پاکستان میں نئی تکنیک متعارف ایک قرنیے سے 2 مریضوں کی بینائی بحال ہوگی

سالانہ 50 ہزار نابینا افراد کا قرنیہ تبدیل کرکے بینائی بحال کی جاسکتی ہے اور ملٹی فوکل لینس سے عینک کا خاتمہ ممکن ہے


Tufail Ahmed July 16, 2018
نئی تکنیک کے ذریعے کمزور آنکھوں والے افراد کی عینک سے ہمیشہ کیلیے جان چھڑائی جاسکتی ہے، شریف ہاشمانی (فوٹو: فائل)

پاکستان میں آنکھ کے ایک قرنیے سے 2 مریضوں کی بینائی بحال کرنے کی تکنیک متعارف کرادی گئی۔

نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ایک آنکھ کے قرنیے میں 5 لہریں موجود ہوتی ہیں، پاکستان میں آنکھوں کے علاج کے لیے مختلف اور نئی تکنیک متعارف کرائی گئی ہیں،ملک میں ہر سال 50 ہزار افراد نابینا پن کا شکار ہوجاتے ہیں ایسے مریضوں کا قرنیہ تبدیل کر کے ان کی بینائی کو بحال کیاجاسکتا ہے جبکہ سی ایکس ایل تکنیک کے ذریعے آنکھوں کے قرنیہ کو خراب ہونے سے روکا جاسکتا ہے۔

ماہر امراض چشم ڈاکٹر شریف ہاشمانی نے ایکسپریس کو امراض چشم میں متعارف کرائی جانے والی نئی تکنیک کے حوالے سے بتایا کہ آنکھوں کی خرابیوں، آنکھوں کے پردے سمیت آنکھ کے اندر موجود چھپی ہوئی بیماریوں کی تشخیص کی نئی تکنیک دریافت کرلی گئی ہے، کمزور آنکھوں والے افراد جو عینک استعمال کرتے ہیں ان کی نئی تکنیک کے ذریعے عینک سے ہمیشہ کے لیے جان چھڑائی جاسکتی ہے۔

نئی تکنیک کی مدد سے آنکھوں سے موتیا نکالنے کے ساتھ ساتھ چشمے کے خاتمے کابھی علاج شروع کردیا گیا ہے یہ تکنیک کراچی میں ہاشمانی اسپتال میں متعارف کرادی گئی ہے۔

ڈاکٹر شریف ہاشمانی نے بتایا کہ اب دور اور نزدیک کی نظر کمزور ہونے اور عینک استعمال کرنے والے افراد کی آنکھوں میں ملٹی فوکل لینس ڈالے جارہے ہیں جس سے عینک سے ہمیشہ کے لیے چھٹکارا حاصل ہوجائے گا، آنکھوں سے موتیا نکالنے کے بعد جدید اقسام کے لینس ڈالے جارہے ہیں اور پہلی بار آنکھوں کے قرنیہ کے اوپر ایسی تبدیلی بھی شروع کردی گئی کہ عینک سے جان چھڑائی جا سکے۔

شریف ہاشمانی نے کہا کہ امراض چشم کے علاج میں جدید ترین پیش رفت جاری ہے اب او سی ٹی کی مدد سے آنکھوں کے پردے کی تمام خرابیوں کی نشاند ہی کرلی جاتی ہے آنکھوں کے پردے میں تشخیص بیماریوں کے علاج کے لیے آنکھ کے اندر انجکشن لگاکر امراض کا خاتمہ بھی ممکن ہوگیا ہے نئی تکنیک کے ذریعے لیزر سے آنکھوں کا کامیاب علاج جاری ہے۔

ڈاکٹر شریف ہاشمانی کا مزید کہنا تھا کہ شوگرکی وجہ سے آنکھوں کے پردے شدید متاثر ہورہے ہیں لیکن لیزرکی مدد سے اب آنکھوں کے پردوں کا کامیاب علاج جاری ہے، لیزر کی مدد سے 10 منٹ میں علاج اور لینس لگانا ممکن ہوگیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ آنکھوں کا مرض کالا پانی کا علاج بھی لیزر تکنیک سے کیا جارہا ہے اب نئی تکنیک کے ذریعے ایک آنکھ کے قرنیے سے 2 آنکھوں کے مریضوں کی بینائی بحال کی جاسکتی ہے، ایک آنکھ کے قرنیے میں 5 لہریں موجود ہوتی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں