پہلے مصنوعی دل کی حامل خاتون کو گھر جانے کی اجازت

قومی ادارہ برائے امراض قلب میں نفیسہ میمن کو9جولائی کو میکینیکل ہارٹ لگایا گیا تھا


Tufail Ahmed August 01, 2018
20روز تک اسپتال میں رکھا گیا،مریضہ کی گھرجانے سے قبل ڈاکٹر پرویز سے ملاقات

قومی ادارہ برائے امراض قلب میں پہلامیکینکل ہارٹ لگوانے والی خاتون مریضہ کو صحتیابی کے بعد اسپتال سے گھر جانے کی اجازت دیدی۔

مریضہ اوران کے اہلخانہ یہ خبر سن کر انتہائی خوش ہیں، نفیسہ کو اسپتال سے گھر جانے کی اجازت سے قبل ان کا میکینکل ہارٹ لگانے والے ڈاکٹر پرویز چوہدری نے بھی ملاقات کی۔ قومی ادارہ برائے امراض قلب میں 60 سالہ مریضہ نفیسہ میمن نے 9 جولائی کو پہلی بارمیکینکل ہارٹ لگوایاگیاتھااس سے قبل ان کے طبی ٹیسٹوں میں نشاندہی کی گئی تھی کہ ان کا دل صرف15فیصد کام کررہا ہے جس پر انھوں نے میکینکل ہارٹ لگوانے پر رضامندی ظاہرکی تھی جس پراسپتال کے معروف سرجن ڈاکٹر پرویزچوہدری کی سربراہی میں ماہرین پر مشتمل ٹیم تشکیل دی گئی جو 5گھنٹے آپریشن کے بعد میکینکل ہارٹ لگانے میں کامیاب ہوگئی، مریضہ کو 20دن اسپتال میں رکھا گیا۔

اس دوران صحت یاب ہونے والی نفیسہ کی مسلسل مانیٹرنگ کی جاری رہی انھیں اسپتال میں واک بھی کرائی گئی تھی، اسپتال انتظامیہ اورآپریشن کرنے والی ٹیم کونفیسہ کے اہلخانہ نے زبردست خراج تحیسن بھی پیش کیا اورکہاکہ پہلی بار قومی ادارے میں میکینکل ہارٹ لگایا گیا اورہم سے کسی قسم کی رقم بھی نہیں لی گئی، اسپتال انتظامیہ کے سربراہ پروفیسر ندیم قمر، ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹرحمیداللہ ملک نے سرجن ڈاکٹر پرویزچوہدری کی خدمات کو سراہا اورکہاکہ پاکستان میں قومی ادارہ برائے امراض قلب میں مصنوعی دل لگانے کے منصوبے پرباقاعدہ پروگرام شروع کردیا گیا ہے، واضح رہے کہ جولائی میں قومی ادارہ امراض قلب میں ناکارہ دل کے 3 مریضوں کو میکینکل ہارٹ لگایا گیا جوکامیاب رہا تینوں مریض روبصحت ہیں ان میں سے منگل کو نفیسہ میمن کو اسپتال سے گھرجانے کی اجازت دیدی گئی ۔

مصنوعی دل لگوانے کیلیے مزید3مریضوں کا ای آئی سی وی ڈی سے رابطہ
این آئی سی وی ڈی میں ناکارہ دل کے مزید 3مریضوں نے میکینیکل ہارٹ لگوانے کے لیے رابطہ کرلیا،اسپتال کے ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹر حمید اللہ ملک نے بتایا کہ مزید 3مریضوں نے مصنوعی دل کیلیے اسپتال میں رجسٹریشن کرالی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں