سوک سینٹر سے صفورا چورنگی تک کھجور کے 300 درخت سوکھ گئے

غیر سایہ دار درخت لگانے کیلیے پیپلزپارٹی کی حکومت نے 6 کروڑوں روپے خرچ کیے، ایک سال میں ہی تباہ ہوگئے


Tufail Ahmed June 06, 2018
صحرائی درختوں کو لگانے سے قبل ماہرین شجر کاری اور ماحولیات سے مشورہ کیے بغیر 20 فٹ اونچے درخت لگائے گئے

WASHINGTON DC: سوک سینٹر سے صفورا چورنگی کے درمیان لگائے جانے والے 300 کھجورکے درخت سوکھ کر تباہ ہوگئے۔

ان صحرائی درختوںکولگانے سے قبل ماہرین شجرکاری اورماحولیاتی سے مشورہ کیے بغیر 20 فٹ اونچے درخت لگائے گئے جس کی دیکھ بھال نہ ہونے اورعدم توجہی کی وجہ سے کروڑوں روپے مالیت کے درخت 8ماہ میں ہی دم توڑ گئے،حیرت انگیز طورپر ان درختوں کو ایسی جگہ لگایا گیاتھا کہ جہاں مستقبل میں رپیپڈ ٹرانزٹ سسٹم کی ریڈ لائن کی تعمیریونیورسٹی روڈکے درمیانی فٹ پاتھ پر ہونی ہے، لیکن سابق حکومت نے انتہائی بے دردی سے کروڑوں روپے مالیت سے منگوائے جانے والے درختوںکوسوکھنے دیا ، بغیرکسی منصوبہ بندی کے ان درختوں کو لگایا گیاتھا ۔

ماہرین ماحولیات وشجرکاری کا کہنا ہے کہ کھجورکے درخت سایہ دار نہیں ہوتے یہ درخت صحرائی کہلاتے ہیں جوکراچی کی زمین کیلیے موزوں نہیں، اس سے قبل بھی کراچی کے بعض علاقوں میں کھجور کے درخت لگائے گئے تھے جو بے سود ثابت ہوئے تھے، کھجورکے درختوںکی منڈی خیرپور میں ہے جہاں نہایت سستی قیمت پر یہ درخت دستیاب ہوتے ہیں لیکن سوک سینٹر سے صفوراچورنگی تک لگائے جانے والے درختوں پر 6کروڑ روپے کے اخراجات بتائے گئے ہیں، ماہرین ماحولیات کا کہنا ہے کہ کھجور کے نئے درخت 92 فیصد گرمی کی شدت میں اضافے کا باعث بنتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں