بھائیوں کا ترکے کی جائیداد میں بہنوں کو حصہ دینے سے انکار

بینکوں میںرکھی والدکی بھاری رقم اورکروڑوں کی جائیدادمیںحصہ نہیں دیناچاہتےبہنوںنےبھائی محمودالحسن کواپنااٹارنی بنایاتھا


Arshad Baig July 29, 2013
کرایہ کا حصہ دینے سے بھی انکار، رقم ہڑپ کرگیا،بہنوں کی عدالت میں دہائی،عدالت کی طلبی کے باوجود بھائی پیش نہیں ہوا. فوٹو: فائل

والدین کے انتقال کے بعد ترکے میں ملنے والی جائیداد بھائیوںنے حقیقی بہنوں کو دینے سے انکار کردیا،عدالت میں بھی جائیداد کی اصل قیمت چھپائی گئی۔

بینک سے بھی لاکھوں روپے بینک عملے کی ملی بھگت سے ہضم کرلیے گئے، بہنوں نے بھائی پر اعتماد کیا اور انھیں اٹارنی بنایا تھا تاہم بھائی نے اس کا فائدہ اٹھا کر بہنوں کو دھوکا دیکر جائیداد سے محروم کردیا،بہنیں حصول انصاف کیلیے عدالتوں میں دھکے کھانے پر مجبور ہیں، تفصیلات کے مطابق گلشن اقبال کے رہائشی محمودالحسن نے اپنے والد سید ارشاد احمد شاہ اور والدہ کے انتقال کے بعد مکان، دکان اور بینک میں رکھی ہوئی رقم ورثا میں تقسیم کرنے سے متعلق درخواست ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شرقی کی عدالت میں دائر کی تھی درخواست میں مرحوم بھائی کے بچے،6 بہنیں اور 2 حیات بھائیوں کو ترکے کی جائیداد کا وارث قرار دیا گیاتھا، جائیداد میں گلشن اقبال میں واقع مکان اور سبزی منڈی میں واقع 300 مربع گز کی دکان ظاہر کی گئی تھی۔



مکان کی قیمت 50 لاکھ روپے جبکہ دکان کی قیمت 60لاکھ روپے ہے اس کے علاوہ مقامی بینک میں رکھی ہوئی رقم 28 لاکھ جبکہ ایک لاکھ اور 5 ہزار روپے کے سیونگ سرٹیفکیٹ ظاہر کیے گئے تھے، بہنوں نے بھائی پر اعتماد کیا اور عدالت میں اسے اپنا اٹارنی تسلیم کیا تاہم ان تمام معاملات کا علم بڑی بہن مسماۃ شفقت کو ہوا تو اس نے احتجاج کیا، بھائی نے بہنوں سے دھوکا کیا ہے لہٰذا اس نے بھائی کو اپنا اٹارنی ماننے سے انکار کردیا اور عدالت کو حقائق سے آگاہ کیا ،فاضل عدالت نے ناظر سٹی کورٹ کو کمشنر مقرر کیا اور مکان اور دکان کی مارکیٹ کے مطابق قیمت کا تعین کرایا ناظر نے عدالت کو بتایا کہ مارکیٹ کے مطابق قیمت کا تعین ایک کروڑ اور25 لاکھ روپے ہے، ناظر کے بیان پر عدالت نے بینک میں رکھی ہوئی رقم شرعی طور پر ورثا میں تقسیم کرنیکا حکم دیا ،عدالت کے متعدد بار طلب کرنے کے باوجود بھائی پیش نہیں ہوا دیگر بہنوں نے بھی اپنی جائیداد سے قانون کے مطابق حصہ طلب کیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں