قبائلی اضلاع سے قومی و صوبائی اسمبلیوں کی نشستیں بڑھانے کی منظوری

مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کی ترمیمی بل کی مخالفت


اگر قبائلی علاقوں کی نشستیں بڑھانی ہیں تو ابھی ہی کرنا ہوں گی، وزیرقانون فوٹو: فائل

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے قبائلی اضلاع کی قومی اسمبلی کی نشستیں 6 سے بڑھا کر 9 جب کہ صوبائی نشستیں 16 سے بڑھا کر 20 کرنے کے ترمیمی بل کی منظوری دے دی۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کااجلاس چیئرمین ریاض فتیانہ کی زیر صدارت ہوا جس میں سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب نے کہا کہ کمیٹی کی سفارشات کو سامنے رکھتے ہوئے قبائلی علاقوں کی نشستوں پر الیکشن شیڈول کا اعلان کیا، اس وقت 16 نشستوں پر انتخاب ہونا ہے، ہم آئین کے مطابق چلیں گے جتنی نشستیں بھی مقرر کی جائیں، ہم انتخاب کرانے کے لئے تیار ہیں،اگر آئینی ترامیم کر کے حلقہ بندیاں کی گئی تو الیکشن شیڈول تبدیل ہوجائے گا اور الیکشن کی تاریخ تبدیل کرنے کا اختیار ہمارے پاس موجود ہے۔

اجلاس میں سابقہ فاٹا کی صوبائی نشستیں 16 سے بڑھا کر 24 کرنے کے حوالے سے ترمیمی بل پر بحث کرتے ہوئے وفاقی وزیر پیر نورالحق قادری نے کہا کہ قومی اسمبلی کی 12 نشستیں برقرار رکھی جائیں، صوبائی اسمبلی کی نشستیں 16 سے بڑھا کر 24 کی جائیں، ہمیں قبائلی علاقوں کے لوگوں کا احساس محرومی دور کرنا ہو گا۔

مسلم لیگ (ن) کے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ معلوم نہیں کہ بل کو پاس کرانے میں کیا جلدی ہے،مسلم لیگ (ن) قبائلی علاقوں کے شیڈول کو تبدیل کرنے کی حمایت نہیں کرتی،اگر قبائلی علاقوں کا الیکشن آگے گیا تو بہت آگے چلا جائے گا، آج آگ اور پانی کا ملاپ ہو گیا ہے جو صاف نظر آرہا ہے، ہم فاٹا کی صوبائی نشستوں میں اضافے کی ڈیمانڈ کی مخالفت نہیں کررہے،ہم اس وقت جب شیڈول جاری ہوچکا ہے تب ترمیم کی مخالفت کر رہے ہیں۔

پیپلز پارٹی کے سید نوید قمرنے کہاکہ انتخابی شیڈول جاری ہونے کے بعد آئینی ترمیم بڑا مشکل عمل لگ رہا ہے، ملک احسان ٹوانہ نے کہا کہ پی ٹی آئی اگر بل کی حمایت کر رہی ہے تو (ن) لیگ اور پیپلزپارٹی اس کو شک کی نظر سے کیوں دیکھ رہی ہے، رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ نے کہاکہ اگر انتخابات میں تاخیر ہو گی تو ہمارا نقصان ہوگا اور ہم اس کے لیے تیار ہیں، وزیر قانون فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ اگر قبائلی علاقوں کی نشستیں بڑھانی ہیں تو ابھی ہی کرنا ہوں گی، فاٹا کے ساتھ جو زیادتیاں ہوئیں وہ سب کے سامنے ہیں، پاکستان کی خاطر سب سے زیادہ خون ان لوگوں کا بہا۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے آئندہ عام انتخابات میں قبائلی اضلاع کی قومی اسمبلی کی نشستیں 6 سے بڑھا کر 9 کرنے کے ترمیمی بل کی منظوری دے دی، کمیٹی نے قبائلی اضلاع کی صوبائی اسمبلی کی نشستیں 16 سے بڑھا کر 20 کرنے کے بل کی بھی منظوری دے دی،9 ارکان کمیٹی نے محسن داوڑ کے ترمیمی بل کی حمایت کی جبکہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی نے ترمیمی بل کی مخالفت کردی، اجلاس میں حکومتی ترمیمی بل مسلم فیملی لا سمیت جانشینی سرٹیفکیٹ سے متعلق حکومتی بل بھی آئندہ اجلاس تک موخر کردیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔