ڈالر مہنگا ہونے سے ایک ماہ میں 345 ارب کا بوجھ پڑا

روپے کی بے قدری کے اثرات ہر چیز پر پڑینگے، لگژری آئٹم اور مقامی اشیا باہر سے نہ منگوائی جائیں


Commerce Reporter July 20, 2013
بیرون ملک سے ترسیلات زرمیں اضافے کے لیے اقدامات کیے جائیں، ماہر اقتصادیات۔ فوٹو: فائل

پاکستانی روپے کے مقابل امریکی ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافے سے ایک ماہ میں پاکستانی معیشت پر 345 ارب کا بوجھ پڑا۔

ملکی خزانے کو بیرونی قرضوں کی مد میں 180 ارب روپے، امپورٹ بل میں 120 ارب اور تجارتی خسارے کی مد میں 45 ارب روپے کااضافی بوجھ برداشت کرنا پڑے گا۔ ماہر اقتصادیات اور لاہور ایوان صنعت و تجار ت کے سابق سینئر نائب صدر عبدالباسط نے ''ایکسپریس''کو بتا یا کہ ایک ماہ کے عرصے میں ڈالر کی قیمت مسلسل اضافے کے ساتھ اوپن مارکیٹ میں 103 روپے سے بڑھ گئی ہے جس سے ملکی معیشت پر 345ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑگیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے غیرملکی قرضوں کا حجم 60ارب ڈالر سے زیادہ ہے، ڈالر کی قیمت میں اضافے سے ایک ماہ کے اندر ان میں 180 ارب روپے، 40 ارب ڈالر کے امپورٹ بل پر 120 ارب روپے، تجارتی خسارے کی مد میں 45ارب روپے اضافہ ہوگیا ہے۔



انہوں نے کہا کہ اس کے اثرات ہر چیز پر پڑیں گے جس سے مہنگائی میں ہوشربا اضافہ ہوجائے گا، حکومت فوری طورپر لگژری اشیا کی درآمد پر پابندی عائد کرے، امپورٹ بل اور تجارتی خسارہ میں کمی کیلیے ہر اس چیز کی امپورٹ پر پابندی لگائی جائے جو پاکستان میں پیدا ہوتی ہے یا یہاں بن سکتی ہے، بیرون ملک سے ترسیلات زرمیں اضافے کیلیے اقدامات کیے جائیں، اس سے زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم ہونگے، ڈالر کی قیمت میں کمی اور روپے کی قدر میں استحکام سے معاشی معاملات بہتر ہوجائینگے۔ انہوں نے کہا کہ صرف پنجاب کے بجائے پورے ملک میں بجلی چوروں کے خلاف یکساں بنیادوں پر کارروائی کی جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |