سابق حکومت نے آخری ڈیڑھ سال میں39ہزاراسلحہ لائسنس دیے

بلیک واٹرکوبڑے پیمانے پرلائسنس جاری کرنے کی خبروں کے بعدریکارڈغائب کردیاگیا


Iftikhar Chohadary April 06, 2013
بلیک واٹرکوبڑے پیمانے پرلائسنس جاری کرنے کی خبروں کے بعدریکارڈغائب کردیاگیا فوٹو: ایکسپریس نیوز/فائل

KARACHI: سابق دورحکومت میں آخری ڈیڑھ سال میںوفاقی حکومت نے سابق وفاقی وزرا، وزرائے مملکت، اراکین پارلیمنٹ، انکے عزیز واقارب سمیت مجموعی طور پر 39ہزار 7سو اسلحہ لائسنس جاری کیے۔

وزارت داخلہ کے ذمے دارذرائع نے جمعے کو ایکسپریس کو بتایاکہ ان اسلحہ لائسنسوں کے اجرا کیلیے سابق وزیرداخلہ کے علاوہ سابق دونوں وزرائے اعظم نے بھی خصوصی احکام جاری کیے تھے جن پر نادرا کے کمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنس کے شعبے نے اب تک39ہزار7سو کمپیوٹرائزڈ اسلحہ لائسنس جاری کیے ہیں۔ پیپلزپارٹی کی مرکزی حکومت ختم ہونے کے بعد ایک بھی ڈائریکٹو وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نہیں ہوا، نہ ہی ابھی تک نگراںوزیراعظم یا وزیرداخلہ نے تاحال کوئی ڈائریکٹیو جاری کیاہے۔ گوکہ نادرا نے حکومت کے خاتمے کے بعد بھی سابقہ وزیراعظم اور وزیرداخلہ کے پرانی تاریخوں کے خصوصی ڈائریکٹیوز پر لائسنس جاری کیے جن میں ممنوعہ بورکا اسلحہ بھی شامل بتایا گیاہے۔



ذرائع کا کہناہے کہ پیپلزپارٹی کی حکومت کے پہلے3سال میں ایک پاکستانی نجی سیکیورٹی کمپنی کی آڑ میں بلیک واٹرکو بڑے پیمانے پرلائسنس جاری کرنے کی خبروں کے بعد سے پہلے 3سال کا اسلحہ لائسنسوں کے اجراکا ریکارڈ ہی غائب کر رکھاہے اور اس قدر خفیہ کردیا گیاہے کہ وزارت داخلہ کے متعلقہ افسر کے علاوہ کسی اور افسرکی اس تک رسائی محال ہے۔ اسلحہ لائسنسوں کے مذکورہ بالااسکینڈل میں مذکورہ نجی سیکیورٹی کمپنی کے مالک ریٹائرڈکیپٹن کو بھی گرفتارکرکے تھانہ کوہسارمیں مقدمہ درج کیاگیا تھااور اس میں اسلام آباد سے ایک سیاسی جماعت کے مقامی رہنما کا بھی نام آیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں