پشتون تحفظ موومنٹ کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہ دینے کا فیصلہ

پی ٹی ایم کے جلسے سے سیاسی ومذہبی تصادم اور شہر میں دوبارہ بدامنی پھیلنے کا خدشہ ہے۔


کاشف ہاشمی May 12, 2018
تنظیم کے بانی منظورپشتین نے سوشل میڈیا پر دفاعی اداروں کے خلاف جھوٹی مہم جاری رکھی ہوئی ہے۔ فوٹو : فائل

سلامتی کے اداروں نے پشتون تحفظ موومنٹ کی جانب سے صوبے میں ملک کے دفاعی اداروں کے خلاف جھوٹے پروپیگنڈے پر حکمت عملی مرتب کرتے ہوئے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سندھ پولیس کو احکام جاری کر دیے جبکہ صوبہ سندھ میں پی ٹی ایم کے مقامی رہنماؤں، عہدے داران، کارکنان و سہولت کاروں کی کھوج شروع کردی ہے۔

نمائندہ ایکسپریس کو حساس اداروں اور پولیس کے اعلیٰ افسران بتایا کہ8مئی کو پشتون تحفظ موومنٹ کے کمیٹی ممبر ہاشم خان مندوخیل نے ڈپٹی کمشنرایسٹ کو درخواست ارسال کی تھی کہ جس میں پشتون تحفظ موومنٹ کے 13مئی کو باغ جناح میں جلسے کااجازت نامہ طلب کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پشتون تحفظ موومنٹ کے جلسے کے حوالے سے قانون نافذ کرنے والے اداروں، پولیس اور وفاقی اداروں کے اعلیٰ افسران کے درمیان صلح مشورہ کیا گیا، ذرائع کا کہناہے کہ اہم اجلاس میں افسران کا کہنا تھاکہ پی ٹی ایم کے عزائم اور جلسے کے لیے جمع کرائی گئی درخواست کے متن میں واضح تضاد ہے۔

پی ٹی ایم کے رہنما کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست میں پرامن جلسے کا تحریر کیا گیا مگر اس کے برعکس وہ اپنے اس جلسے کی کامیابی کے لیے کارنر مٹینگز اور دیگر سرگرمیوں کے دوران ملکی سلامتی سے متعلق اداروں پر بہتان بازی کرتے ہوئے ریاست اور فوج کے خلاف عوام کو ورغلانے کا عمل رواں رکھے ہوئے ہیں اور ان کے خطاب سے ان کے عزائم واضح ہوئے جس سے یہ ظاہر ہوتاہے کہ وہ مسلح تصادم کے طرف عوام کو لے جانا چاہتے ہیں۔ اس صورتحال میںکہ جب ایک طرف رمضان المبارک شروع ہورہا ہے۔

دوسری جانب سیاسی سرگرمیاں تیزی سے بڑھ رہی ہیںپی ٹی ایمکو اگر شہر میں جلسہ کرنے کی اجازت دی گئی تو شہر میں دوبارہ بدامنی پھیلنے کا خدشہ ہے جو سیاسی اور مذہبی تصادم کی صورت بھی اختیار کرسکتاہے اور ایسے موقع پر جب پولیس اور رینجرز رمضان اور سیاسی سرگرمیوںکی سیکیورٹی میں مصروف ہے اس دوران پی ٹی ایم امن وامان کے لیے کوئی بڑا خطرہ پیدا کرسکتی ہے، اجلاس میں اس بات پر بھی غور کیا گیا کہ مذکورہ تنظیم دفاعی اداروں کو تنقید کا نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ اداروں کو بدنام کرنے کی سازش کیوں اور کس کے ایما پر کررہی ہے؟

ذرائع کا کہناہے کہ اس سلسلے میں بھی کھوج لگانے کی ہدایت کی گئی ہے کہ دیکھا جائے کہ ان کے رہنمائوںکوہدایات کس سے مل رہی ہیں اور وہ کن سے رابطے میں ہیں، اجلاس میں بتایا گیاکہ کہ تنظیم کے رہنماجھوٹے پروپیگنڈے کے ذریعے دنیا بھر میں پاکستان کے سیکیورٹی اداروں کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں۔

تنظیم کے بانی منظورپشتین نے سوشل میڈیا پر دفاعی اداروں کے خلاف جھوٹی مہم جاری رکھی ہوئی ہے، ذرائع نے بتایا کہ اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیاہے کہ ان حالات میں پی ٹی ایم کو شہر قائد میں جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔

ذرائع کا کہناہے کہ انٹیلی جنس اداروں نے وفاقی اداروں کو رپورٹس ارسال کی ہیںجن میں بتایا گیاہے کہ کراچی کے مختلف علاقوں سہراب گوٹھ، سپر ہائی وے، شاہراہ نورجہاں، اورنگی ٹاؤن، منگھوپیر، قائد آباد، لانڈھی، سچل، ناظم آباد،کورنگی اوردیگر پختون آبادیوں میں پی ٹی ایم کے سرگرم عہدے دار علی وزیراوردیگرکی جانب سے کارنرمیٹنگزکی گئی ہیں اورچندا بھی جمع کیا گیا ہے۔

ذرائع کا کہناہے کہ بدھ کی رات سے اب تک شہرکے مختلف تھانوں میںپی ٹی ایم کے بانی منظور پشتین، علی وزیرودیگرکے خلاف سنگین دفعات کے تحت 6 سے زائد مقدمات درج کیے گئے ہیں اور مزید مقدمات بھی درج کیے جانے کا امکان ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں