طالبان نے ولی الرحمان کی ہلاکت کے بعد حکومت سے مذاکرات کی پیشکش واپس لے لی

ڈرون حملوں کی ذمہ داری حکومت پاکستان پر عائد ہوتی ہے کیوں کی ان ہی کی اطلاعات پرامریکا ڈرون حملے کرتا ہے،ترجمان طالبان


ولی الرحمان کا خون رائیگاں نہیں جانے دیں گے اور ان کی ہلاکت کا بدلہ لیا جائے گا، ترجمان طالبان فوٹو: فائل

FAISALABAD/DERA GHAZI KHAN: کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے کمانڈر ولی الرحمان کی ڈرون حملے میں ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے حکومت کو کی جانے والی مذاکرات کے عمل کی پیش کش واپس لے لی ہے۔

ایکسپریس ٹریبون سے بات کرتے ہوئے کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان احسان اللہ احسان نے اس بات کی تصدیق کی ہے منگل اور بدھ کی درمیانی شب امریکی ڈرون طیارے کے حملے کے نتیجے میں تنظیم کے نائب سربراہ ولی الرحمان ہلاک ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ولی الرحمان کی ہلاکت کے بعد طالبان نے حکومت کو مذاکرات کی جو پیش کش کی تھی اسے بھی واپس لیا جاتا ہے اور اب پاکستان کی حکومت سے کسی بھی قسم کے مذاکرات نہیں ہوں گے۔

احسان اللہ احسان نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ ڈرون حملوں کی ذمہ داری پوری طرح حکومت پاکستان پر عائد ہوتی ہے کیوں کی ان ہی کی اطلاعات پر امریکا علاقے میں ڈرون حملے کرتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ولی الرحمان کا خون رائیگاں نہیں جانے دیں گے اور ان کی ہلاکت کا بدلہ لیا جائے گا۔

دوسری جانب غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ طالبان نے ولی الرحمان کی ہلاکت کے بعد ان کے نائب کے طور پر خان سعید کا انتخاب کرلیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں