فٹبال ورلڈ کپ میں شریک ٹیموں کا ایک تعارف

لاطینی امریکہ کو فٹ بال کا گھر کہا جاتا ہے اور یورو گوئے کا تعلق اسی خطے سے ہے۔


لاطینی امریکہ کو فٹ بال کا گھر کہا جاتا ہے اور یورو گوئے کا تعلق اسی خطے سے ہے۔ فوٹو: سوشل میڈیا

GROUP A

URUGUAY / LUIS SUAREZ



لاطینی امریکہ کو فٹ بال کا گھر کہا جاتا ہے اور یورو گوئے کا تعلق اسی خطے سے ہے۔ فیفا کی عالمی رینکینگ میں یوروگوئے کا نمبر 17 واں ہے۔ یورو گوئے کی ٹیم نے پہلی مرتبہ 1930میں ہونے والے پہلے ورلڈ کپ میں حصہ لیا تھا اور اب تک 12 مرتبہ فائنل راؤنڈ تک رسائی حاصل کر چکی ہے۔ یورو گوئٹے 1930ء اور 1950 میں دو مرتبہ عالمی فٹ بال چیمپئن کا اعزاز حاصل کر چکی ہے۔ تجزیہ نگاروں کے مطابق یورو گوئے کی ٹیم کوارٹر فائنل تک رسائی حاصل کر سکتی ہے۔لوئس سوارز اور ایڈنسن کیوانی کا تال میل مخالف ٹیموں کے لئے تباہ کن ثابت ہو سکتا ہے۔ ٹیم کے سٹار پلیئر کا اعزاز لوئس سوارز کو حاصل ہے جو عالمی سطح کے اسٹرائیکر شمار کئے جاتے ہیں سوارز کو اپنی قومی ٹیم میں اب تک سب سے زیادہ گول سکور کرنے کا اعزاز حاصل ہے فیفا ورلڈ کپ کی اسٹرائیکر میں سوارز 5گول اسکور کر چکے ہیں۔

SAUDI ARABIA / AL-SAHLAWI



مشرق وسطیٰ میں سعودی عرب کی فٹ بال ٹیم کو اہم حیثیت حاصل ہے۔ فیفا کی عالمی رینکینگ میں سعودی عرب کا نمبر67واں ہے۔ ورلڈ کپ کی تاریخ میں سعودی عرب کو 4 مرتبہ عالمی مقابلوں میں شرکت کا اعزاز حاصل ہوا۔ سعودی عرب کی ٹیم نے پہلی مرتبہ 1994ء میں امریکہ میں منعقدہ ورلڈ کپ میں شرکت کی تھی۔ اب کی بہترین کارکردگی اسی ورلڈ کپ میں 16ٹیموں کے راؤنڈ تک پہنچنا تھی ۔ فٹ بال کے عالمی تجزیہ نگاروں کے نزدیک سعودی عرب کی ٹیم کا ہدف یہ ہو گا کہ آخری پوزیشنوں سے بچنے کی کوشش کرے۔ سعودی عرب کی ٹیم چار فارورڈز کے ساتھی جارحانہ حکمت عملی پر انحصار کرتی ہے۔ ٹیم کے اہم کھلاڑیوں میں منصور الحربی' یاسر الشہرانی اور اسامہ حواسوی شامل ہیں لیکن ملکی اور عالمی سطح پر السحلاوی کو سٹار کی حیثیت حاصل ہے۔ السحلاوی کو الیفائنگ راونڈ میں 18 گولوں کے ساتھ سرفہرست رہے ہیں۔

EGYPT / MOHAMED SALAH



مصر کی فٹ بال ٹیم کو براعظم افریقہ میں اہم مقام حاصل ہے۔فیفا کی عالمی رینکینگ میں مصر کا نمبر46واں ہے۔ فٹ بال کے عالمی ماہرین کے نزدیک مصر کی ٹیم کی بہترین کارکردگی یہ ہو سکتی ہے کہ وہ آخری 16پوزیشنز میں بہتر پوزیشن حاصل کر لے۔ عالمی ورلڈ کپ کی تاریخ میں مصر 2 مرتبہ فائنل راونڈ تک رسائی حاصل کر چکا ہے۔ مصر کو 1934 میں پہلی مرتبہ ورلڈ کپ کھیلنے کااعزاز حاصل ہوا تھا۔ اور اب تک کی بہترین کارکردگی پہلے مرحلے تک رسائی رہی۔ ٹیم کے کوچ کی حکمت عملی مضبوط دفاع پر مبنی ہے اسی لئے ان کی تربیت کے دوران ہونے والے32 میچوں میں مصر کی ٹیم کو صرف 18گول ہوئے۔ ٹیم کی انتظامیہ کی کوشش ہے کہ وہ ٹیم کے سٹار کھلاڑی محمد صلاح جلد از جلد فٹ ہو جائیں جوزخمی ہونے کی وجہ سے کھیلنے کے قابل نہیں رہے تھے۔ اگر صلاح بر وقت فٹ نہ ہو پائے تو ٹیم کو احمد حسن پر انحصار کرنا پڑے گا۔

RUSSIA / IGOR AKINFEEV



روس 2018ء کے عالمی ورلڈ کپ کا میزبان ہے۔ فیفا کی عالمی رینکینگ میں روس کا نمبر 66 واں ہے اس لئے فٹ بال کے ماہرین کے نزدیک روس کی سیمی فائنل تک رسائی تجزیاتی اعتبار سے ناممکن نظر آتی ہے۔ روس ورلڈ کپ کے گذشتہ مقابلوں میں اب تک دس مرتبہ فائنل رائونڈ تک پہنچنے میں کامیاب ہوا۔ روس کی ورلڈ کپ میں پہلی شمولیت 1958میں سوویت یونین کی حیثیت سے ہوئی۔ اب تک کے مقابلوں میں بہترین کارکردگی 1966ء میں انگلینڈ میں منعقدہ ورلڈ کپ میں سامنے آئی جہاں روس چوتھے نمبر پر آیا تھا۔ روسی ٹیم کے سٹار پلیئر ٹیم کے گول کیپر ایگور ایکنفیو ہیں۔ ایگور جو ٹیم کے کپتان بھی ہیں سو سے زائد بین الاقوامی مقابلوں میں روس کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ انہیں روس کے مقبول ترین کھلاڑی ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔

GROUP B


MORROCCO / MEDHI BENATIA



مراکو کی فٹ بال ٹیم کا شمار براعظم افریقہ کی اہم ٹیموں میں ہوتا ہے۔ جب سے ہریورینارڈ نے کوچ کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنبھالی ہیں' ٹیم کی کارکردگی میں خاصی بہتری آئی ہے۔ فیفا کی عالمی رینکینگ میں اس وقت ٹیم 42 ویں نمبر پر ہے۔ مراکو نے پہلی مرتبہ 1970ء میں میکسیکو میں منعقدہ ورلڈ کپ میں شرکت کی تھی جبکہ عالمی کپ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ 1986ء کے ورلڈ کپ میں 16ٹیموں کے مرحلے میں پہنچ کر کیا۔مہدی بینا تیا کو ٹیم کے اسٹار پلیئر ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ انہیں براعظیم افریقہ کی تمام فٹ بال ٹیموں میں بہترین دفاعی کھلاڑی مارنا جاتا ہے جس کی وجہ سے انہیں یورپی ممالک میں پیشہ ور کھلاڑی کے طور پر کھیلنے کے مواقع میسر آئے ہیں۔فٹ بال کے عالمی تجزیہ نگاروں کے خیال میں مراکو کیلئے سب سے بڑا چیلنج یہ ہو گا کہ وہ ایران سے شکست کھانے سے بچ جائے۔

SPAIN / SERGIO RAMOS



اسپین کی فٹ بال ٹیم کا شمار یورپ کی بہترین ٹیموں میں ہوتا ہے۔ فیفا کی عالمی رینکینگ میں اسپین 14 ویں نمبر پر ہے۔ پہلی مرتبہ اسپین1934ء میں اٹلی میں منعقدہ عالمی فٹ بال مقابلوں میں شریک ہوا تھا اور اب تک 14مرتبہ ورلڈ کپ فائنلز میں کھیلنے کا اعزاز حاصل کر چکا ہے۔ 2010ء میں جنوبی افریقہ میں منعقدہ فٹ بال ورلڈکپ کی فاتح اسپین ہی کی ٹیم تھی۔ فٹ بال کے تجزیہ نگاروں کے خیال میں اسپین کی ٹیم نہ صرف فائنل تک پہنچنے کی صلاحیت رکھتی ہے بلکہ عالمی چیمپئن بھی بن سکتی ہے۔ ٹیم میں سرجیوا 'بسکوٹیک' اینڈرسن اینسٹا' آسنیو اور اسکو کی صورت میں دنیا کا بہترین کمبی نیشن موجود ہے۔ سر جیو راموس ٹیم کے بہترین اور مقبول ترین کھلاڑی ہیں۔ راصوس اس ٹیم کا بھی حصہ تھے جس نے 2010ء میں ورلڈ کپ جیتا تھا۔ انہیں ملک کے دوسرے سب سے زیادہ عالمی مقابلوں میں شرکت کرنے والے کھلاڑی ہونے کا اعزازا حاصل ہے ملک کی نمائندگی کے ساتھ لا روجا کلب کے کپتان بھی ہیں۔

IRAN / SARDAR AZMOUN



ایران کا شمار ایشیا میں فٹ بال کی ابھرتی ہوئی ٹیموں میں ہوتا ہے۔ فیفا کی عالمی رینکنگ میں ایران36ویں نمبر پر ہے۔ ایرانی فٹ بال ٹیم اب تک چار مرتبہ عالمی فٹ بال کے فائنل رائونڈ تک رسائی کا اعزاز حاصل کرچکی ہے۔ ایران نے پہلی مرتبہ 1978ء میں ارجنٹائن میں ہونے والے فٹ بال عالمی مقابلوں میں شرکت کی تھی۔ تجزیہ نگاروں کے خیال میں ایران کی کارکردگی کا حقیقت پسندانہ تجزیہ یہی ہوسکتا ہے کہ ٹیم پہلے مرحلے میں بہترین کارکردگی پر توجہ مرکوز رکھے۔ ایران کی ٹیم میں اس وقت سردار آزمون' علی رضا' جہاں بخش، کریم انصاری فرد اور سامن قدوس کی شکل میں ایسا کمبی نیشن موجود جو غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرسکتا ہے۔ سردار آزمون کو ٹیم کا اسٹار پلیئر ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ وہ 2015ء کے اے ایف سی ایشیا کپ کے مقابلوں میں ابھر کر سامنے آئے۔ اپنے ملک کی نمائندگی کے ساتھ آزمون روس کے کلب کازان کی طرف سے بھی کھیلتے ہیں۔

PORTUGAL / CRISTIANO RONALDO



پرتگال کی فٹ بال ٹیم کرسٹیانو رونالڈو کی وجہ سے پاکستان سمیت دنیا بھر میں مقبول ہے۔ فیفا کی عالمی رینکینگ میں پرتگال چوتھے نمبر پر ہے۔ پر تگال کی ٹیم نے پہلی مرتبہ 1966ء میں برطانیہ میں ہونے والے عالمی مقابلوں میں شرکت کی تھی اور اب تک چھ مرتبہ فائنل راونڈ میں پہنچنے کا اعزاز حاصل کر چکی ہے۔ ٹیم نے اب تک کی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ بھی 1966کے ورلڈ کپ میں تیسری پوزیشن حاصل کرکے کیا۔ فٹ بال کے عالمی تجزیہ نگاروں کی رائے میں پرتگال کی ٹیم کی کارکردگی کے بارے میں حقیقت پسندانہ اندازہ یہ ہو سکتا ہے کہ ٹیم کوارٹرفائنل تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہوسکتی ہے۔ ٹیم کے سٹار پلیئر رونالڈو عالمی سطح پر جانے مانے کھلاڑی ہیں۔ اپنے ملک کی نمائندگی کرنے کے علاوہ ریال میڈرڈ کی طرف سے بھی کھیلتے ہیں۔ رونالڈو گذشتہ دو برس سے بہترین مرد فٹ بالر کا اعزاز بھی رکھتے ہیں۔

GROUP C


DENMARK / CHRISTIAN ERIKSEN



فیضا کی عالمی رینکینگ میں ڈنمارک کی ٹیم 12ویں نمبر پر ہے۔ڈنمارک کے عالمی مقابلوں میں شرکت کا آغاز 1986ء میں میکسیکو میں منعقدہ ورلڈ کپ سے کیا۔ ٹیم اب تک چار مرتبہ ورلڈ کپ فائنلز میں شرکت کا اعزاز حاصل کر چکی ہے۔ جبکہ اب تک کی بہترین کارکردگی 1992ء میں فرانس میں ہونے والے ورلڈ کپ میں رہی جہاں ڈنمارک نے کوارٹر فائنلز تک رسائی حاصل کی تھی۔ مبصرین کے خیال میں ڈنمارک کا حقیقت پسندانہ ہدف 16 ٹیموں کے مرحلے تک رسائی حاصل کرنا ہونا چاہئے۔ ٹیم کے اسٹار پلیئر کرسٹین اریکسن ہیں۔ انہیں دنیا کے بہترین مڈ فیلڈرز میں شمار کیا جاتا ہے۔ وہ 2018ء میں ورلڈ کپ سے قبل ہونے والے میچوں میں 11گولوں کے ساتھ سرفہرست ہیں۔

FRANCE / ANTOINE GRIEZMANN



فرانس کی فٹ بال ٹیم کا شمار براعظم یورپ کی بہترین ٹیموں میں ہوتا ہے۔ فیفا کی عالمی رینکینگ میں فرانس 7 ویں نمبر پر ہے۔ فرانس کی ٹیم 1930ء میں ہونے والے پہلے عالمی مقابلوں سے ورلڈ کپ میں شرکت کر رہا ہے۔ اب تک 14 مرتبہ ورلڈ کپ فائنلز میں شرکر کرنے والی فرانس کی ٹیم اپنے ہی ملک میں 1998ء میں منعقد ہونے والے ورلڈ کپ کی چمپئن تھی۔ تجزیہ نگاروں کی رائے میں فرانس کی ٹیم باآسانی سیمی فائنلز تک رسائی حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ مبصرین کا خیال ہے کہ فرانس کی ٹیم انتھونی مارشل اور الیگزینڈر لیکازیٹی کے ساتھ زبردست جارحانہ کھیل کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ٹیم کے اسٹار پلیئر اینٹوانی گریزمن 2016کے یورو کپ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے تھے۔ ورلڈ کپ کو الیفائنگ میچز میں بھی ان کی کارکردگی بہترین تھی۔

CROATIA / LUKA MODRIC



کروشیا کی ٹیم فیفا عالمی رینکنگ میں 20 ویں نمبر پر ہے۔ اب تک4 مرتبہ ورلڈ کپ فائنلز میں شرکت کا اعزاز رکھنے والی کروشیا کی ٹیم نے پہلی مرتبہ 1998میں فرانس میں منعقدہ فٹ بال عالمی مقابلوں میں شرکت کی تھی اور اب تک کی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ بھی اسی ورلڈ کپ میں کیا جہاں کروشیا نے تیسری پوزیشن حاصل کی تھی۔ فٹ بال کے مبصرین کی رائے میں کروشیا ممکنا طور پر آخری سولہ ٹیموں کے مرحلے تک رسائی کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ٹیم کے اسٹار پلیئر لوکا موڈرک ہیں جن کا شمار دنیا کے بہتر ین مڈفیلڈرز میں ہوتا ہے اور ٹیم کا تمام تر انحصار اسی کھلاڑی پر ہے۔موڈرک کے علاوہ ایوان ریکی ٹک کا شمار بھی ان کھلاڑیوں میں ہوتا ہے جو حریف کے لیے مشکلات پیدا کرسکتے ہیں۔

ARGENTINA / LIONEL MESSI



ارجنٹائن کی فٹ بال ٹیم کا شمار لاطینی امریکہ کی بہترین ٹیموں میں ہوتاہے۔ پاکستان کے لوگ ڈیا گو میرا ڈونا کے حوالے سے ارجنٹائن کی ٹیم سے خوب واقف ہیں ارو اسی روایت کو بڑھاتے ہوئے آج لیونل میسی آج لوگوں کے دلوں کی دھڑکن ہیں۔ ارجنٹائن 1978ء اور 1986ء کے عالمی فٹ بال مقابلوں کے چیمپئن ہے۔ اب تک ارجنٹائن 16مرتبہ ورلڈ کپ فائنلز میں شرکت کا اعزاز رکھتی ہے۔ جبکہ 1930 میں پہلے ورلڈ کپ میں بھی ارجنٹائن نے شرکت کی تھی۔ فٹ بال کے عالمی مبصرین کی رائے میں ارجنٹائن کی ٹیم باآسانی کوراٹر فائنل تک رسائی حاصل کر لے گی۔ ٹیم کے اسٹار کھلاڑی لیونل میسی کو فٹ بال کی تاریخ کے بہترین کھلاڑیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔ میسی ٹیم کے کپتان بھی ہیں اور ماسکو میں اپنی زندگی کے چوتھے عالمی مقابلوں میں شریک ہوں گے۔











سب سے کم عمر سب سے عمر رسیدہ
فیفا ورلڈ کپ 2018ء کے مقابلوں میں اس بار سب سے عمر رسیدہ کھلاڑی ہونے کاامتیاز مصر کے 45سالہ گول کیپر عیسیٰ الحیدری کو حاصل ہو گا۔ عیسیٰ میکسیکو کے گول کیپر فیرڈ مونڈ اگون کا 43 برس کی عمر میں ورلڈ کپ کھیلنے کا ریکارڈ توڑ دیں گے۔ مونڈر گون نے چار برس قبل برازیل میں ہونے والے گذشتہ ورلڈ کپ میں سب سے عمر رسیدہ کھلاڑی کی حیثیت سے شرکت کی تھی۔ ماسکو میں ہونے والے حالیہ ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ عمر کے پانچ کھلاڑیوں کی تفصیل کچھ یوں ہے۔

1- عیسیٰ الحیدری 'مصر' 15-01-1973۔
2- رافیل مارکیوز 'میکسیکو' 13-02-1979
3- سرجی اگنا شیوچ' روس' 14-07-1979
4- ٹم کاحل' امریکہ' 06-12-1979
5- جوز کورونا' میکسیکو' 26-01-1918

اسی طرح آسٹریلیا کے ڈینیل اوزانی فیفا ورلڈ کپ 2018ء کے سب سے کم عمر کھلاڑی ہوں گے۔ ان کی عمر ساڑھے 19 برس ہے۔ حالیہ ورلڈ کپ کے پانچ سب سے کم عمر کھلاڑیوں کی تفصیل کچھ اس طرح سے ہے۔

1- ڈینیل اوزانی ' آسٹریلیا' 04-01-1999
2- کے لائن بیچے ' فرانس'20-12-1998
3- اشرف حکیمی' 04-11-1998
4- فرانس الوزوہو ' نائیجیریا' 28,10,1998
5- ٹرانٹ الیگزنڈر ارن اولڈ ' برطانیہ '07-10-1998

GROUP E


SERBIA / BRANISLAV IVANOVIC



فیفا کی عالمی رینکینگ میں سربیا 34 ویں نمبر پر ہے۔ سربیا کی ٹیم اب تک 11مرتبہ ورلڈ کپ فائنلز تک رسائی کا اعزاز حاصل کر چکی ہے۔ جبکہ سربیا نے 1930 میں منعقدہ پہلے عالمی مقابلوں میں بھی شرکت کی تھی ٹیم کی اب تک کی سب سے اچھی کارکردگی 1930ء اور1962ء کے ورلڈ کپ میں رہی ان دونوں عالمی مقابلوں میں سربیا نے چوتھی پوزیشن حاصل کی تھی۔ فٹ بال کے تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ سربیا کی ٹیم 16 ٹیموں کے مرحلے تک رسائی حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکتی ہے۔ ٹیم کے اسٹار کھلاڑی برینی سلاو ایوانوویک ہیں جو سو سے زائد بین الاقوامی میچوں میں ملک کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ ممتاز ٹیم چیلسی کا بھی حصہ رہے جبکہ اب وہ زینٹ سینٹ پیٹرز برگ کی طرف سے کھیل رہے ہیں۔

COSTA RICA / BRYAN RUIZ



فیفا عالمی رینکینگ میں 23 ویں نمبر پر موجودکوسٹا ریکا کی ٹیم اب تک 4مرتبہ ورلڈکپ فائنلز میں شرکت کااعزاز حاصل کر چکی ہے۔ ٹیم نے پہلی مرتبہ 1990ء میں فرانس میں منعقدہ ورلڈ کپ میںشرکت کی تھی۔ کوسٹاریکا کی ٹیم کی اب تک بہترین کارکردگی 2014ء کے ورلڈ کپ میں سامنے آئی جس میں ٹیم نے کوارٹرز فائنل تک رسائی حاصل کر لی تھی۔ فٹ بال کے تجزیہ نگاروںکی رائے میں کوسٹاریکا کی ٹیم کو اپنی توجہ 16 ٹیموں کے مرحلے تک رسائی پر مرکوز رکھنی چاہئے۔ کوسٹاریکا کے اسٹار کھلاڑی برین ریوز ہیں۔ ریوز جارحانہ انداز میں کھیلنے والے مڈ فیلڈ کی شہرت رکھتے ہیں۔ 2014 ورلڈ کپ میں ریوز ہی ٹیم کو کوراٹر فائنل تک پہنچانے کا باعث بنے تھے۔

SWITZERLAND / GRANIT XHAKA



فیفا ورلڈ کپ کی عالمی رینکینگ میں 6نمبر پر موجود سوئیٹزر لینڈ کی ٹیم 1934ء سے فٹ بال کے عالمی مقابلوں میں شریک ہو رہی ہے اور اب تک 12 مرتبہ ورلڈ کپ فائنلز میں شریک ہونے کا اعزاز رکھتی ہے۔ اٹیم نے اب تک کی بہترین کارکردگی 1938,1934اور 1954ء کے ورلڈ کپ مقابلوں میں کوارٹر فائنل تک رسائی حاصل کر کے دکھائی ' فٹ بال کے تجزیہ نگاروں کے مطابق سوئیٹزر لینڈ کی ٹیم حالیہ ورلڈ کپ میں 16 ٹیموں کے مرحلے تک رسائی حاصل کر سکتی ہے۔ ٹیمء کے کوچ ولاڈیمر تپکووک کا خیال ہے کہ ٹیم طویل عرصے سے مربوط انداز میں کام کر رہی ہے اس لئے اس میں مثالی تال میل پیدا ہو چکا ہے۔ ٹیم کے اسٹار کھلاڑی گرانٹ زاکا ہیں اور ٹیم کی کارکردگی کا زیادہ انحصار انہی پر ہے۔ ملک کی نمائندگی کے ساتھ مشہور کلب آرسنل کا بھی حصہ ہیں۔

BRAZIL / NEYMAR



برازیل اور فٹ بال لازم و ملزوم تصور کئے جاتے ہیں کہا جاتا ہے کہ برازیل میں فٹ بال کے کھیل کو عقیدے کی حیثیت حاصل ہے۔ فیفا کی عالمی رینکینگ میں برازیل دوسرے نمبر پر ہے۔ تاریخ عالم کے پہلے عالمی فٹ بال مقابلوں میں برازیل بھی شامل تھا۔20-مرتبہ ورلڈ کپ فائنلز میں شرکت کا اعزاز رکھنے والی برازیل کی ٹیم 1958' 1994, 1970, 1962 اور 2002میں پانچ مرتبہ ورلڈ کپ جیتنے کا منفرد اعزاز رکھتی ہے۔ فٹ بال میں دیو مالائی شہرت رکھنے والے کھلاڑی پیلے کا تعلق بھی برازیل ہی سے تھا۔ فٹ بال کے عالمی مبصرین برازیل کی ٹیم کو فیورٹ قرار دے رہے ہیں۔ ٹیم کے اسٹار پلیئر نیمار زخمی ہو کر ان فٹ ہونے کے بعد دوبارہ ٹیم کا حصہ بن چکے ہیں۔ فیفا کونفیڈریشن کپ کے فاتح اور اولمپیکس کے گولڈ میڈلسٹ نیمار اپنی زندگی کے دوسرے ورلڈکپ میں شریک ہو رہے ہیں۔

GROUP F

SOUTH KOREA / KI SUNG-YUENG



جنوبی کوریا کا شمار ایشیاء کی قابل ذکر ٹیموں میں ہوتا ہے۔ فیفا کی عالمی رینکینگ میں جنوبی کوریا 57ویں نمبر پر ہے۔ کوریا نے پہلی مرتبہ 1954 میں سوئیٹزر لینڈ میں منعقدہ ورلڈ کپ میں شرکت کی تھی ۔ اب تک جنوبی کوریا کو 9 مرتبہ ورلڈ کپ فائنلز میں شرکت کا اعزاز حاصل ہے جبکہ ٹیم نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ 2002ء میں جاپان اور جنوبی کوریا میں مشترکہ طور پر منعقد ہونے والے ورلڈ کپ میں چوتھی پوزیشن حاصل کر کے کیا۔ فٹ بال کے عالمی مبصرین اس مرتبہ کوریا سے زیادہ توقعات نہیں رکھتے ۔ ان کے نزدیک جنوبی کوریا کو کم از کم ایک میچ ضرور جیتنا چاہئے۔ کی سنگ یوانگ ٹیم کے اسٹار پلیئر ہیں۔ روس میں وہ اپنی زندگی کے تیسرے ورلڈکپ میں شرکت کریں گے۔ ملکی سطح پر ا نہیں غیرمعمولی شہرت حاصل ہے۔

SWEDEN / MARCUS BERG



سویڈن فیفا کی عالمی رینکینگ میں 24 ویں نمبر پر ہے ۔ سویڈن کی ٹیم نے پہلی مرتبہ 1934میں اٹلی میں منعقدہ ورلڈ کپ میں شرکت کی تھی جبکہ ٹیم کی بہترین کارکردگی 1958ء میں سویڈن ہی میں منعقدہ ورلڈ کپ میں سامنے آئی جہاں سویڈن نے تیسری پوزیشن حاصل کی تھی۔ مبصرین کے خیال میں سویڈن کی ٹیم کے کوچ جین اینڈرسن نے ٹیم میں نظم و ضبط کو بہتر بنایا ہے۔ جس کے باعث کارکردگی میں بھی بہتری آئی ہے۔ ٹیم کے اسٹار کھلاڑی مارکوس برگ ہیں ۔ تجزیہ نگار وں کی رائے میں برگ نے ماضی کے اسٹار پلیئر زیاٹن ابراہیمووک کی کمی کو پورا کر دیا ہے۔ برگ اسٹرائیکر ہیں اور ماسکو ورلڈ کپ کے کوالیفانگ راونڈ میں 8 گول اسکور کر چکے ہیں۔

MEXICO / JAVIER HERNANDEZ



میکسیکو کا تعلق بھی فٹ بال کے گھر لاطینی امریکہ سے ہے۔ میکسیکو کی ٹیم 1930ء میں پہلے ورلڈ کپ سے عالمی مقابلوں میں شرکت کرتی آ رہی ہے۔ اب تک 15 مرتبہ ورلڈ کپ فائنلز میں شرکت کا اعزاز رکھنے والی میکسیکو کی ٹیم نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ 1998ء میں فرانس میں منعقدہ ورلڈ کپ میں تیسری پوزیشن حاصل کر کے کیا۔ فٹ بال کے مبصرین کا خیال ہے کہ میکسیکو کی ٹیم کو 16ٹیموں کے مرحلے تک رسائی پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ میکسیکو کے اسٹار کھلاڑی جیویر ہرنینڈس قبل ازیں 210میں جنوبی افریقہ اور 2016ء میں برازیل میں منعقدہ ورلڈ کپ میں شرکت کر چکے ہیں ان مقابلوں میں انہیں تین گول اسکور کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔ ہر نینڈس ریل میڈرڈ کی بھی نمائندگی کر چکے ہیں۔

GERMANY / TONI KROOS



جرمنی کی فٹ بال ٹیم اس وقت فیفا کی عالمی رینکینگ میں پہلے نمبر پر ہے۔ جرمنی نے پہلی مرتبہ 1934ء میں اٹلی میں منعقدہ ورلڈ کپ میں شرکت کی تھی۔ جرمنی کی ٹیم اب تک 18 مرتبہ ورلڈ کپ فائنلز میں شرکت کااعزاز رکھتی ہے۔ اسے سب سے زیادہ مرتبہ فائنل میں پہنچنے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ جبکہ 1954'1974' 1990اور 2014ء کے عالمی مقابلوں میں جرمنی نے کامیابی حاصل کی۔ فٹ بال کے عالمی مبصرین کے تجزیوں کے مطابق جرمنی کی ٹیم اپنے اعزاز کا دفاع کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔ ٹیم کے اسٹار پلیئر دنیا کے بہترین مڈ فلیلڈرز میں سے ایک ٹونی کروس ہیں۔2014کا ورلڈ کپ جیتنے میں بھی کروس نے غیر معمولی کردار ادا کیا تھا۔ ٹونی کروس ملک کی نمائندگی کرنے کے ساتھ ساتھ بییم میونخ اور ریال میڈرڈ جیسی ممتاز ٹیموں کا بھی حصہ ہیں۔

GROUP G

PANAMA / BLAS PEREZ



پانامہ کی ٹیم نے پہلی بار ورلڈ کپ میں جگہ بنائی ہے، فیفا کی عالمی رینکنگ میں 55 ویں نمبر پر موجود ٹیم اپنی فائٹنگ سپرٹ کی وجہ سے مشہور ہے، ایک سخت جان حریف کے طور پر پہچان بنانے والے سکواڈ میں بلاس پیرز جیسا پلیئر شامل ہے، فارورڈ ٹیم کی کوالیفائنگ کیلئے مہم میں بھی بیشتر کامیابیوں کے ہیرو قرارپائے تھے، روم اینٹورس فارورڈ پر کھیلتے ہوئے کوالیفائرز میں پوری ٹیم کو ساتھ لے کر چلتے رہے لیکن انجری کی وجہ سے ورلڈ کپ میں ان کی خدمات حاصل نہیں ہوئیں، کوچ ہرن ڈرلو گومز کو سٹار کھلاڑی کا خلا پر کرنے کیلئے بڑی سوچ بچار سے کام لینا ہو گا۔پانامہ کی ٹیم کو چار مرتبہ ورلڈکپ فائنلز میں شرکت کا اعزاز حاصل ہو چکا ہے۔ مبصرین کے خیال میں ٹیم کو آخری نمبر سے بچنے کی کوشش کرنی چاہیے ۔

TUNISIA / WAHBI KHAZRI



فیفا رینکنگ میں اس وقت 21ویں نمبر پر موجود ٹیم کے کوچ نبیل میلول ہیں، روس میں ہونے والا ورلڈ کپ تیونس کا پانچواں ایونٹ ہو گا، 1978 میں پہلی بار میگا ایونٹ کیلئے کوالیفائی کرنے والی ٹیم کبھی بھی گروپ سٹیج سے آگے نہیں بڑھ پائی۔ سندرلینڈ سے لون پر رینیز کلب کو جوائن کرنے والے وہبی خضری کو ٹیم کی جان کہا جا سکتا ہے، حالیہ سیزن میں بہترین کارکردگی پیش کرنے والے پلیئر کو شائقین کی توقعات کا بوجھ اٹھانا ہو گا لیکن یوسف مساکنی کی انجری سے پیدا ہونے والا خلا پر کرنا کوچ کیلئے آسان کام نہیں ہو گا، ٹیم کا مڈ فیلڈ شعبہ کمزور رہنے کا خدشہ ہے۔

ENGLAND / HARRY KANE



گیراتھ سائوتھ گاٹا کی کوچنگ میں میدان میں اترنے والی انگلش ٹیم کو بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، انگلینڈ نے 1950ء سے ابھی تک 14 ایونٹس میں شرکت کی ہے، 1966 میں پہلی اور آخری بار ٹائٹل جیتنے کے بعد دوبارہ یہ موقع ہاتھ نہیں آ سکا، جرگن کلاپ، موریسو پوچیٹینو اور ٹیم کے بہترین کھلاڑی ہینری کین کا کمبی نیشن حریف ٹیموںکے کئے پریشانی کا باعث بنتا ہے تاہم دفاعی لائن میں تجربے کا فقدان نظر آتا ہے، ٹیم کے گول کیپر جورڈن پکفورڈ انٹرنیشنل میچز میں بہترین کاکرردگی کا ریکارڈ رکھتے ہیں۔ ٹیم کے اسٹار پلیئر ہیری کین کو زین الدین زیڈان مکمل کھلاڑڑی قرار دیتے ہیں۔ ان سے بہت توقعات وابستہ ہیں

BELGIUM / EDEN HAZARD



فیفا ورلڈ کپ کی عالمی رینکنگ میں تیسرے نمبر پر موجود بیلجیم پہلی بار 1930 میں میگا ایونٹ کا حصہ بنی، مجموعی طور پر 12 ایڈیشنز میں شرکت کا موقع ملا، اب تک کی بہترین کارکردگی ورلڈ کپ 1986 میں تیسری پوزیشن ہے،ایڈن ہیزارڈ، رومیلو لیوکاکو، ڈرائس مرٹنز کو مڈفیلڈ میں کیون ڈی بریونے کی معاونت حاصل ہوتی ہے تاہم گول کرنے کے فیصلہ کن لمحات میں کمزور کھیل ٹیم کا سب سے بڑا مسئلہ ہے، بیلجیم کی امیدوں کا مرکز برق رفتار ایڈن ہیزارڈ ہوں گے، کوچنگ رابرٹو مارٹینز کے سپرد ہے جن کو بعض فیصلوں کی وجہ سے ماضی قریب میں تنقید کا نشانہ بھی بنایا جاتا رہا ہے۔

GROUP H

JAPAN / MAYA YOSHIDA



فیفا رینکنگ میں 61 ویں نمبر پر موجود جاپان نے پہلی بار 1998 میں پہلی بار میگا ایونٹ کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا تھا، ابھی تک 5 ایونٹس میں شرکت کرتے ہوئے بہترین کارکردگی 2002 اور 2010 میں دکھائی، دونوں بار ٹیم نے پری کوارٹر فائنل تک رسائی حاصل کی، کوشیکو ہونڈا، شنجی کاگاوا، شنجی اوکازاکی جیسے تجربہ کار کھلاڑی مل کر ٹیم کی کارکردگی کا گراف بلند کر سکتے ہیں،کوچ اکیرا نشینو مختلف کمبی نیشن آزماتے رہے ہیں، یہی چیز جاپان کی طاقت یا کمزوری ثابت ہو سکتی ہے، سٹائلش کھلاڑی مایا یوشیدا پر شائقین کی نگاہیں مرکوز رہیں گی۔

SENEGAL / SADIO MANE



فیفا رینکنگ میں 27 ویں نمبر پر موجود سنیگال کو دوسری بار میگا ایونٹ میں شرکت کا موقع مل رہا ہے، اس سے قبل 2002 میں کوالیفائی کرنے والی ٹیم نے کوارٹر فائنل تک رسائی حاصل کرتے ہوئے دنیائے فٹبال کو حیران کر دیا تھا، ٹیم کا دفاعی اور مڈ فیلڈ شعبہ خاصا مضبوط ہے، کالڈو کولبلی، ادریسا گیوئے اور بیڈو ندائی امیدوں کے مرکز ہوں گے،سنیگال کے فٹبال شائقین کو شکایت ہے کہ ٹیم میں بہترین پلیئرز موجود ہیں لیکن کوچ ایلوسیسی ان کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے میں ناکام رہتے ہیں، ٹیم کی امیدوں کا مرکز سیڈیو مینے ہوں گے۔

COLUMBIA / JAMES RODRIGUEZ



عالمی رینکنگ میں 16 ویں نمبر پر موجود کولمبیائی ٹیم کو کوچ جوز بیکرمین کی خدمات حاصل ہیں، کولمبیا نے 1962 میں پہلی بار ورلڈ کپ میں شرکت کرنے کے بعد اب تک سب سے بڑی کامیابی 2014 کے کوارٹر فائنل تک رسائی کی صورت میں حاصل کی ہے، کلب لیول پر تہلکہ خیز کارکردگی پیش کرنے والے جیمز راڈریگوئز اور راڈامل فلکائو کو ٹیم کی جان کہا جا سکتا ہے، جیمز نے میگا ایونٹ کیلئے بہترین تیاری کرتے ہوئے بلندوبانگ دعووں کے ساتھ پرستاروں کی توقعات بڑھا دی ہیں، ٹیم کی گول کیپنگ کا شعبہ خاصا کمزور نظر آتا ہے۔

POLAND / ROBERT LEWANDOWSKI



عالمی رینکنگ میں 8 ویں نمبر پر موجود پولش ٹیم نے پہلی بار 1938 میں ورلڈ کپ کھیلنے کا اعزاز حاصل کیا تھا، گزشتہ 7 میگا ایونٹس میں شرکت کرتے ہوئے 1974 اور 1982 میں تیسری پوزیشن حاصل کرکے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا، رابرٹ لیوانڈو وسکی کا شمار ایسے فارورڈز میں ہوتا ہے جو کسی بھی دفاع کو تہس نہس کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، انجریز سے نجات پا کر واپس آنے والے آرکا ڈیوز کی معاونت سے رابرٹ حریف ٹیموںکو پریشان کر سکتے ہیں، کوچ ایڈم نواکا مختلف حکمت عملی اپنانے کے باوجود ٹیم کا دفاع مضبوط نہیں بنا سکے۔









تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |