عام انتخابات سے قبل بلدیاتی ادارے ختم نہیں کیے جا سکتے

ن لیگی حکومت نے بلدیاتی ایکٹ 2013ء میں سیکشن 126 شامل کیا پھر نکلوا دیا تھا


افضال طالب April 27, 2018
سیکشن 126 کے مطابق عام انتخابات کے اعلان پر بلدیاتی اداروں کے اختیارات واپس ہونگے۔ فوٹو: فائل

LAHORE/ FAISALABAD/MULTAN: حکومت پنجاب نے آئندہ جنرل الیکشن کے دوران بلدیاتی اداروں کوختم کرنے کا قانون ہی بلدیاتی ایکٹ 2013ء سے ختم کردیا ہے لہٰذا اس میں ترمیم کیے بغیر بلدیاتی ادارے ختم نہیں کیے جاسکتے۔

حکومت پنجاب کی جانب سے بلدیاتی ایکٹ 2013ء کے مطابق بلدیاتی ادارے بنائے جس میں انہوں نے تمام قوانین کو اس انداز سے شامل کیا کہ انہیں فائدہ ہوسکے، مزکورہ ایکٹ کے سیکشن 126کو شامل کیا گیا جس میں لکھا گیا ہے کہ جب الیکشن کمیشن آف پاکستان قومی و صوبائی اسمبلی کے الیکشن کا اعلان کریگا تو اس وقت وزیراعلی پنجاب یا گورنر پنجاب تمام بلدیاتی اداروں سے مالی، ترقیاتی، انتظامی اختیارات واپس لئے جائیں گئے یا انکی نگرانی کیلئے ایڈمنسٹریٹرز بھی لگائے جاسکتے ہیں۔

سابق جنرل الیکشن جو2013ء میں ہوئے قومی وصوبائی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن)کی واضع برتری ہوئی، وزیراعظم میاں نوازشریف اور وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف بن گئے، یوں اگئے تقریباً ڈیڈھ سال قبل بلدیاتی الیکشن ہوئے جس میں صوبہ بھر سے مسلم لیگ ن کی واضع برتری رہی۔

اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے حکومت پنجاب نے13فروری2017ء کو بلدیاتی ایکٹ2013 کے سیکشن126جس میں جنرل الیکشن سے قبل تمام بلدیاتی اداروں کے اختیارات ختم کرنے یا ایڈمنسٹریٹرز لگانے کا ذکر ہے کو قانون سے ہی نکال دیا تھا لہذا اس وقت بلدیاتی ایکٹ2013ء کے تحت قومی وصوبائی کے الیکشن سے قبل بلدیاتی اداروں کے اختیارات ختم ہی نہیں ہوسکتے جب تک مزکورہ قوانین میں ترمیم نہیںکرلی جاتی اب یہ ترمیم موجودہ حکومت کرتی یا آنے والے نگران سیٹ آپ آنے والا وقت بتائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں