2018 شریف خاندان کیلئے عدالتوں اور جیل یاتراﺅں کا سال

پرویز مشرف دور کی جیل یاترا کے بعد نواز اور شہباز ایک ہی جیل میں ساتھ ساتھ ہوں گے


Khalid Rasheed December 25, 2018
نواز شریف اور مسلم لیگ (ن) کی اصل جانشین مریم نواز ہی ہوگی، لیگی حلقے فوٹو:فائل

مصائب کا شکار شریف فیملی 2018 کے اختتام پر بھی عدالتوں کے چکر کاٹتے کاٹتے سزاﺅں کے بعد جیل یاتراﺅں پر چلی گئی، نواز شریف نے دوسری مرتبہ نیا سال اور اپنی سالگرہ جیل میں منائی، شریف برادران 19 سال بعد ایک مرتبہ پھر جیل میں ایک چھت تلے ایک ساتھ ہوں گے، مریم نواز کا سوشل میڈیا کا مورچہ سنبھالنے سے بظاہر لگتا ہے کہ مریم نواز شریف "سیاسی انگڑائی" لینے کے لئے تیار ہو گئی ہیں۔

نواز شریف کی دوسری بار جیل یاترا




نواز شریف کو ملنے والی سزا اور سال میں دوسری دفعہ جیل جانے کے بعد پاکستان مسلم لیگ ن کی قیادت تاحال گو مگوں کا شکار نظرآ رہی ہے، اعلیٰ لیگی سیاسی حلقوں میں اس بات کو شدت سے محسوس کیا جا رہا ہے کہ پارٹی کارکنان نواز شریف کے جیل جانے پر احتجاج کریں یا نہ کریں اور کس کے خلاف احتجاج کیا جائے حکومت کے، نیب کے، عدلیہ کے یا پھر تحریک انصاف کے خلاف احتجاجی عمل کو شروع کیا جائے، اسی کشمکش میں مبتلا لیگی قائدین فیصلہ نہیں کر پائے، جس کے باعث گزشتہ روز بھی لاہور شہر سمیت صوبہ پنجاب اور دیگر صوبوں میں ن لیگیوں کا غیر معمولی احتجاج دیکھنے میں نہیں آیا ہے، پارٹی میں لائن آف ایکشن کے لئے کوئی میکانزم نظر نہیں آرہا ہے۔

مریم کی سیاست کا موڈ




نواز شریف اور شہباز شریف دونوں "لاہوری شیر" کے جیل چلے جانے، حمزہ شہباز کو "نیب الرٹ" پر رکھنے، مریم نواز کی "چپی" کے بعد بظاہر لگ رہا ہے کہ طویل عرصہ سے خاموش مریم نواز شریف اپنی مرحومہ والدہ بیگم کلثوم نواز کی طرح مشرف دور کی 1999 والی سیاست کے موڈ میں آنے کو بے چین ہیں، تاہم اس دفعہ وہ گاڑی کو لفٹر سے اٹھانے کی بجائے سیاست میں "جدت " لانے کا ارادہ رکھتی ہیں۔

مریم نواز 2019 میں کارکنوں کے خون کو گرمائیں گی




کہا جا رہا ہے کہ مریم نواز 2019 میں نئے انداز سے کارکنوں کو جوش و ولوے اور خون کو گرمائیں گی، اس سلسلے میں وہ سوشل میڈیا کو ابتدائی طور پر اپنا ہتھیار بنائیں گی، فی الوقت وہ "بیک فٹ " پر اپنا سیاسی کھیل کھیلیں گی تاہم ایون فیلڈ ریفرنس میں اپنی سزا پر مکمل "بریت" کے بعد ہی وہ عملی سیاست کریں گی، اور "فرنٹ فٹ " پر کپتانی حکومت کا مقابلہ کریں گی جس کے لیےانھیں وقت درکار ہے۔

مریم نواز کی اونچی سیاسی اڑان کے حوالے سے چہ مگوئیاں عروج پر ہیں،سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ وہ اپنے والدہ نواز شریف کے دفاع کے لیے فوری میدان میں آنا چاہتی ہیں مگر انھیں کسی "گرین سگنل" کا انتظار ہے ، جو تاحال "ریڈ" دکھائی دے رہا ہے۔

ن لیگ کی اصل جانشین مریم نواز




دوسری جانب لیگی حلقوں میں کہا جارہا ہے کہ نواز شریف اور مسلم لیگ (ن) کی اصل جانشین مریم نواز ہی ہوں گی، سیاسی معاملات کو وہ چلائیں گی تاہم پارلیمنٹ اور اراکین اسمبلی کے ساتھ رابطے اور انھیں منظم کرنے کا ٹاسک صدر (ن) لیگ محمد شہباز شریف کے پاس ہو گا۔ باخبر سیاسی حلقوں کا گمان ہے کہ ملک کے اگلے سیاسی منظر نامے میں مریم نواز کے لئے "اسپیس" موجود ہے مستقبل کی (ن) لیگ کی" کمانڈ اینڈ کنٹرولر" مریم نواز ہی ہوں گی۔ اس حوالے سے آنے والے دنوں میں (ن) لیگ میں قیادت کے بحران کے حوالے سے پکچر کلئیر ہوجائے گی۔

نواز اورشہباز اکھٹے ایک جیل میں




یہ امر قابل ذکر ہے کہ پرویز مشرف دور کی جیل یاترا کے بعد نواز شریف اور شہباز شریف اکھٹے ایک جیل میں ساتھ ہوں گے فرق صرف اتنا ہو گا کہ پہلے اٹک جیل تھی اب کوٹ لکھپت جیل ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں