کتوں کی بہتات سے سگ گزیدگی کے واقعات بڑھ گئے

رواں سال کے 5 ماہ کے دوران سندھ بھرمیں سگ گزیدگی کے 69ہزار453واقعات ہوئے،لاڑکانہ ڈویژن میں زیادہ واقعات رپورٹ ہوئے


ریجا فاطمہ June 27, 2019
 اینٹی ریبیزویکسین کی کمی اورعوام میں آگاہی نہ ہونے سے ریبیزکے کیسز بڑھ گئے،کمشنرز اضلاع میں کتا مار مہم شروع کریں ،ڈائریکٹر جنرل صحت فوٹو: فائل

کراچی سمیت سندھ بھر میں کتوں کی بہتات کے باعث سگ گزیدگی کے واقعات میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوگیاہے۔

کراچی سمیت سندھ بھر میں آوارہ کتوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے جس پر قابو پانے کے لیے سندھ حکومت سمیت بلدیاتی ادارے غیر سنجیدہ ہیں۔ آوارہ کتوں کی تعداد میں اضافے کے سبب سندھ بھر میں سگ گزیدگی کے واقعات میں تشویشناک حد تک اضافہ ہوگیا ہے۔

سگ گزیدگی کے واقعات سے ہونے والی بیماری ریبیز کے علاج کے لیے اسپتالوں میں اینٹی ریبیز ویکسین اور ریبیز ایمینوگلوبین انجکشن کی قلت ہوگئی ہے جس کی وجہ سے اموات کی شرح میں اضافہ ہورہا ہے، اس تشویشناک صورتحال کے پیش نظر ڈائریکٹر جنرل صحت سندھ ڈاکٹر مسعود سولنگی نے سندھ کے تمام کمشنرز کو خط لکھ دیا ہے جس میں ان کو آوارہ کتوں کے خاتمے کے لیے کتا مار مہم تیز کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

رواں سال آوارہ کتوں نے اندرون سندھ ہزاروں افراد کو کاٹ لیا

محکمہ صحت سندھ کی رپورٹ کے مطابق سال 2019 کے ابتدائی5 ماہ میں لاڑکانہ ڈویژن میں کتوں کے کاٹنے کے سب سے زیادہ واقعات رپورٹ ہوئے، لاڑکانہ میں جنوری سے مئی تک 22 ہزار 822 افراد کو کتوں نے کاٹا، قمبر شہداد کوٹ میں سب سے زیادہ 7678، کشمور میں4381، شکار پور میں 4364 ، لاڑکانہ میں 3752 اور جیکب آباد میں 2647 کیسز رپورٹ ہوئے، حیدرآباد ڈویژن میں کتوں کے کاٹنے کے 21 ہزار 99 واقعات رپورٹ ہوئے۔

دادو میں سب سے زیادہ 6 ہزار 989، بدین میں 3 ہزار 383، جامشورو میں 2 ہزار 811، ٹنڈوالہ یار میں ایک ہزار 984، مٹیاری میں ایک ہزار 590، ٹھٹھہ میں ایک ہزار 490، سجاول میں ایک ہزار 188 اور ٹنڈو محمد خان میں 802 کیس رپورٹ ہوئے۔

شہید بینظیرآباد ڈویژن میں 12 ہزار 175، میر پورخاص ڈویژن میں 6 ہزار 774، سکھر ڈویژن میں کتوں کے کاٹنے کے 6 ہزار 263 جبکہ کراچی میں 320 افراد کو کتوں نے کاٹا جس میں ضلع ملیر کے سب سے زیادہ 274 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں، ضلع کورنگی میں 18، ضلع وسطی میں 11، ضلع شرقی میں 10، ضلع غربی اور جنوب میں ایک ایک کیس سامنے آیا ہے۔

کراچی کے 3 بڑے اسپتال جناح، سول اور انڈس اسپتال کے مطابق سگ گزیدگی کے واقعات کے باعث ریبیز (کتے کے کاٹنے سے ہونے والی بیماری) میں مبتلا 11 افراد کی اموات ہوچکی ہیں۔

سگ گزیدگی میں اضافے کی وجہ ویکسین کی قلت اور آگہی نہ ہونا ہے،سیمی جمالی

جناح اسپتال کی ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی نے بتایا کہ پاکستان میں اس وقت اے آر وی ویکسین کی شدید قلت ہے، بھارتی کمپنیوں نے پاکستان کو اس کی فراہمی بہت کم کردی ہے جبکہ واقعات میں اضافے کا اہم اور بنیادی سبب عوام میں آگاہی کا نہ ہونا اور اسپتالوں میں ویکسین کی عدم دستیابی ہے۔

ملکی سطح پر آگاہی پروگرام شروع کرنے کی ضرورت ہے جناح اسپتال میں سال 2019 اب تک سگ گزیدگی کے 6 ہزار کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جبکہ ریبیز کے سبب جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 6 ہے، گزشتہ سال 2018 میں سگ گزیدگی کے 7 ہزار 800 کیس رپورٹ ہوئے تھے اور جاں بحق افراد کی تعداد 9 تھی۔

سگ گزیدگی ؛ بڑھتے واقعات کی وجہ کتامارمہم کی بندش اورناقص صفائی ہے

سگ گزیدگی کے بڑھتے واقعات کی وجہ غیر اعلانیہ کتا مہم بند کرنا اور ناقص صفائی ہے ان خیالات کا اظہار سماجی رہنمائوں نے گفتگو میں کیا انھوں نے بتایا کہ کراچی میں سگ گزیدگی کے بڑھتے ہوئے واقعات کی وجہ بلدیاتی اداروں کی عدم صفائی ہے۔

شہر بھر میں سڑکوں اور کچرا کنڈیوں میں لگے کچرے کے ڈھیر صاف نہیں کیے جارہے جس کے باعث کچرے کے ڈھیروں میں موجود خوراک سے کتوں کی افزائش تیز ہوگئی ہے اور بلدیاتی ادارے کئی سال سے غیر اعلانیہ طور پر کتا مار مہم بند کرچکے ہیں جس سے کتوں کی افزائش میں تیزی آگئی ہے کتوں کی نس بندی اور کتوں کو اینٹی ریبیز ٹیکے لگانے کا منصوبہ بھی التوا کا شکار ہے جس کے باعث شہری اس اذیت ناک صورتحال سے چار ہیں ہر گلی اور سڑک پر کتوں کے غول بھونکتے ہوئے نظر آتے ہیں شہریوں کا گلیوں اور محلوں سے گزرنا محال ہوگیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں