تجارت اور سرمایہ کاری پر پاک سعودی جوائنٹ ورکنگ گروپ کا دوسرا اجلاس

سعودی حکومت کو پاکستان کے نجی شعبے میں تیل، ریفائننگ، پٹروکیمیکلز اور فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔


Business Desk September 09, 2018
سعودی حکومت کو پاکستان کے نجی شعبے میں تیل، ریفائننگ، پٹروکیمیکلز اور فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ فوٹو: سوشل میڈیا

تجارت اور سرمایہ کاری مواقع کی نشاندہی کے ذریعے دوطرفہ تجارتی تعاون کو فروغ دینے کیلیے پاک سعودی وزارتی کمیشن کے گیارہویں سیشن میں تجارت اور سرمایہ کاری پر تشکیل دیے گئے۔

پاک سعودی جوائنٹ ورکنگ گروپ کے اسلام آباد میں ہونے والے دوسرے اجلاس میں وفاقی سیکریٹری کامرس محمد یونس ڈاگھا، ڈپٹی منسٹر فار فارن ٹریڈ سعودی عرب نے سیشن کی مشترکہ صدارت کی۔ پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف سعید المالکی، سعودی وزارت کامرس و سرمایہ کاری کے نمائندگان، توانائی صنعت اور معدنی وسائل، سیبک، مادن اور وزارت کامرس و توانائی اور نیشنل فوڈ سیکیورٹی کے اہلکاروں، ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان اور بورڈ آف انویسٹمنٹ کے نمائندگان نے اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی سیکریٹری کامرس یونس ڈاگھا نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان طویل اورتاریخی تعلقات کو اقتصادی اشتراک تک وسعت دینے کی خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے سعودی حکومت کو پاکستان کے نجی شعبے میں تیل، ریفائننگ، پٹروکیمیکلز اور فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔

مذاکرات کے بعد پٹرولیم ڈویژن اور نمایاں نجی کمپنیوں نے اپنے منصوبہ جات کے حوالے سے تجاویز پیش کیں۔ اجلاس میں نان ٹیرف بیریئرز، کاروباری ویزوں میں سہولتوں، پاکستان کی جدہ میں ہونے والی سنگل کنٹری نمائش کیلیے انتظامات اور جوائنٹ بزنس کونسل کو فعال کرنے پرزوردیا گیا۔

اس موقع پر سعودی عرب کے ڈپٹی منسٹر فار فارن ٹریڈ عبدالرحمن الحرابی نے کہا کہ دونوں ممالک باہمی تعاون جاری رکھتے ہوئے پٹروکیمیکلز، فوڈ پروسیسنگ اور دیگر شعبہ جات میں جوائنٹ وینچر کرسکتے ہیں۔

سعودی وفد نے پٹروکیمیکل اور فوڈ سیکٹر سے تعلق رکھنے والے چھ رکنی وفدکی گوشت، پولٹری، پھل، اور سبزیوں اورچاول اور پٹروکیمیکل سیکٹر سے وابستہ پاکستانی کمپنیوں کے ساتھ اجلاس کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔ سعودی وفد نے سرمایہ کاری منصوبوں میں گہری دلچسپی کا اظہار کیااور تجارتی تجاویز سے اتفاق کیا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں