کے ٹوکی چوٹی سرکرنے کے دوران لاپتہ ہونیوالے 2 کوہ پیماؤں کو مردہ قرار دیدیا گیا

دونوں کوہ پیما 24 جولائی کو چوٹی سر کرنے مشن پر نکلے تھے۔


Tribune Correspondent July 29, 2013
مارٹن والٹر کا آخری مرتبہ ریڈیو کے ذریعے رابطہ جمعہ کی رات 6 بج کر 45 منٹ پر ہوا تھا،شیرعلی فوٹو: فائل

گلگت بلتستان میں نیوزی لینڈ سے تعلق رکھنے والے 2 کوہ پیما جو دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو سر کرتے ہوئے جمعہ کے روز لاپتہ ہو گئے تھے کے حوالے سے اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ وہ مر چکے ہیں۔

والٹر اور ان کا 25 سالہ بیٹا دینالی والٹر جمعہ کی رات 7 ہزار400 میٹر بلندی پر واقع بیس کمیپ نمبر 3 پر موجود تھے کہ ایک برفانی تودے کی زد میں آ گئے، کوہ پیماؤں کی مہم جوئی کی منتظم کمپنی کے مینجر شیر علی نے بتایا کہ کوہ پیماؤں کو تلاش کرنے ٹیمیں جب بیس کیمپ نمبر 3 تک پہنچیں تو انہیں کوہ پیماؤں کی آئس کاٹنے والی چھوٹی کلہاڑیاں اور دوسرے اوزار بکھرے ہوئے ملے اور ان کا ٹینٹ بھی تباہ ہو چکا تھا جس کے باعث ہمارے پاس انہیں مردہ قرار دینے کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں۔

شیر علی نے بتایا کہ مارٹن والٹر کا آخری مرتبہ ریڈیو کے ذریعے رابطہ جمعہ کی رات 6 بج کر 45 منٹ پر ہوا تھا۔ دونوں کوہ پیما 24 جولائی کو چوٹی سر کرنے کے مشن پر نکلے تھے اور 28 جولائی تک انہیں یہ مشن مکمل کرنے کی امید تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں