دنیا بھر میں پیغام پہنچانے کیلئے فلم بہترین ذریعہ ہے کبریٰ خان

ضروری ہے کہ فلم منفرد بنائی جائے تاکہ کسی ایک ملک یا خطے کے لوگ نہیں بلکہ دنیا بھرمیں دیکھا اورپسند کیا جائے، اداکارہ


Qaiser Iftikhar August 02, 2018
چاہتی ہوں چیلنجنگ کردارنبھاؤں جومیری شناخت بنیں، بطورہیروئن ٹی وی ڈراموں اورفلموں میں توکام جاری ہے، اداکارہ۔ فوٹو: نیٹ

اداکارہ وماڈل کبریٰ خان نے کہا ہے کہ فلم ایک زبردست میڈیم ہے اوراس کے ذریعے اپنا پیغام پوری دنیا تک پہنچانا بہت آسان ہے۔

''ایکسپریس ''سے گفتگوکرتے ہوئے کبریٰ خان نے کہا کہ ویسے توہمارے ہاں آئٹم سانگز پرمبنی فلموں کو دیکھنے کا رجحان کچھ زیادہ ہے یا پھر باڈی بلڈرہیروز کی فلمیں دیکھی جاتی ہیں۔ مگریہ بات بھی سب جانتے ہیں کہ اچھی اورمعیاری فلم وہی ہوتی ہیں جس میں تفریح کے ساتھ ساتھ کوئی ایسا پیغام دیا جاسکے یا کسی ایسے مسئلے کواجاگرکیا جائے، جس سے انسانیت کی خدمت ہوسکے۔

اداکارہ نے کہا کہ میرے نزدیک توفنون لطیفہ کا مقصد یہی ہے۔ ایسا کام بہت سے ممالک میں کیا جارہا ہے اوراس کو سراہا بھی جاتا ہے۔ یہ بات بالکل غلط ہے کہ سنجیدہ موضوعات پربننے والی فلمیں زیادہ بزنس نہیں کرتیں۔ اگرہم آسکرایوارڈ کی تاریخ دیکھیں یا سینما کے ماضی میں جھانکیں توہمیں ایسے لاتعداد فلمیں ملیں گی جنہوں نے پوری دنیا میں تہلکہ مچایا اورانقلاب برپا کیا۔

کبریٰ خان نے کہا کہ بطوراداکارہ میں سمجھتی ہوں کہ ایک فنکارکی یہ سب سے بڑی خواہش ہوتی ہے کہ اس کاکام اس کی پہچان بنے اوریہ خواہش اس وقت تک پوری نہیں ہوپاتی جب تک اس کیلیے چیلنجنگ کردارنہ کیے جائیں۔ آج ہم جن عظیم فنکاروں کے کام کی مثال دیتے ہیں، وہ ان کا کام ہی ہے جوان کے نام کوزندہ رکھے ہوئے ہے۔ اس لیے میں بھی چاہتی ہوں کہ ایسے چیلنجنگ کردار نبھاؤں، جو میری شناخت بنیں۔

اداکارہ نے بتایا کہ بطورہیروئن ٹی وی ڈراموں اورفلموں میں توکام جاری ہے لیکن تاحال مجھے کسی ایسے کردارکی تلاش ہے ، جو مجھے اچھوتی شناخت دے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔