشرف کو بھی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا اضافی چارج دیا گیا تھا۔ اس وقت اشفاق پرویز کیانی تینوں مسلح افواج میں سنیئر ترین جنرل ہیں۔ اس لیے اس عہدے کا چارج خودبخود ان کے پاس چلا جائے گا۔



گزشتہ روز سبکدوش چیئرمین جوائنٹ چیفس کے اعزاز میں جوائنٹ اسٹاف ہیڈکوارٹرز میں الوداعی تقریب ہوئی جس میں بری فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی، بحریہ کے سربراہ ایڈمرل محمد آصف سندھیلہ، فضائیہ کے سربراہ ائیرچیف مارشل طاہر رفیق بٹ اور تینوں مسلح افواج کے سنیئر افسروں نے شرکت کی۔ جوائنٹ اسٹاف ہیڈ کوارٹرز پہنچنے پر تینوں مسلح افواج کے دستے نے جنرل خالد شمیم وائیں کو سلامی پیش کی اور انھوں نے پریڈ کا معائنہ کیا۔

بعدازاں تقریب سے سے خطاب میں جنرل خالد شمیم وائیں نے ملک کو لاحق روایتی اور غیر روایتی خطرات کے تناظر میں مادر وطن کے دفاع میں مسلح افواج کی قربانیوں کو سلام پیش کیا۔ انھوں نے کہا کہ ملک کا دفاع ناقابل تسخیر ہے اور ہمارے بہادر فوجی، سیلر اور ائیرمین دفاع وطن کو مزید مستحکم بنائیں گے۔ مجھے فخر ہے کہ میں نے پاک فوج سے وابستہ رہ کر ملک و قوم کی خدمت کی۔ اس موقع پر تینوں مسلح افواج کے سربراہوں نے جنرل خالد شمیم وائیں کیلیے نیک تمناؤں کا اظہارکیا۔ اس موقع پر سبکدوش جنرل کے چہرے پر اطمینان جبکہ انکے جونیئر اسٹاف کے چہروں پر افسردگی کے تاثرات نمایاں تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |