پنجاب میں ماورائے عدالت انصاف کی روایت ہے جسٹس کھوسہ

دنیا بھر میں پولیس والوں کے بیان پر یقین کیا جاتا ہے لیکن ہمارے ہاں تاثر مختلف ہے، جسٹس آصف کھوسہ


دنیا بھر میں پولیس والوں کے بیان پر یقین کیا جاتا ہے لیکن ہمارے ہاں تاثر مختلف ہے، جسٹس آصف کھوسہ۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ کے جسٹس آصف سعیدکھوسہ نے کہا ہے کہ پنجاب میں ماورائے عدالت انصاف (ایکسٹرا جوڈیشل جسٹس)کی روایت بھی ہے۔

پنجاب میں ایک روایت ہے کہ جب پولیس والے کو کوئی قتل کرے گا تو پیٹی بھائی کو انصاف دینے کیلیے دوسرا پولیس والا خود ہی انصاف کرے گا، اس کو ایکسٹرا جوڈیشل جسٹس کہتے ہیں، 3 رکنی بینچ کی سربراہی کرتے ہوئے جسٹس آصف کھوسہ نے یہ ریمارکس گزشتہ روز پولیس اہلکارکے قتل کے الزام میں سزا یافتہ مجرم محمد افضل عرف شاہ کی بریت کیلیے دائر درخواست کی سماعت کے دوران دیے۔

عدالت نے حقائق کا جائزہ لینے کے بعد مجرم کی عمرقید کی سزا برقرار رکھی اور اپیل مستردکردی، مجرم نے 2011 میں پولیس پارٹی پر فائرنگ کے دوران پولیس اہلکار احسان اللہ کو نارووال میں قتل کر دیا تھا جس پر ٹرائل کورٹ نے اسے سزائے موت سنائی تھی جسے ہائیکورٹ نے عمر قید میں تبدیل کر دیا تھا، جسٹس آصف کھوسہ کا کہنا تھا کہ دنیا بھر میں پولیس والوں کے بیان پر یقین کیا جاتا ہے لیکن ہمارے ہاں تاثر مختلف ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں