ٹیکس ایمنسٹی اسکیم ایف بی آر کا آن لائن سسٹم بیٹھ گیا

ایمنسٹی معیشت کیلیے نقصان دہ، دیانت دار ٹیکس گزاروں کے ساتھ نا انصافی ہے،آئی ایم ایف


 یومیہ 56ہزار افراد ایف بی آر کی ویب سائٹ کا وزٹ کررہے ہیں۔ فوٹو: فائل

ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی مدت ختم ہونے میں 48 گھنٹے سے کم وقت رہ گیا اور ایف بی آر کے آن لائن پورٹل پر شدید دباؤ ، متعدد صارفین کو اثاثے ظاہر کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی مدت ختم ہونے میں چند گھنٹے باقی رہ گئے جبکہ شدید دباؤکے باعث آن لائن سسٹم بیٹھ گیاجس کے باعث ہزاروں افراد ٹیکس ریٹرن فائل کرنے میں کامیاب نہ ہوسکے۔ بینک اور چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس فرم بھی مدت میں توسیع کا مطالبہ کررہی ہیں۔

دوسری طرف ممبر پالیسی ایف بی آر حامد عتیق نے بتایاہے کہ مدت بڑھانے کیلیے وزیراعظم نے ہدایات جاری نہیں کیں،اس لئے مدت بڑھانا مشکل ہے۔ چیئرمین ایف بی آرشبر زیدی نے پورٹل ہر صورت آن لائن کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

ادھر آئی ایم ایف کی کنٹری ڈائریکٹر ٹریسا ڈبان کا کہنا ہے ایمنسٹی معیشت کیلئے بہتر نہیں ہوتیں،تجربات سے ثابت ہواکہ یہ نقصان دہ جبکہ دیانت دار ٹیکس گزاروں کے ساتھ نا انصافی ہے۔ ایمنسٹی اسکیم کے باعث ایف بی آر کی ویب سائٹ پر آنے والے ٹریفک میں کئی گنا اضافہ ہوگیا ہے۔ یکم جون سے اب تک 16لاکھ سے زائد افراد نے ایف بی آر کی ویب سائٹ سے رجوع کیا۔اوسطاً یومیہ 56ہزار افراد ایف بی آر کی ویب سائٹ کا وزٹ کررہے ہیں۔

ویب سائٹ کا تجزیہ کرنے والی عالمی ویب سائٹ similarwebکے اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ عوام کی بڑی تعداد ایف بی آر کی ویب سائٹ سے رجوع کررہی ہے۔ 20جون کے بعد سے ایف بی آر کی ویب سائٹ کا رخ کرنے والوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔

20جون تک 62ہزار کے لگ بھگ افراد نے ایک دن میں ایف بی آر کی ویب سائٹ سے رجوع کیا اور یہ تعداد21جون کو ایک لاکھ سے تجاوز کرگئی اور پیر 24جون کو ایک لاکھ 73ہزار سے زائد افراد نے ایک دن میں ایف بی آر کی ویب سائٹ کا وزٹ کیا جو ایک دن کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

جون کے مہینے میں ایف بی آر کی ویب سائٹ پر آنے والوں کا اوسط بھی 56ہزار 800 سے زائد رہا۔ صرف پاکستان سے نہیں بلکہ دنیا کے مختلف ملکوں سے ٹریفک ایف بی آر کی ویب سائٹ پر آرہا ہے۔ پاکستان کے بعد دیگر 9سرفہرست ممالک میں امریکا پہلے، متحدہ عرب امارات دوسرے، سعودی عرب تیسرے نمبر پر ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں