خوراک و ٹیکسٹائل برآمد میں ریکوری توانائی کیمیکلز و ٹرانسپورٹ نے دھندلا دی

گزشتہ سال پٹرولیم3.5ارب،زرعی1.3ارب،ٹرانسپورٹ1.05ارب، میٹلز امپورٹ میں94 کروڑ ڈالراضافہ۔


Business Desk July 21, 2018
خوراک1.09ارب،ٹیکسٹائل1.08،پٹرولیم20.4کروڑ،فارماایکسپورٹ16کروڑبڑھ سکی۔ فوٹو: فائل

امریکی ڈالر کے مقابل روپے کی قدر میں کمی کے باعث خوراک اور ٹیکسٹائل کی برآمد میں مالی سال 2017-18 کے دوران ٹھوس ریکوری آئی تاہم یہ توانائی، زرعی، ٹرانسپورٹ اوردھاتوں کی درآمدات میں نمایاں اضافے کی وجہ سے دھندلا گئی۔

پاکستان بیوروشماریات کی جانب سے جاری کردہ ماہانہ رپورٹ کے مطابق گزشتہ مالی سال خوراک کی برآمدات 1 ارب 8 کروڑ 67 لاکھ77ہزارڈالر یا 29.28فیصد بڑھ کر 4ارب 79کروڑ 79 لاکھ 36 ہزار ڈالر پر پہنچ گئیں، چاول کی برآمدات 2ارب ڈالر سے تجاوز کر گئیں۔

گندم اور چینی کی برآمدات میں بھی نمایاں اضافہ ہوا جبکہ سی فوڈز، پھل، سبزیوں کی برآمد بھی بڑھی، ٹیکسٹائل گروپ کی ایکسپورٹ 1ارب7کروڑ93لاکھ22ہزر ڈالر یا 8.67 فیصد کے اضافے سے 13ارب 53کروڑ 55 ہزار ڈالر تک پہنچ گئیں، ریڈی میڈگارمنٹس 26 کروڑ 2لاکھ42ہزار ڈالر، بیڈویئر 12 کروڑ 32 لاکھ97ہزار ڈالر، نٹ ویئر35کروڑ83لاکھ29ہزارڈالر، سوتی کپڑے 6 کروڑ 77لاکھ86ہزارڈالر اور کاٹن یارن کی برآمدات 12 کروڑ 80 لاکھ59ہزار ڈالر بڑھیں، پٹرولیم گروپ کی ایکسپورٹ میں20کروڑ43لاکھ47ہزارڈالر کا نمایاں اضافہ ہوا۔

کیمیکل وفارما کی برآمد 16 کروڑ 16 لاکھ 71 ہزارڈالر بڑھی اور 1ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی جبکہ لیدر پروڈکٹس،طبی آلات،انجینئرنگ گڈزکی برآمد میں 3 سے 4 کروڑ ڈالر کا اضافہ ہوا مگر سیمنٹ کی ایکسپورٹ میں کمی ہوئی۔ رپورٹ کے مطابق درآمدات بڑھنے میں نمایاں کردار پٹرولیم، میٹلز، ایگریکلچر اور ٹرانسپورٹ گروپ کا رہا، پٹرولیم گروپ کی درآمدات 3ارب 50 کروڑ 68 لاکھ 44ہزار ڈالر یا 32 فیصد کے اضافے سے 14ارب 43 کروڑ1لاکھ91 ہزار ڈالر تک پہنچ گئی۔

دھاتوں کی درآمد 94 کروڑ 47 لاکھ 95 ہزار ڈالر کے اضافے سے 5 ارب 35کروڑ66لاکھ 70 ہزار ڈالر، زرعی و کیمیکل درآمدات 1ارب 33کروڑ 51 لاکھ 47 ہزار ڈالر بڑھ کر 8ارب 91 کروڑ 85 لاکھ 4 ہزار ڈالر، ٹیکسٹائل گروپ 30 کروڑ74لاکھ37 ہزار ڈالر کے اضافے سے 3ارب 66 کروڑ 51 لاکھ 25 ہزار ڈالر، ٹرانسپورٹ گروپ 1ارب 5کروڑ60لاکھ99ہزار ڈالر کے اضافے سے 4 ارب 38کروڑ 33لاکھ 10 ہزار ڈالر اور فوڈ گروپ کی درآمد 4 کروڑ 19 لاکھ 34 ہزار ڈالر بڑھ کر6ارب 18کروڑ 53 لاکھ 69 ہزار ڈالر تک پہنچ گئی جبکہ مشینری کی درآمدات 1.58 فیصد کمی سے 11ارب 56کروڑ 93 لاکھ 70 ہزار ڈالر رہیں۔

یاد رہے کہ بلند درآمدات کی وجہ سے پاکستان کو ریکارڈ 37 ارب 64 کروڑ 50لاکھ ڈالر کے تجارتی خسارے کا سامنا ہے جو گزشتہ مالی سال 18ارب ڈالر کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا بنا، اس خسارے کی وجہ سے بیرونی قرضے لینے پڑے جن کی ادائیگیاں بھی مسئلہ بنی ہوئی ہیں کیونکہ زرمبادلہ ذخائر 4سال کی کم ترین سطح پر ہیں اور پاکستان کو ڈیفالٹ جیسی صورتحال کا سامنا ہے اور آئی ایم ایف سے بیل آؤٹ کیلیے رجوع یقینی سمجھا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ مالی سال 2017-18 میں13.71 فیصد کے اضافے سے 23 ارب 22 کروڑ 19لاکھ68 ہزالر ڈالر کی اشیا برآمد اور 15.06 فیصد بڑھ کر 60ارب86کروڑ 73لاکھ91 ہزار ڈالر کی اشیا درآمد کی گئیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔