جاں بحق ہونے والی ام کلثوم عالمہ کا کورس کررہی تھی

متوفیان کی تدفین ہفتہ کوکردی گئی، بنگالی ایکشن کمیٹی کے تحت بھی فاتحہ خوانی


Raheel Salman August 27, 2012
حب ڈیم میںڈوب کر جاںبحق ہونے والی سگی بہنوں خدیجہ اور اعتثام کی یادگار تصویر۔ فوٹو: فائل

حب ڈیم میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والی بچیوں کے والدین نے کہا ہے کہ سمندر پر جانے سے منع کیا تھا لیکن بچیوں نے ضد کی کہ انھیں سمندر پر ہی پکنک منانے جانا ہے ، جاں بحق ہونے والی ام کلثوم عالمہ کا کورس کررہی تھی ، شدت غم سے نڈھال خواتین پر غشی کے دورے پڑگئے ، 3 معصوم بچیوں کی ہلاکت پر علاقے میں مکمل طور پر سوگ چھایا رہا اور دکانیں و کاروباری مراکز بند رہے۔

تفصیلات کے مطابق ہفتہ 25 اگست کو حب ڈیم میں ڈوب کر 9 سالہ خدیجہ ، 10 سالہ اعتثام دختر محمد ادریس اور 16 سالہ ام کلثوم دختر محبوب عالم جاں بحق ہوگئی تھیں ، واقعے میں 8 سالہ جویریہ دختر جہانگیر کو موقع پر موجود افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت ڈوبنے سے بچالیا تھا ، جاں بحق ہونے والی خدیجہ اور اعتثام سگی بہنیں تھیں جبکہ ام کلثوم ان کی پھوپھی زاد بہن تھی ، متوفیان اورنگی ٹائون سیکٹر 12-L نزد بروہی ہوٹل کی رہائشی تھیں جبکہ ام کلثوم بھی اورنگی ٹائون ہی کی رہائشی تھی۔

اتوار کو اپنی رہائش گاہ پر گفتگو کرتے ہوئے ان کے والدین نے بتایا کہ ہم سمندر پر جانے سے کترارہے تھے لیکن بچیوں نے ضد کی کہ انھیں پکنک منانے سمندر پر ہی جانا ہے ، انھوں نے کہا کہ ہم نے مختلف پارکوں میں یا کلفٹن جانے کا بھی مشورہ دیا لیکن وہ نہ مانی اور ان کی ضد کے آگے ہم مجبور ہوگئے ، محمد ادریس اور محبوب عالم نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خدیجہ اور اعتثام علاقے میں واقع اقرا اسکول میں پڑھتی تھیں ، خدیجہ دوسری جماعت جبکہ اعتثام تیسری جماعت کی طالبہ تھی ، ام کلثوم رہائش گاہ کے قریب واقع مدرسے سے عالمہ کا کورس کررہی تھی ، متوفیان کی تدفین ہفتہ کو ہی کردی گئی تھی ، اتوار کو بھی تعزیت کیلیے آنے والوں کا تانتا بندھا رہا ، بنگالی ایکشن کمیٹی کے تحت بھی فاتحہ خوانی کی گئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں