15ستمبرتک ملک بھرمیں بلدیاتی الیکشن کاانعقاد ممکن نہیں

کسی صوبے نے نئی ترمیم شدہ قانون سازی سے متعلق الیکشن کمیشن کوآگاہ نہیں کیا


Wajid Hameed September 07, 2013
عدالتی ڈیڈلائن ختم ہونے میں9دن باقی،یوسی کی حلقہ بندیوں کاکام بھی شروع نہیں ہوسکا فوٹو: فائل

سپریم کورٹ کی جانب سے ملک کے چاروں صوبوں میں بلدیاتی انتخابات 15 ستمبر تک کرانے کی ڈیڈلائن میں9دن باقی رہ گئے۔

لیکن اب تک کسی صوبے نے نئی ترمیم شدہ قانون سازی سے متعلق الیکشن کمیشن کوآگاہ نہیں کیااورنہ ہی کسی صوبے نے یونین کونسل کی حلقہ بندیوں کاکام اب تک شروع کیاہے،الیکشن کمیش نے کہہ دیاہے کہ چاروں صوبائی حکومتوں کی جانب سے قانون سازی مکمل کرنے کے بعد جب الیکشن کمیشن کو درخواست کی جائے گی کہ بلدیاتی انتخابات کرائے جائیں اس کے بعد الیکشن کمیشن کوانتخابات کے انتظامات کے لیے3ماہ درکار ہوں گے،بلدیاتی انتخابات کے لیے قانون سازی اور حلقہ بندیاں بنیادی ضرورت ہے ان کے بغیرانتخابات کاانعقادممکن نہیں،تین صوبوں کی جانب سے اسمبلیوں سے منظور کیے گئے قانون کوصوبوں کی اپوزیشن جماعتوں نے تسلیم ہی نہیں کیا،سندھ میں ایم کیو ایم نے شدید تحفظات کا اظہارکیاہے۔



پنجاب میں تحریک انصاف کے ساتھ پیپلزپارٹی ق لیگ اورجماعت اسلامی نے بھی ن لیگ حکومت کے بلدیاتی قانون کو تسلیم کرنے سے انکارکیاہے اورقانون کوہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کافیصلہ کیاہے جبکہ کے پی کے میں تحریک انصاف کی حکومت کے بلدیاتی نظام سے متعلق قانون کووہاں کی اپوزیشن جماعتوں نے اتفاق نہیں کیاجس کے باعث الیکشن کمیشن کواب تک کسی صوبے کی جانب سے نئے ترمیمی قانون سے آگاہ نہیں کیاگیااور نہ ہی کسی صوبے نے اپنے ترمیمی قانون کوالیکشن کمیشن کو پیش کیاہے۔الیکشن کمیشن کایہ بھی کہناہے کہ یونین کونسل کی حلقہ بندیوںکاکام صوبائی حکومتوں نے کرناہے لیکن کسی صوبے یونین کونسل حلقہ بندیوں کاکام مکمل کرکے رپورٹ نہیں دی،نہ کسی صوبے نے رپورٹ دی ہے کہ ان کو حلقہ بندیوں کے معاملے میں س الیکشن کمیشن کی معاونت کی ضرورت ہے جس کے باعث اب سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں بلدیاتی انتخابات کاانعقاد ناصرف مشکل ہے بلکہ ناممکن ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |