ہاتھوں کی غیر واضح لکیروں کے حامل افراد بائیو میٹرک تصدیق سے پریشان

مشقتی کام یا طبی وجہ سے بعض افراد کی لکیریں واضح نہیں رہتیں،شناختی کارڈ، پاسپورٹ،ایزی پیسہ میں دشواری کا سامنا رہتا ہے


رزاق ابڑوٍ June 09, 2019
جلدی مسئلہ ہے بینک اکاؤنٹ معطل کر دیا گیا،شہری ،دفاتر میں ہاتھوں کو صاف کرنے کیلیے چیزیں رکھی جاتی ہیں،ملازم نادرا۔ فوٹو : فائل

ملک میں جہاں شہریوں کے معمولات زندگی میں بائیو میٹرک تصدیق کا عمل دخل بڑھتا جا رہا ہے وہاں لوگوں کی بڑی تعداد ایسی بھی ہے جنھیں اپنے مشقتی کام یا طبی مسئلے کی وجہ سے بائیو میٹرک تصدیق کرانے میں پریشانی کا سامنا ہے۔

ایسے لوگ جن میں گاڑیوں کے مکینک، رنگساز، پان بنانے والے اور مزدور اور اس طرح کے دیگر شہری شامل ہیں کے ہاتھوں کی لکیریں واضح نہیں رہتیں جس کے باعث ان کی بائیو میٹرک تصدیق کا عمل سخت متاثر ہوتا ہے، جنہیں زندگی کے مختلف مراحل پر بائیو میٹرک عمل کے دوران دشواری کا سامنا ہوتا ہے۔

بائیو میٹرک تصدیق کا عمل آسانی سے نہ ہونے کے باعث اس طرح کے لوگوں کو کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ بنوانے سے لیکر پاسپورٹ حاصل کرنے اور ایزی پیسہ کے ذریعے رقوم بھجوانے یا وصول کرنے میں دقت پیش آتی ہے،یہ لوگ پریشان تھے ہی اوپر سے بینک اکاونٹ ہولڈرز کی بائیو میٹرک تصدیق لازمی ہونے کے بعد ان کی پریشانی میں مزید اضافہ ہوگیا، مقررہ مدت میں میٹرک تصدیق نہ ہونے کے باعث بینکوں نے ان کے اکاونٹس بند یا معطل کرنے شروع کردیے۔

کراچی میں متعین وفاقی ادارے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹس کے ملازم برکت علی بھی ان لوگوں میں شامل ہے جن کی بایو میٹرک تصدیق نہ ہونے سے متعلقہ بینک نے حال ہی میں ان کا اکاونٹ معطل کردیا۔

انھوں نے ایکسپریس کو بتایا کہ انہیں کافی عرصے سے سخت گرمی اور سردی کے موسم میں جلد کا مسئلہ ہوتا ہے جس کے باعث وہ بایو میٹرک تصدیق نہ کرا سکے، لکی اسٹار صدر کے علاقے میں پان کی دکان پر کام کرنے والے نورالدین کو اس طرح کا مسئلہ شناختی کارڈ بنوانے کے دوران درپیش آیا۔

حیدرآباد میں متعین نادرا کے ایک ملازم انور علی کے مطابق نادرا کے دفاتر میں ہاتھوں کو صاف کرنے کے لیے کھردرا کپڑا یا اس طرح کی دیگر چیزیں رکھی جاتی ہیں ،کچھ لوگوں کے ہاتھوں کی لکیریں بلکل بھی نظر نہیں آتیں اور ایسے لوگوں کو اپنے قریبی رشتے دار ساتھ لانے کے لیے کہا جاتا ہے تاکہ ریفرنس کے طور پر ان کا بایو میٹرک کیا جاسکے۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں