چیئرمین پیمرا کا بھارتی مواد کیخلاف مہم مزید فعال بنانے پر زور

خیبر پختونخوا ریجن میں غیرقانونی انڈین مواد اور ڈی ٹی ایچ کیخلاف جاری کارروائیوں کا جائزہ


Press Release August 30, 2019
پشاور: چیئرمین پیمرا سلیم بیگ بھارتی مواد کے خلاف مہم پر اجلاس سے خطاب کر رہے ہیں۔ فوٹو : ایکسپریس

چیئرمین پیمرا سلیم بیگ نے پیمرا ریجنل آفس پشاور کا دورہ کے موقع پر خیبرپختونخوا ریجن میں غیرقانونی انڈین مواد اور ڈی ٹی ایچ کیخلاف جاری کارروائیوں کا جائزہ لیا جبکہ بھارتی مواد کیخلاف مہم مزید فعال بنانے پر زور دیا۔

چیئرمین پیمرا کو امجد علی آفریدی ریجنل جنرل مینجرنارتھ ریجن اور راحت علی ریجنل جنرل مینجر ساؤتھ ریجن نے انھیں خیبرپختونخوا میں لائسنسنگ، قوانین کے نفاذ، غیر قانونی انڈین چینلز /موادکے خلاف کارروائی اور دیگر سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔

چیئرمین پیمرا نے پشاور، مردان، چارسدہ، صوابی، نوشہرہ، پبی، تنگی ، سوات، مالاکنڈ، ہنگو، کوہاٹ، ایبٹ آباد، مانسہرہ، ہری پور، ڈی آئی خان کے کیبل آپریٹرز کے وفودسے ملاقاتیں کیں اور مقبوضہ کشمیر کے حالات کو مدِنظر رکھتے ہوئے انھیں انڈین چینلز اور انڈین مواد کے خاتمے سے متعلق احکام پر سختی سے عملدرآمد کرنے اور اپنی نشریات کو قوانین کے مطابق بنانے کی تلقین کی اور متنبہ کیا کہ پیمرا انفوسمنٹ ٹیمیں روزانہ کی بنیاد پر کیبل نیٹ ورکس پر غیرقانونی چینلز دکھانے کیلئے استعمال ہونے والے آلات قبضے میں لے رہی ہیں، کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کی صورت میں پیمرا سخت اقدامات کرنے کا مجاز ہو گا اور خلاف ورزی کی صورت میں کیبل آپریٹرز کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کرائے گا۔

چیئرمین پیمرا نے ریجنل افسران سے کہا کہ وہ پیمرا قوانین پر عملدرآمد اور تمام سٹیک ہولڈرز کے ساتھ رابطہ و مشاورت کو یقینی بنائیں، تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے انڈین چینلز اور انڈین مواد کا مکمل خاتمہ یقینی بنایا جائے۔ اس موقع پر تمام کیبل آپریٹرز اور یونین کے عہدیداران نے یقین دہانی کرائی کہ وہ اس مہم میں پیمرا کا بھرپور ساتھ دیں گے۔

مزیدبرآں چیئرمین پیمرا نے کیبل آپریٹرزکے نمائندگان کو اُن کے جائز مطالبات کو پوراکرنے کی بھی یقین دہانی کرائی۔اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل(آپریشنز) محمد فاروق، ڈائریکٹر جنرل( ایڈمن) حاجی آدم، جنرل منیجر (میڈیاو تعلقاتِ عامہ) محمد طاہر،سیکرٹری ٹو اتھارٹی فخر الدین مغل و دیگر پیمرا افسران بھی ان کے ساتھ تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں