موسلا دھار بارشیں دریائے سندھ میں پانی کا بہاؤ بڑھ گیا کئی دیہات زیر آب

لوگ نقل مکانی کرنے لگے،کوٹری بیراج میں نچلے درجے کا سیلاب، پانی کی سطح 50 ہزار کیوسک مزید بڑھ گئی


Nama Nigaran August 17, 2013
کوٹری بیراج میں نچلے درجے کا سیلاب ہے کچے کے علاقے سے لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کی ہدایت جاری کر دی گئی۔ ۔فوٹو: شاہد علی/ ایکسپریس

FAISALABAD: ملک بھر میں تیز بارشوں کے باعث دریائے سندھ میں پانی کے بہائو میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جبکہ ضلع بے نظیر آباد میں کچے کے کئی گائوں زیر آب آگئے۔

کوٹری بیراج میں نچلے درجے کا سیلاب ہے کچے کے علاقے سے لوگوں کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کی ہدایت جاری کر دی گئی۔ کوٹری بیراج کنٹرول روم کے مطابق کوٹری بیراج جامشورو کے مقام پر پانی کی سطح میں مزید 50 ہزار کیوسک کا اضافہ ہو گیا، پانی کی آمد ایک لاکھ 62 ہزار 864 اور اخراج ایک لاکھ 27 ہزار 474 ریکارڈ کیا گیا۔ گڈو اور سکھر بیراج میں درمیانے درجے جبکہ کوٹری بیراج میں نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ جمعے کے روز گڈو بیراج اپ اسٹریم میں 3 لاکھ 88 ہزار 9 سو 21 کیوسک، ڈائون اسٹریم 3 لاکھ 85 ہزار 6سو 25 کیوسک، سکھر بیراج اپ اسٹریم 3 لاکھ 45 ہزار 6سو 45 جبکہ کوٹری بیراج اپ اسٹریم میں پانی کا بہائو ایک لاکھ 67 ہزار، 5 سو 61، ڈائون اسٹریم میں پانی کا بہائو ایک لاکھ 45 ہزار 6سو 56 ہزار کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔

کوٹری بیراج میں پانی کی سطح میں اضافے کے باعث دریا کا پانی کچے کے علاقوں تک پھیلنا شروع ہو گیا اور کئی مقامات پر پانی بچائو بندوں کے پشتوں تک پہنچ چکا ہے جس کے پیش نظر کچے کے علاقے سے ہزاروں دیہاتیوں نے محفوظ مقامات پر نقل مکانی کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ واضح رہے کہ دریائے سندھ ضلع جامشورو میں 135 کلو میٹر تک بھان سعید آباد، سیہون شریف، آمری، مانجھند، سن، علی آباد، خانوٹ، پٹارو، جامشورو اور کوٹری کے شہروں کے قریب سے گزرتا ہے۔



بھان سعیدآباد سے لے کر مانجھند تک 35 کلو میٹر بچائو بند موجود ہے لیکن مانجھند سے جامشورو تک 65 کلو میٹر تک دریائے سندھ پر بچائو بند ہی نہیں دیا گیا جس کے باعث دادو، لاڑکانہ ریلوے سیکشن، انڈس ہائی وے اور کچے، پکے، دیہات، سیلابی پانی کی زد میں آنے کا خدشہ ہے۔ جامشورو سے کوٹری تک کمزور بچائو بند اور زمینداری بند موجود ہیں جس کے باعث ملحقہ آبادیوں میں سیلاب کا خطرہ لاحق رہتا ہے۔

شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ ضلع جامشورو میں دریائے سندھ کے بچائو بندوں، پشتوں پر فوری طور پر توجہ دی جائے، کچے اور نشیبی علاقوں میں ہزاروں نفوس کی آبادیوں کو منتقل کرنے کے انتظامات کیے جائیں۔ دوسری طرف ضلع بے نظیر آباد کے مڈ منگلی کے مقام پر دریائے سندھ میں پانی کا بہائو ایک لاکھ 70 ہزار کیوسک ہوگیا جس کے باعث کچے کے علاقے میں قائم گائوں حاجی نور محمد جتوئی، یوسف جتوئی، علی بخش انڑ، رستم مری، علی نواز جلبانی، سمیت 10 دیہات زیر آب آگئے، لوگوں نے سکرنڈ، مہراب پور اور مجید کیریو میں پناہ حاصل کر لی، جبکہ اب بھی ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد کچے کے علاقے میں موجود ہیں جن سے گائوں خالی کرانے کے لیے ضلع انتظامیہ نے کوئی اقدامات نہیں کیے ہیں۔ دوسری طرف محکمہ آبپاشی نے میہ کارو، مڈ منگلی اور پیر چرارو بند انتہائی حساس قرار دے دیے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں