جعلی اکاؤنٹس کیس میں ایک اور ریفرنس دائر فہمیدہ مرزا کا بیٹا بھی ملزمان میں شامل

منظور قادر، حسنین مرزا ،غنی مجید سمیت 16 افراد نامزد، رشوت لے کر نہر خیام کے علاقے میں پلاٹ بنانے


ڈنگی ادویات اور دیگر اشیاکی خریداری میں کروڑوں کا غبن، سابق ڈی جی ہیلتھ پختونخوا سمیت 6 ملزمان کیخلاف بھی ریفرنس دائر۔ فوٹو: فائل

قومی احتساب بیورو نے جعلی بینک اکاؤنٹس سے متعلق غیر قانونی پلاٹ کی الاٹمنٹ کا ایک اور ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کر دیا۔

نیب کی جانب سے نئے ریفرنس میں سندھ بلڈنگ کنٹرول کے سابق ڈی جی منظور قادر، حسنین مرزا اور اومنی گروپ کے عبدالغنی مجید سمیت 16 افراد کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

نیب راولپنڈی کی جانب سے زمینوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ پر احتساب عدالت میں ریفرنس دائر کیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے بھاری رشوت لے کر نہر خیام کے علاقے میں پلاٹ بنایا اور پھر اس کی غیرقانونی الاٹمنٹ کی، مبینہ طور پر پلاٹ کی غیر قانونی الاٹمنٹ کیلیے ایک ارب روپے وصول کیے گئے۔

ملزمان نے رقوم کی ادائیگی کیلیے جعلی بینک اکائونٹس کا استعمال کیا جس سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا، ریفرنس میں ملزموں کا ٹرائل کر کے سزا دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

خبر ایجنسی کے مطابق حسنین مرزا سابق اسپیکر قومی اسمبلی و وفاقی وزیر فہمیدہ مرزا اور جی ڈی اے کے رہنما ذوالفقار مرزا کے صاحبزادے ہیں، نیب خیبر پختونخوا نے ڈنگی کنٹرول ادویات اور دیگر اشیا کی خریداری میں کروڑوں روپے غبن کی تحقیقات مکمل کرکے محکمہ صحت کے سابق ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز ایوب روز اور ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن ڈاکٹر عبد الناصر جمال سمیت 6 ملزمان کیخلاف 6 کروڑ 97لاکھ 40ہزار روپے مالیت کا ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کردیا۔

احتساب عدالت نے تمام ملزمان کو یکم اگست کو طلب کر لیا، نیب کے مطابق ریفرنس کے دیگر ملزموں میں ڈاکٹر افسر انور پروگرام منیجر ، عادل شاہ پروکیورمنٹ آفیسر ، صلاح الدین ایٹا مولوجسٹ اور الپتاگین انٹر پرائزز کے مالک شاہد ریاض شامل ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں