اڈیالہ جیل سپرنٹنڈنٹ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ایگزیکٹو’’راتوں رات ‘‘ تبدیل

ایک صوبائی وزیر دونوں افسران سے مطمئن نہیں ،جیل افسران اور اہلکاروں میں چہ می گوئیاں


Saleh Mughal March 18, 2019
ایک صوبائی وزیر دونوں افسران سے مطمئن نہیں ،جیل افسران اور اہلکاروں میں چہ می گوئیاں فوٹو: فائل

محکمہ داخلہ پنجاب نے سپرنٹنڈنٹ سینڑل جیل اڈیالہ منصور اکبر اور ڈپٹی سپریٹنڈنٹ ایگزیکٹو ملک لیاقت کو تبدیل کرکے او ایس ڈی کردیا، ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ حسن مجتبی کونئی تعیناتیوں تک دونوں عہدوں کا اضافی چارج سونپ دیا گیا ہے۔

دونوں افسران کو راتوں رات عہدوں سے ہٹائے جانے پر محکمہ جیل خانہ جات کے حکام اور عملے میں مختلف چہ می گوئیاں جاری ہیں، ایڈیشنل چیف سیکریٹری محکمہ داخلہ پنجاب کے احکام سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق سپریٹنڈنٹ سینٹرل جیل اڈیالہ راولپنڈی منصور اکبر جنھیں سینٹرل جیل اڈیالہ راولپنڈی میں سابق وزیراعظم نواز شریف ،اور ایفیڈرین کیس میں اسیر لیگی رہنما حنیف عباسی کی تصاویر وائرل ہونے کے بعد عہدے سے ہٹائے جانے والے جیل سپرنٹنڈنٹ کے بعد سینڑل جیل اڈیالہ کا سپرنٹنڈنٹ تعینات کیا گیا تھا کو ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ایگزیکٹو ملک لیاقت سمیت ہفتے کی شب اچانک تبدیل کرکے او ایس ڈی کردیا گیا اور دونوں افسران کو فوری طور پر چارج چھوڑ کر انسپکٹریٹ آف پریژن رپورٹ کر نے کے احکام جاری کیے گئے ہیں جبکہ سینٹرل جیل اڈیالہ راولپنڈی میں ہی تعینات ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جوڈیشل حسن مجتبیٰ کو دونوں افسران کی تعیناتی تک اضافی چارج سونپ دیے گئے ہیں۔

ہوم ڈپارٹمنٹ سے جاری احکام ایڈیشنل چیف سیکریٹری ہوم ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جاری کیے گئے جبکہ نوٹیفکیشن پر دستخط ڈپٹی سیکریٹری پریژن کے ہیں دونوں افسران کو راتوں رات عہدوں سے ہٹائے جانے پر راولپنڈی اور محکمہ جیل خانہ جات پنجاب کے افسران اور اہلکاروں میں چہ می گوئیاں جاری ہیں کہ ایک صوبائی وزیر جیل سپرنٹنڈنٹ اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ سے مطمئن نہیں تھے جسکی وجہ سے افسران کو تبدیل اور اوایس ڈی کیا گیا جبکہ کچھ حلقوں میں یہ اطلاعات بھی گردش کر رہی ہیں کہ جیل میں مبینہ کرپشن کی شکایات پر یہ اقدامات کیا گیا۔

تاہم اس حوالے سے ''ایکسپریس'' نے جب محکمہ جیل خانہ جات کے سینئر آفیسر سے رابطہ کیا تو انھوں نے بتایا کہ انھیں صرف احکام موصول ہوئے ہیں وجہ نہیں بتائی گئی۔ یاد رہے کہ سینٹرل جیل اڈیالہ راولپنڈی میں اسی انتظامیہ کی موجودگی میں راشن چوری کا اسکینڈل منظر عام ہر آیا تھا تاہم انکوائریوں کے بعدمذکورہ معاملے میں الزامات ثابت نہ ہونے پر انتظامیہ کو کلیئر قرار دے دیا گیا تھا، اسی طرح سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی رہائی کے وقت جیل انتظامیہ میں شامل اہلکاروں کی ملی بھگت سے قیدی کے ذریعے جیل میں نصب موبائل فون جیمر کوبند کرنے کا واقعہ بھی سامنے آچکا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں